اولانڈ: یورپی اقتصادی بحث کی لپیٹ میں
8 مئی 2012یورپی ملک فرانس میں سترہ برسوں بعد صدارتی الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے والے سوشلسٹ پارٹی کے لیڈر فرانسوا اولانڈ کو پہلے دن سے ہی یورپ میں پیدا شدہ قرضے کے بحران کے تناظر میں جاری اقتصادی بحث کا سامنا ہو گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس کا بھی امکان ہے کہ اولانڈ کو اُس اقتصادی پلان کو نافذ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے، جس کا انہوں نے اپنی انتخابی مہم میں اعلان کیا تھا۔ نو منتخب فرانسیسی صدر کے خیال میں حکومتی اخراجات کو بڑھا کر وہ زیادہ اقتصادی ثمر حاصل کر سکتے ہیں۔ شکست کھانے والے صدر نکولا سارکوزی کے خیال میں اولانڈ اپنے پلان پر عمل پیرا ہو کر فرانسیسی عوام کو غریب کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
الیکشن جیتنے کے بعد فرانسوا اولانڈ نے پیرس میں کھڑے ہزاروں مداحوں کے سامنے وکٹری اسپیچ میں کہا تھا کہ یہ ان کا مشن ہے کہ وہ یورپ کی سالانہ افزائش نمو ، بیروزگاری میں کمی اور خوشحالی کے لیے نئی جہتوں کو فروغ دیں۔ اپنی تقریر میں اولانڈ کا کہنا تھا کہ وہ اس مناسبت سے اپنی یورپی پارٹنروں کو عمومی طور پر اور جرمنی پر خاص طور پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ان کا ملک اس دنیا کا کوئی عام سا ملک نہیں اور نا ہی ان کی قوم بلکہ یہ فرانس ہے۔
یورپی سیاست میں جرمنی، فرانس کا روایتی پارٹنر تصور کیا جاتا ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے اولانڈ کا برلن میں کھلے دل سے خیر مقدم کریں گی۔ میرکل نے نئے فرانسیسی صدر کو سب سے پہلے ٹیلی فون پر کامیابی کے بعد مبارک باد دی تھی۔ میرکل کے مطابق اولانڈ نے ان کے ساتھ معاملات کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
فرانسوا اولانڈ پندرہ مئی کے روز اپنا منصب سنبھالیں گے۔ منصب صدارت پر براجمان ہونے کے فوراً بعد انہیں کئی عالمی کانفرنسوں اور میٹنگوں میں شریک ہونا پڑے گا۔ اولانڈ سب سے پہلے جرمن چانسلر سے ملیں گے۔ اس کے بعد وہ اٹھارہ مئی سے امریکہ میں جی ایٹ کے سربراہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔ اس اجلاس کے فوری بعد اکیس مئی سے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی سمٹ شروع ہو گی۔ اس کے علاوہ یورپی یونین کی سمٹ بھی جون میں شیڈیول ہے۔ اولانڈ، یورو زون کے بجٹ پیکٹ پر نظرثانی کی گفتگو کے حامی ہے۔ ان کے اس خیال کی جرمن حکومت پہلے ہی مخالفت کر چکی ہے۔
اولانڈ کی کامیابی اور یونان میں بیل آؤٹ پیکج کی حامی سیاسی پارٹیوں کو کم نشستیں حاصل ہونے سے عالمی اقتصادیاتی ماحول میں گھمبیرتا پیدا ہو گئی ہے۔ جاپان کے وزیر خزانہ جُون ازومی (Jun Azumi) کے مطابق فرانس اور یونان میں انتخابی نتائج سے عالمی مالیاتی منڈیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔ آئر لینڈ کے نائب وزیر اعظم نے اولانڈ کے بجٹ پیکٹ پر نظرثانی کے حوالے سے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک اس پیکٹ کی منظوری کے لیے شیڈیول ریفرنڈم کو ملتوی نہیں کرے گا۔ یہ ریفرنڈم اس ماہ کی اکتیس تاریخ کو ہو گا۔
ah/ia (AFP)