اولمپکس کی دوڑ ميں پيچھے مگر زندگی کی دوڑ ميں بہت آگے
عاصم سليم13 اگست 2016
جنوبی امريکی ملک برازيل کے شہر ريو ڈی جينيرو ميں جاری اولمپک کھيلوں ميں مہاجرين کی ٹيم کے رکن ييش پور بيل گرچہ کوئی تمغہ حاصل نہيں کر پائے تاہم ان کا ماننا ہے کہ يہ تجربہ ان کے ليے نئی زندگی کے آغاز کا سبب ہے۔
اشتہار
ييش پور بيل کی زندگی کا بيشتر حصہ ايک بے گھر فرد کے طور پر گزرا۔ ان کی کہانی افريقی ملک کينيا کے کاکوما مہاجر کيمپ سے شروع ہوتی ہے، جہاں کی دھول مٹی ميں انہوں نے دوڑنے کا آغاز کيا اور ريو ڈی جينيرو ميں جاری اولمپک کھيلوں ميں بارہ اگست کو انہوں نے مردوں کی آٹھ سو ميٹر دوڑ کے کواليفائنگ راؤنڈ ميں حصہ ليا۔ ريس ميں ييش ساتويں پوزيشن پر آئے ليکن يہ تجربہ ان کی زندگی ميں ايک نئے باب کے آغاز کا سبب بنا، جو نہ جانے اب انہيں کہاں لے جائے گا۔
ييش بچپن ہی سے کسی ملک کی شہريت کے حامل نہيں۔ يہی وجہ ہے کہ وہ اپنی شناخت بھی ايک پناہ گزين کی حيثيت سے کراتے ہيں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم سب پناہ گزين ہيں۔ کبھی کبھی ہميں يہ محسوس ہوتا ہے کہ ہم دوسرے لوگوں سے مختلف اور تنہا ہيں ليکن يہی چيز ہماری زندگيوں ميں اميد کا سبب بنتی ہے۔‘‘
اميد کا پيغام : اولمپک کھيلوں کے ليے مہاجرين کی دس رکنی ٹيم
اولمپکس سن 2016 کا انعقاد جنوبی امريکا کے ملک برازيل کے شہر ريو ڈی جنيرو ميں پانچ تا اکيس اگست ہو رہا ہے۔ اس بار انٹرنيشنل اولمپک کميٹی (IOC) نے ان کھيلوں ميں شرکت کے ليے مہاجرين کی دس رکنی ٹيم کا بھی اعلان کيا ہے۔
تصویر: IOC/Claire Thomas
ننگے پاؤں بھاگنے والا ايتھليٹ اب اولمپکس ميں دوڑے گا
جيمز نيانگ چنگچيک (James Nyang Chiengjiek) ٹريک اور فيلڈ ايتھليٹ ہيں، جن کا تعلق انتشار کے شکار ملک جنوبی سوڈان سے ہے تاہم وہ افريقی ملک کينيا ميں مقيم ہيں اور وہيں ٹريننگ کرتے رہے۔ انہوں نے دوڑنے کا آغاز کينيا ميں اپنے اسکول جانے کے وقت ميں ہی کر ديا تھا۔ جيمز اکثر ننگے پاؤں دوڑا کرتے تھے جس سبب وہ کئی بار زخمی بھی ہوئے۔ اولمپک کھيلوں ميں وہ مردوں کی چار سو ميٹر کی دوڑ ميں حصہ ليں گے۔
تصویر: IOC/Claire Thomas
ايک سال پہلے ٹرينگ شروع کرنے والا عالمی سطح کے مقابلے کے ليے تيار
ييش پور بيل (Yiech Pur Biel) ٹريک اينڈ فيلڈ ايتھليٹ ہيں جن کا آبائی ملک جنوبی سوڈان ہے۔ وہ کينيا ميں رہتے ہيں اور وہيں ٹرينگ کرتے رہے۔ سن 2016 کے اولمپک کھيلوں ميں مردوں کی آٹھ سو ميٹر کی دوڑ ميں حصہ ليں گے۔ ييش سن 2005 ميں اپنے ملک ميں جاری خانہ جنگی سے فرار ہوئے تھے۔ دس برس کاکوما مہاجر کيمپ ميں رہنے کے بعد پچھلے سال ہی انہوں نے دوڑنے کے ليے باقاعدہ ٹريننگ شروع کی۔
تصویر: IOC/Claire Thomas
پندرہ سو ميٹر کا ماہر مہاجر
پاؤلو اموٹون لوکورو (Paulo Amotun Lokoro) کا تعلق بھی جنوبی سوڈان ہی سے ہے اور وہ بھی کينيا ميں پناہ ليے ہوئے ہيں۔ پاؤلو پندرہ سو ميٹر کی دوڑ ميں مہارت رکھتے ہيں۔ انہوں نے پناہ کے ليے اپنا ملک سن 2006 ميں چھوڑا تھا۔
تصویر: IOC/Claire Thomas
يورپی ميں تيزی کے مقبول ہونے والا ايتھليٹ
يوناس کندے (Yonas Kinde) ٹريک اينڈ فيلڈ ايتھليٹ ہيں اور ان کا آبائی ملک ايتھوپيا ہے۔ ان دنوں وہ يورپی رياست لکسمبرگ ميں پناہ ليے ہوئے ہيں۔ کندے نے اپنی تيز ترين ميراتھان دوڑ دو گھنٹے اور سترہ منٹ ميں مکمل کی تھی۔ يورپ ميں اپنے چھوٹے سے کيريئر ميں اب تک وہ علاقائی سطح کے متعدد مقابلے جيت چکے ہيں۔ سن 2016 کے اولمپک کھيلوں ميں وہ مردوں کی ميراتھان ميں حصہ ليں گے۔
تصویر: IOC/Claire Thomas
جُوڈو کراٹے کے ذريعے قسمت کو مات دينے والا کھلاڑی
پوپول مسينگا (Popole Misenga) در اصل افريقی ملک کانگو سے ہيں۔ جوڈو کراٹے کا کھيل انہوں نے کنشاسا کے ايک کيمپ ميں شروع کيا تھا۔ افريقی انڈر ٹوئنٹی چيمپئن شپ ميں انہوں نے پيتل کا تمغہ جيتا تھا۔ پوپول نے برازيل ميں سياسی پناہ لی ہوئی ہے وہ وہيں ٹريننگ کرتے ہيں۔ اس بار اولمپکس ميں وہ مردوں کے نوے کلوگرام کے مقابلوں ميں زور آزمائيں گے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Dana
کچھ ہی سالوں ميں کہاں سے کہاں تک
شامی پناہ گزين رامی انيس (Rami Anis) اولمپک کھيلوں ميں پيراک کی حيثيت سے حصہ ليں گے۔ يہ پچيس سالہ کھلاڑی شامی شہر حلب کا رہنے والا تھا تاہم ان دنوں يورپی ملک بيلجيم ميں رہائش پذير ہے۔ رامی حلب سے فرار ہونے کے بعد ايک چھوٹی سی کشتی پر بحيرہ ايجيئن کا انتہائی خطرناک سفر طے کرتے ہوئے ترکی پہنچا، پھر وہاں سے يونان اور يونان سے بيلجيم۔ رامی مردوں کے ايک سو ميٹر کی سوئمنگ کے مقابلوں ميں حصہ لے گا۔
تصویر: IOC 2016
اولمپکس کے ليے تيار
تيئس سالہ روز لوکونيئن (Rose Lokonyen) جنوبی سوڈان سے تعلق رکھتی ہيں۔ انہوں نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سن 2002 ميں اپنا آبائی ملک چھوڑ کر کينيا ميں پناہ لے لی تھی۔ روز فيلڈ اينڈ ٹريک ايتھليٹ ہيں اور وہ پچھلے ہی سال کاکوما کے معروف اور کافی بڑے مہاجر کيمپ ميں دس کلوميٹر کی دوڑ ميں حصہ لے چکی ہيں۔
تصویر: IOC/Claire Thomas
بچپن سے ہی جيتنے کی لگن
انجيلينا نادائی لوہالتھ (Anjelina Nadai Lohalith) بھی جنوبی سوڈان سے ہيں اور وہ بھی فيلڈ اينڈ ٹريک ايتھليٹ ہيں۔ وہ آٹھ سو ميٹر کی دوڑ ميں حصہ ليں گی۔ سن 2001 ميں انجيلينا صرف چھ برس کی ہی تھيں جب انہيں خانہ جنگی کے سبب اپنے خاندان کے ساتھ ملک سے فرار ہونا پڑا تھا۔ اسکول کے دوران ہی انہوں نے دوڑ میں حصہ لینا شروع کر دیا تھا اور متعدد مقابلے بھی جيت ليے تھے۔
تصویر: IOC/Claire Thomas
’اپنی کاميابی کو مہاجرين کی جدوجہد کے ليے استعمال کرنا چاہتی ہوں‘
يولاند بوکاسا مابيکا (Yolande Bukasa Mabika) کانگو ميں پيدا ہونے والی جوڈو کراٹے کی برازيلين کھلاڑی ہيں۔ سن 2013 ميں وہ ورلڈ جوڈو چيمپئن شپ ميں شرکت کے ليے برازيل گئی تھيں اور پھر انہوں نے وہيں سياسی پناہ کے ليے درخواست دے ڈالی۔ برازيل ميں ان کے کوچز نے ان سے رقم چھين لی تھی، جس کے بعد وہ دو ايام تک بے يار و مددگار اور خالی پيٹ سڑکوں پر پھرتی رہيں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Dana
بحيرہ ايجنئن کی موجوں سے لڑنے والی ايتھليٹ
شامی تيراک يسرٰی ماردينی (Yusra Mardini) قريب ايک برس قبل اپنی اور کشتی پر سوار اپنے ساتھيوں کی جان بچانے کے ليے بحيرہ ايجنئن کی موجوں سے لڑ رہی تھيں۔ وہ پناہ کے مقصد سے برلن ميں رہتی ہیں۔ شامی پناہ گزين يسرٰی کا تعلق دمشق سے ہے اور وہ سن 2012 ميں منعقدہ ورلڈ سوئمنگ چيمپئن شپ ميں اپنے ملک کی نمائندگی کر چکی ہيں۔ يسرٰی ريو ميں ايک سو ميٹر بٹر فلائی اور فری اسٹائل سوئمنگ مقابلوں ميں شرکت کريں گی۔
تصویر: IOC/Claire Thomas
10 تصاویر1 | 10
ييش پور بيل نے آٹھ سو ميٹر کی دوڑ ايک منٹ اور 54.67 سيکنڈز ميں ختم کی۔ اگرچہ مقابلے ميں وہ ساتويں پوزيشن پر آئے ليکن انفرادی سطح پر يہ ان کی تيز ترين کارکرگی رہی۔ دوڑ کے بعد انہوں نے کہا، ’’ميں نے اپنے بچپن ہی سے ريو ڈی جينيرو کے بارے ميں کافی سنا تھا ليکن اولمپکس ميں شرکت کافی بڑی بات ہے۔ ہم ميں سے زيادہ تر نے تو ان مقابلوں کے بارے ميں سنا تک نہيں تھا۔ ميں نے اپنی زيادہ تر زندگی ايک کيمپ ميں گزاری، ميرے پاس کھيل ديکھنے يا ان ميں دلچسپی لينے کا تو کبھی وقت ہی نہ تھا۔‘‘
ييش پور بيل کے ليے برازيل کا سفر اور اولمپک کھيلوں ميں شرکت وہ واحد چيز نہيں جو انہوں نے اپنی زندگی ميں پہلی مرتبہ کی۔ ہوائی جہاز کا سفر اور ريو ڈی جينيرو ميں جيزس کا مجسمہ اتنے پاس سے ديکھنا بھی ان کے ليے ايک نيا تجربہ تھا۔ ان کے بقول يہ مجسمہ محض مذہبی پيغام نہيں ديتا بلکہ خوش آمديد کہنے اور برداشت کرنے کا پيغام بھی دیتا ہے۔ يہ وہی پيغامات ہيں، جنہيں ييش بھی پھيلانے کی کوشش کر رہے ہيں۔
انٹرنيشنل اولمپک کميٹی نے اس بار اولمپکس ميں مہاجرين پر مشتمل ايک دس رکنی ٹيم کو بھی کھيلوں ميں شرکت کے ليے اتارا ہے۔ اس اقدام کا مقصد دنيا بھر ميں دن بدن بڑھتے ہوئے پناہ گزينوں کو اميد کا پيغام دينا ہے۔