1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اوِیلانج اور ٹیشیرا نے رشوت لی، فیفا

12 جولائی 2012

فٹ بال کے عالمی ادارے فیفا نے تصدیق کی ہے کہ اس کے سابق صدر ژوآں اوِیلانج اور ایگزیکٹو کمیٹی کے سابق رکن ریکارڈو ٹیشیرا ورلڈ کپ سے متعلق رشوت کے اسکینڈل میں ملوث رہے ہیں۔

اوِیلانج اور ٹیشیرتصویر: picture alliance/Agencia Estado

فیفا نے سوئس عدالت کی دستاویز شائع کی ہے، جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اوِیلانج اور ٹیشیرا نے لاکھوں ڈالر رشوت میں لیے۔

اس دستاویز کے مطابق ٹیشیرا نے 1992-97ء کے عرصے میں ورلڈ کپ مارکیٹنگ پارٹنر آئی ایس ایل سے 13 ملین ڈالر وصول کیے۔

سوئٹزرلینڈ میں قائم ایجنسی آئی ایس ایل 2001ء میں دیوالیہ ہو گئی تھی، جس کے نتیجے میں ہونے والی تفتیش سے کھیلوں سے متعلق اعلیٰ اہلکاروں کا تعاون حاصل کرنے کے لیے رشوت دیے جانے کے رجحان کا پتہ چلا، جو اس ادارے میں معمول بنا ہوا تھا۔

اکتالیس صفحات پر مبنی اس دستاویز سے پتہ چلا ہے کہ اوِیلانج نے 1997ء میں 10 لاکھ ڈالر وصول کیے۔ ایک سال بعد ہی ان کی جگہ پر سوئٹزرلینڈ کے سیپ بلاٹر فیفا کے صدر بنے۔

اوِیلانج اور ٹیشیرا کے اکاؤنٹس میں 1992-2000ء کے عرصے میں 22 ملین ڈالر کی ادائیگیاں ہوئیں۔

یہ اسکینڈل ورلڈ کپ کے نشریاتی اور مارکیٹنگ حقوق دیے جانے سے متعلق تھا، جو سوئٹزرلینڈ میں ایک استغاثہ کی رپورٹ میں سامنے آیا۔ انہوں نے اوِیلانج اور ٹیشیرا کے بدعنوانی اور انتظامی دھوکا دہی میں ملوث ہونے کی تفتیش کی تھی۔

جون 2010ء میں اس دستاویز کی اشاعت رکوا دی گئی تھی، جو دراصل وکلائے استغاثہ، فیفا، اوِیلانج اور ٹیشیرا کے درمیان ہونے والے ایک معاہدے کا نتیجہ تھی، جس کے تحت تفتیش بند کی گئی۔

اوِیلانج کے بعد سیپ بلاٹرفیفا کے صدر بنےتصویر: Reuters

فیفا، اوِیلانج اور ٹیشیرا نے چھ اعشاریہ ایک ملین ڈالر لوٹائے تھے، جس کا مقصد استغاثہ تھوماس ہلڈبرانڈ کی تفتیش رکوانا تھا۔ اس کے لیے یہ شرط بھی رکھی گئی تھی کہ ان کی شناخت ظاہر نہیں کی جائے گی۔

دستاویز کے مطابق ٹیشیرا نے ڈھائی ملین ڈالر لوٹائے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ ان سے کوئی جرم سرزد نہیں ہوا۔ اوِیلانج نے پانچ لاکھ ڈالر ادا کیے تھے اور انہوں نے مجرمانہ فعل کے الزامات پر کوئی بیان نہیں دیا۔ فیفا نے بھی ڈھائی ملین ڈالر ادا کیے تھے۔

قبل ازیں سوئٹزرلینڈ کی عدالت عظمیٰ نے اس دستاویز کی اشاعت رکوانے کے لیے اوِیلانج اور ٹیشیرا کی اپیل مسترد کر دی تھی۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ ذرائع ابلاغ کو آئی ایس ایل کے مقدمے کی تفصیلات تک رسائی ہونی چاہیے۔ اس فیصلے پر ہی فیفا نے یہ دستاویز جاری کی ہے۔

اوِیلانج اور ٹیشیرا، دونوں ہی کا تعلق برازیل سے ہے۔

ng/ab (AFP, AP)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں