'اوپن ہائمر' کے ایک منظر پر شدت پسند ہندو ناراض کیوں؟
25 جولائی 2023
ہالی وڈ کی تازہ ترین فلم 'اوپن ہائمر' کے ایک منظر پر بھارت میں شدت پسند ہندو گروپوں نے سخت اعتراضات کیے ہیں۔ مودی حکومت کے ایک اعلیٰ افسر نے فلم کے ڈائریکٹر کو خط لکھ کر متنازع جنسی منظر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اشتہار
کرسٹوفر نولان کی ہدایت کاری والی ہالی وڈ کی فلم "اوپن ہائمر'' سے بھارت میں تنازع پیدا ہوگیا ہے۔ ہندو قوم پرست اور ہندو شدت پسند گروپوں نے اس فلم پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی اس فلم کے خلاف ایک مہم شروع کر دی گئی ہے۔
ایٹم بم بنانے والے امریکی ماہر طبیعات رابرٹ اوپن ہائمر کی زندگی پر بنائی گئی اس فلم کے ایک منظر پر ہندو قوم پرست تنظیموں نے اعتراضات کیے ہیں اور اسے" ہندو دھرم پر گھناونا حملہ" قرار دیا ہے۔
فلم کے ایک منظر میں اوپن ہائمر کا کردار ادا کرنے والے اداکار سیلین مرفی ہندوؤں میں مقدس سمجھی جانے والی کتاب بھگوت گیتا کا ایک اشلوک (آیت) پڑھتے ہوئے نظر آتے ہیں لیکن اس کے فوراً بعد انہیں سیکس کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس پر ہندو قوم پرستوں کو اعتراض ہے۔
اشتہار
کیا اعتراضات ہیں؟
بھارت کے سنٹرل انفارمیشن کمیشن کے ایک سینیئر اہلکار ادے مہورکر نے فلم کے ڈائریکٹر کرسٹوفر نولان کو لکھے گئے خط میں کہا، "یہ ایک ارب روادار ہندوؤں کے مذہبی عقائد پر براہ راست حملہ ہے بلکہ یہ ہندو برادری کے خلاف جنگ چھیڑنے کے مترادف ہے۔"
اس خط میں، جو ٹوئٹر پر پوسٹ کردیا گیا ہے، مہورکر نے دلیل دی ہے کہ سائنس داں کی زندگی میں "اس غیر ضروری منظر" کو شامل کرنے کے پیچھے محرک اور منطق واضح نہیں ہے۔"
اس دوران ٹوئٹر پر #BoycottOppenheimer اور #RespectHinduCulture جیسے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔
متنازع منظر کو ہٹانے کا مطالبہ
اس فلم کو گزشتہ جمعے کو ہی بھارت میں ریلیز کیا گیا۔ ملکی سینسر بورڈ نے اسے U/A زمرے کا سرٹیفیکٹ دیا ہے، جس کا مطلب ہوتا ہے کہ 12سال سے زیادہ عمر کے ناظرین اسے کسی روک ٹوک کے بغیر دیکھ سکتے ہیں جب کہ اس سے کم عمر کے بچوں کو فلم دکھانے کے لیے سرپرستوں کو اس پر ایک مرتبہ غور کرلینا چاہئے۔
'سیو کلچر، سیو انڈیافاونڈیشن' نامی ایک تنظیم نے فلم پر اعتراض کرتے ہوئے فلم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا کہ آخر اس فلم کو بھارت میں نمائش کی اجازت کیسے مل گئی؟ اس نے ایک بیان میں کہا، "اس کی فوراً جانچ ہونی چاہئے اور جو بھی اس میں شامل ہو انہیں سزا ملنی چاہئے۔"
ہندو شدت پسند تنظیم وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے کہا کہ یہ فلم ہندو سماج پر "حملہ" ہے۔ اس نے فلم سے جنسی منظر کو نکالنے کا مطالبہ کیا۔
وی ایچ پی کے ترجمان ونود بنسل نے کہا، "فلم بنانے والوں کو دنیا بھر کے ہندو ؤں سے معافی مانگنی چاہئے کیونکہ ان کے جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں۔"
ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کی قیادت والی مودی حکومت کے ناقدین کا کہنا ہے کہ سن 2014 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں مذہبی عدم رواداری میں اضافہ ہوا ہے۔
فلم میں کیا ہے؟
'اوپن ہائمر ' میں سیلین مرفی کو ایک امریکی ماہر طبیعات کے طور پر دکھایا گیا ہے جس نے دوسری عالمی جنگ کے دوران ایٹم بم کی تیاری کی نگرانی کی تھی۔
اوپن ہائمرکے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہیں بھارتی زبانوں اور ثقافت سے کافی لگاو تھا۔ گیتا ان کی پسندیدہ کتابوں میں سے ایک تھی اور انہوں نے سنسکرت زبان بھی سیکھی تھی۔
ان کی سوانح حیات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جولائی 1945میں امریکہ کے نیو میکسیکو کے ریگستان میں پہلے جوہری تجربے سے قبل انہوں نے گیتا کا شلوک پڑھا تھا۔
سن 1960کی دہائی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں اوپن ہائمر نے دعویٰ کیا تھا کہ ایٹم بم کے دھماکے کے بعد انہیں گیتا کے گیارہویں باب کا 32واں شلوک یاد آیا تھا۔ اس شلوک میں کائنات کی تباہی کے حوالے سے بات کہی گئی ہے۔
بالی ووڈ نے ہالی ووڈ کی کونسی فلموں کی نقل کی؟
بالی ووڈ کے ہدایت کار ہالی ووڈ کی مشہور ترین فلموں کے اکثر بھارتی ورژن ’ری میک‘ کرتے ہیں۔ جہاں ناقدین فلموں کی نقل کی مذمت کرتے ہیں، وہیں شائقین انگریزی زبان کی فلموں کا تازہ ورژن دیکھ کر کافی خوش ہوتے ہیں۔
ہالی ووڈ کی کامیاب ترین انگریزی فلموں کو دیگر ممالک کے فلم سازوں کی جانب سے اپنے مقامی ناظرین کے لیے دوبارہ بنانا کوئی نئی بات نہیں۔ اس کے بدلے میں اسٹوڈیوز فلم کے رائٹس خرید لیتے ہیں۔ لیکن کئی بالی ووڈ ہدایت کار ہالی ووڈ فلموں کی ہو بہو نقل کرتے رہے ہیں۔ اس مرتبہ ٹام ہینکس کی آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ’فاریسٹ گَمپ‘ کا بھارتی ورژن بنایا گیا ہے۔
تصویر: dpa/picture alliance
’لال سنگھ چڈھا‘
عامر خان کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’لال سنگھ چڈھا‘ Viacom 18 Studios کی پروڈکشن ہے۔ یہ دراصل انگریزی فلم "Forrest Gump" کا آفیشل ری میک ہے، جس کہ تمام تر کاپی رائٹس پیراماؤنٹ پکچرز کے پاس ہیں اور عامر خان نے اسے دوبارہ فلم بند کرنے کے لیے کاپی رائٹس خریدے ہیں۔
کئی دہائیوں تک بھارتی فلم انڈسٹری امریکی فلموں کا مواد بغیر کسی قانونی اجازت کے استعمال کرتی رہی۔ سن 1987 میں ریلیز ہونے والی انگریزی فلم ’ڈرٹی ڈانسنگ‘ بھارتی فلم میکر پوجا بھٹ نے سن 2006 میں ’ہالی ڈے‘ کے نام سے ہندی زبان میں ری میک کی تھی۔ تاہم یہ فلم زیادہ مقبولیت حاصل نہیں کرسکی۔
تصویر: Constantin-film/dpa/picture alliance
’مسز ڈاؤٹ فائر‘
اس فلم میں ایک طلاق یافتہ مرد ایک خاتون کے روپ میں بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی پیشہ ور آیا کا کام کرتا ہے تاکہ اس کی سابقہ اہلیا اسے گھر میں کام کرنے کی اجازت دے اور وہ اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزار سکے۔ سن 1993 میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں ’مسز ڈاؤٹ فائر‘ کا مرکزی کردار رابن ولیمز نے بخوبی نبھایا تھا۔
تصویر: United Archives/picture alliance
'چاچی 420'
1997ء میں بالی ووڈ نے "مسز ڈاؤٹ فائر" کا ایک ری میک بنایا جس کا نام "چاچی 420" تھا۔ اس فلم میں کمل حسن نے اداکاری اور ہدایت کاری کی تھی۔ یہ فلم، درحقیقت ایک ری میک کا ری میک تھا، کیونکہ بالی ووڈ ورژن تامل زبان کی فلم انڈسٹری کولی ووڈ کی فلم ’اوائی شانمگی‘ پر مبنی تھا۔ "چاچی 420" نے بھارتی باکس آفس پر شاندار کامیابی حاصل کی۔
تصویر: National Film Archive India
'کانٹے'
مجرموں کا ایک گروہ بینک ڈکیتی میں ناکام ہو جاتا ہے — یہ ایک عام کہانی ہے اور فلم سازوں پر اسے نقل کرنے کا الزام نہیں لگایا جا سکتا۔ سن 2002 میں ریلیز کی گئی بھارتی فلم ’کانٹے‘ میں کوینٹن ٹرانٹینو کی امریکی فلم ’’ریزروائر ڈاگس‘‘ کو ایک مثال کے طور پر استعمال کیا گیا تھا۔ اس فلم کی کاسٹ میں عالمی شہرت یافتہ بالی ووڈ اسٹار امیتابھ بچن بھی شامل تھے۔
تصویر: White Feather Films/Film Club LdT.
'سپرمین'
بعض اوقات بالی ووڈ کی ری میک فلمیں اتنی زیادہ کاپی کی گئی ہوتی ہیں کہ وہ مزاحیہ لگتی ہیں۔ سن 1987 میں، ہدایت کار بی گپتا کے پاس "سپرمین" کے ری میک کے لیے ناکافی وسائل تھے، اس لیے انہوں نے اصل فلم سے تمام اقتباسات نقل کیے اور انہیں اپنی فلم میں شامل کردیے۔ کم از کم، مرکزی کردار کے لیے بھارتی فلم اسٹار دھرمیندر کو کاسٹ کیا گیا۔ لیکن اصل مین آف اسٹیل امریکی اداکار کرسٹوفر ریو ہی رہے۔
تصویر: dpa/picture alliance
’ہری پتر‘
ہری پتر کا نام تو جادوگر لڑکے کے ایک معروف کردار ’ہیری پوٹر‘ سے ملتا جلتا ہے اور پوسٹر میں دکھائی گئی حویلی ہاگ وارٹس کے طلسماتی اسکول جیسی لگتی ہے۔ اسی لیے امریکی فلم اسٹوڈیو وارنر براز نے بالی ووڈ کے خلاف کیس کر دیا لیکن وہ عدالت میں مقدمہ ہار گئے کیونکہ یہ فلم ہیری پوٹر کی فلم کا ری میک نہیں ہے۔
تصویر: Mirchi Movies
’ہوم الون‘
سن 1990 میں ریلیز ہونے والی فیملی کامیڈی فلم ’ہوم الون‘ میں مکاؤلی کلکن نے کِیون نامی ایک ایسے بچے کا کاردار ادا کیا، جو کرسمس کی تعطیلات میں گھر پر اکیلا رہ جاتا ہے۔ اکیلے گھر میں اسے دو چوروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بالی ووڈ نے اس فلم کو اٹھارہ سال بعد کاپی کیا تھا۔
تصویر: United Archives/picture alliance
’دی گاڈ فادر‘
مارلن برینڈو نے اس فلم میں گاڈ فادر کے مشہور کردار میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ اس فلم کے کئی سیکوئلز اور ری میک بھی بنائے گئے۔ بالی ووڈ نے اس فلم کا ری میک بنانے میں تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ لگا دیا۔
تصویر: picture-alliance
’سرکار‘
بھارتی سپر اسٹار امیتابھ بچن نے سن 2005 میں ہندی فلم ’سرکار‘ میں ’گاڈ فادر‘ کا کردار نبھایا تھا۔ اس فلم میں ان کے بیٹے ابھیشیک بچن اور اداکارہ کترینا کیف سمیت کئی دیگر کامیاب بھارتی اداکاروں نے کام کیا تھا۔