اولمپک چیمپیئن نے میراتھن کا اپنا ہی عالمی ریکارڈ توڑ دیا
26 ستمبر 2022
کینیا کے ایتھلیٹ اور دو مرتبہ اولمپک چیمپیئن بننے والے ایلیُود کِپچوگے نے میراتھن ریس میں اپنا ہی قائم کردہ عالمی ریکارڈ توڑ دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے جرمن دارالحکومت برلن میں ہونے والی میراتھن ریس بھی چوتھی مرتبہ جیت لی۔
اشتہار
ایلیُود کِپچوگے (Eliud Kipchoge ) نے اپنا گزشتہ ریکارڈ 2018ء میں قائم کیا تھا، جسے انہوں نے اتوار 25 ستمبر کے روز جرمنی میں تیس سیکنڈ کے فرق سے توڑ دیا۔ جرمن دارالحکومت برلن میں ہونے والی 42 کلومیٹر سے زائد فاصلے کی ریس میں گزشتہ روز کِپچوگے نے اس میراتھن کا فاصلہ دو گھنٹے ایک منٹ اور نو سیکنڈ میں طے کیا اور یوں انہوں نے برلن میراتھن چوتھی مرتبہ بھی جیت لی۔
چار سال پہلے اسی میراتھن میں اپنی کامیابی کے وقت انہوں نے یہ فاصلہ دو گھنٹے ایک منٹ اور انتالیس سیکنڈ میں طے کیا تھا۔
برلن میراتھن 2022ء میں کِپچوگے کے بعد دوسرے نمبر پر انہی کے ہم وطن ایتھلیٹ مارک کوریر رہے، جو کِپچوگے سے بہت پیچھے تھے۔ انہوں نے اس ریس کی فنش لائن فاتح ایتھلیٹ ایلیُود کِپچوگے سے تقریباﹰ پانچ منٹ بعد عبور کی۔
خواتین کی میراتھن کی فاتح ایتھوپیا کی آصفہ
برلن میراتھن 2022ء میں خواتین کی ریس ایتھوپیا کی ایتھلیٹ تیقیست آصفہ نے جیتی۔ انہوں نے اس ریس میں 42.195 کلومیٹر کا مجموعی فاصلہ دو گھنٹے پندرہ منٹ اور سینتیس سیکنڈ میں طے کیا۔
یہ اس ریس میں کسی بھی خاتون ایتھلیٹ کی طرف سے طے کیا جانے والا آج تک کا تیسرا تیز ترین فاصلہ تھا اور آصفہ کی طرف سے ماضی میں اسی مقابلے میں مقررہ فاصلہ طے کیے جانے کے وقت سے 18 منٹ کم۔
برلن میراتھن 2022ء میں مجموعی طور پر 157 ممالک کے 45,527 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ اس ریس کی خاص بات یہ تھی کہ یہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے آغاز کے بعد سے آج تک کسی بھی طرح کی پابندیوں کے بغیر منعقد ہونے والی پہلی میراتھن تھی۔
اشتہار
’ایک وقت میں صرف ایک خرگوش‘
برلن میراتھن جیتنے کے بعد ایلیُود کِپچوگے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے برلن میراتھن کی بڑی منفرد اہمیت ہے۔ انہوں نے یہ خواہش بھی ظاہر کی کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس دوڑ کو کبھی دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں جیتیں اور ایک منفرد عالمی ریکارڈ قائم کریں۔
ساتھ ہی کِپچوگے نے افریقہ میں استعمال ہونے والے ایک محاورے کا استعمال کرتے ہوئے کہا، ''ہمارے ہاں کہتے ہیں کہ آپ کو خرگوش ایک ایک کر کے پکڑنا چاہییں۔ میں بھی ایسا ہی کر رہا ہوں۔ میں اگلی مرتبہ پھر برلن آؤں گا۔ آپ مجھے آج برلن میں آخری مرتبہ نہیں دیکھ رہے۔‘‘
کِپچوگے کے کیریئر کی خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے آج تک جن 17 میراتھن مقابلوں میں حصہ لیا، ان میں سے 15 میں وہی فاتح رہے۔ ان 15 مقابلوں میں سے دو اولمپک مقابلے تھے، جو انہوں نے جیتے جبکہ باقی 13 میں سے 10 میراتھن دوڑیں ایسی ریسیں تھیں، جو اس شعبے کے بڑے عالمی مقابلے سمجھی جاتی ہیں۔
برلن میراتھون 2022ء جیت کر کِپچوگے دنیا کے ایسے صرف دوسرے مرد ایتھلیٹ بن گئے ہیں، جنہوں نے یہ ریس چار چار مرتبہ جیتی ہے۔ ان سے قبل یہ اعزاز ایتھوپیا کے ہیل گیبرسیلاسی نے حاصل کیا تھا۔ انہوں نے برلن میراتھن 2006ء سے لے کر 2009ء تک مسلسل چار مرتبہ جیتی تھی۔
م م / ع س (ڈی پی اے، اے ایف پی)
برلن میراتھن
برلن میراتھن کا انعقاد اتوار 24 ستمبر کو کیا گیا۔ 24 ستمبر کو جرمن پارلیمانی الیکشن اور بارش کے باوجود گہما گہمی میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔ ریس کے مختلف مقامات پر ہزاروں افراد میراتھن کے شرکاء کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔
تصویر: Reuters/M. Dalder
جرمن میراتھن میں افریقی ایتھلیٹ کامیاب
جرمن دارالحکومت برلن میں ہونے والی بین الاقوامی میراتھن میں براعظم افریقہ سے تعلق رکھنے کھلاڑیوں نے واضح اور بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔ کینیا اور ایتھوپیا کے ایتھلیٹس ٹاپ پوزیشنیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ طلائی تمغہ ایلُوئڈ کِپچوگے نے حاصل کیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M.Schreiber
ایلُوئڈ کِپچوگے ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے سے محروم رہے
ایتھوپیا کے ایتھلیٹ کینینیسا بیکیلے نے پہلی مرتبہ برلن میراتھن میں کوئی بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ گزشتہ برس کی میراتھن میں بھی شریک تھے۔ چوبیس ستمبر کے ونر ایلُوئڈ کِپچوگے صرف چھ سیکنڈ کے فرق سے عالمی ریکارڈ قائم کرنے سے قاصر رہے۔ تصویر میں برلن کے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے میئر مائیکل مُؤلر بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M.Gambarini
خواتین میں بھی افریقی ایتھلیٹ وِنر
برلن میراتھن میں خواتین ڈسپلن میں پہلی پوزیشن کینیا کی خاتون ایتھلیٹ نے حاصل کی۔ گلیڈیس کیرونو کِپرانو کو اس میراتھن میں طلائی تمغے سے نوازا گیا۔ دوسری اور تیسری پوزیشن پر ایتھوپیا اور کینیا کی خواتین ایتھلیٹ تھیں۔
تصویر: Reuters/M. Dalder
برلن میراتھن کے ہزاروں شرکاء
برلن میراتھن سن 1974 سے باقاعدگی سے منعقد کی جاتی ہے۔ اس میں شریک کھلاڑیوں کو تقریبا تینتالیس کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا ہوتا ہے۔ یہ راستہ برلن شہر کے اندر مخصوص کیا جاتا ہے۔ رواں برس اس ریس میں ایک مرتبہ پھر چالیس ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔ گزشتہ برس شرکاء کی تعداد چھیالیس ہزار سے زائد تھی۔
تصویر: Reuters/M. Dalder
بارش کے باوجود شرکاء کا جوش و خروش
برلن میراتھن کے انعقاد کے وقت تیز بونداباندی کا سلسلہ مسلسل جاری رہا۔ پروفیشنل ایتھلیٹوں کے ہمراہ شوقیہ افراد بھی اس میراتھن میں شریک رہے۔ اس میراتھن کے حاشیے میں کئی امدادی و خیراتی ادارے بھی اپنی کارروائیوں میں مصروف رہے۔
تصویر: Reuters/M. Dalder
رنگ برنگی چھتریاں اور ایتھلیٹس
میراتھن میں ہزاروں افراد نے باقاعدہ رجسٹریشن کروا کر حصہ لیا۔ ان افراد کی حوصلہ افزائی کے لیے ہزاروں افراد میراتھن کے مخصوص راستے کے مختلف مقامات پر کھڑے رہے۔ یہ لوگ بارش سے بچنے کے لیے رنگ برنگ چھتریاں اٹھائے ہوئے تھے۔
تصویر: Reuters/H. Hanschke
میراتھن کے یاد گاری میڈل
جرمن دارالحکومت میں منعقد ہونے والی سالانہ میراتھن کے موقع پر ٹاپ پوزیشنیں حاصل کرنے والوں کو طلائی، چاندی اور کانسی کے تمغے دیے گئے۔ اس کے علاوہ کئی اور ایتھلیٹس بھی یادگاری تمغے حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
تصویر: Reuters/M. Dalder
برلن میراتھن کا ہراول دستتہ
برلن میراتھن کے ہراول دستے میں خواتین اور مردوں کے ڈسپلن میں اولین پوزیشنوں پرافریقی اتھلیٹس کامیاب رہے۔ مردوں اور خواتین کی میراتھن میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن ایتھوپیا اور کینیا کے ایتھلٹس جیتنے میں کامیاب رہے۔