کیٹیگری پانچ کے طاقتور طوفان اِرما کی زد میں آ کر کم از کم دس افراد ہلاک اور تیئیس سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ طوفان اتوار کے روز امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرا سکتا ہے اور کافی تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔
اشتہار
بحیرہ کریبیئن کی مختلف متاثرہ جزیروں کے لیے فرانس اور ہالینڈ کی جانب سے امدادی سامان روانہ کر دیا گیا ہے۔ آج جمعرات سات ستمبر کی علی الصبح امریکا سے غیر متحد شمال مشرقی کیریبیئن کے مختلف علاقوں اور پورٹو ریکو سے ٹکرانے کے بعد بھی اس طوفان کی شدت میں کمی واقع نہیں ہوئی۔
ابھی بھی اس طوفان کے ساتھ چلنے والے جھکڑوں کی رفتار تقریباً تین سو کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
امریکا کے سمندری طوفانوں سے متعلق مرکز نے پیش گوئی کی ہے کہ ارما اتوار کے روز کسی وقت امریکی ریاست فلوریڈا تک پہنچ جائے گا۔ فلوریڈا کے گورنر رِک اسکاٹ کے مطابق انہوں نے جمعے کے روز سے نیشنل گارڈز کے سات ہزار فوجیوں کو امدادی کاموں کے لیے جمعے کے روز سے متحرک کر دینا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اِرما نامی یہ طوفان اب سے 25 برس قبل آنے والے سمندری طوفان اینڈریو سے کہیں زیادہ بڑا، تیز اور طاقتور ہے۔ اینڈریو کے سبب ریاست فلوریڈا کے جنوبی حصوں میں شدید تباہی ہوئی تھی۔
ماہرین کو خدشہ ہے کہ اِرما میامی سے لے کر جیکس وِلے تک ریاست فلوریڈا کی پوری مشرقی ساحلی پٹی پر شدید تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کے بعد یہ طوفان جورجیا اور کیلیفورنیا کے گنجان آباد علاقوں کو متاثر کر سکتا ہے۔
میامی یونیورسٹی میں طوفانوں سے متعلق معاملات کے ماہر برائن میک نولڈی نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا، ’’یہ امریکی تاریخ کا سب سے زیادہ مہنگا طوفان ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر گزشتہ دو ہفتوں کے دوران اس طوفان سے ہونے والی تباہی پر نظر دوڑائی جائے تو یہ بہت کچھ کہہ رہا ہے۔‘‘
طاقتور سمندری طوفان ہاروی
امریکی ریاست ٹیکساس کے ساحلی علاقے سے ٹکرانے والا طاقتور سمندری طوفان ہاروی تیز رفتار جھکڑوں اور موسلادھار بارش کا سبب بنا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
کیٹگری چار کا طوفان
کیٹگری چار کا شدید طوفان امریکی ریاست ٹیکساس کے ساحلوں سے ٹکرا گیا۔ اس کے ہمراہ تیز رفتار جھکڑ اور موسلا دھار بارش بھی تھی۔ اب اس طوفان کی قوت میں غیرمعمولی کمی واقع ہو گئی ہے۔
تصویر: Reuters/A. Latif
ہاروی کی زد میں ایک بڑا ساحلی علاقہ
سب سے پہلے یہ کارپس کرسٹی کے مقام پر کیٹگری چار کے طوفان کے طور پر ٹکرایا اور اس کے عقب میں آنے والے طوفانی حصے نے راک پوٹ کے شہر کو اپنے جھکڑوں اور تیز رفتار بارش کی لپیٹ میں لے لیا۔
تصویر: Reuters/A. Latif
طوفان کے تیز جھکڑ اور گرتے درخت
ہاروی کے ساتھ آنے والے تیز رفتار جھکڑوں نے بے شمار درختوں کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکا۔ ان جھکڑوں کی رفتار دو سو کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد تھی۔ ابھی تک ساحلی علاقوں میں مجموعی نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
نشیبی علاقے بارشی پانی کی لپیٹ میں
ٹیکساس کے ساحل پر واقع نشیبی علاقے اس وقت ہاروی طوفان کے ساتھ برسنے والی شدید بارش کی وجہ سے زیر آب ہیں۔ ان علاقوں میں سے ہزاروں افراد کو طوفان کے ٹکرانے سے قبل ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
تصویر: Reuters/B. Thevenot
ٹیکساس کے ساحلی علاقے آفت زدہ قرار
امریکی ریاست ٹیکساس کے گورنر نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنے منصبِ صدارت کے پہلے سمندری طرفان کے ٹکرانے پر ٹویٹ کیا کہ حکومتی امداد متاثرین کے لیے وقف کر دی جائے۔
تصویر: picture alliance/AP/Corpus Christi Caller-Times/C. Sacco
ہاروی سے نظام زندگی معطل
ہاروی کے ساتھ آنے والے تیز رفتار جھکڑوں نے مختلف علاقوں میں بجلی کے کھمبے اور ٹریفک کے سگنلز بھی اکھاڑ پھینکے۔ اس وقت کئی مقامات پر معطل نظام زندگی کی بحالی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/N. Wagner
ساحل پر سمندری لہروں کا راج
ٹیکساس کے ساتھ جڑے خلیج میکسیکو میں سمندری لہروں کی بلندی تیرہ فٹ تک ریکارڈ کی گئی جب کہ 90 سینٹی میٹر تک بارش نے کارپس کرسٹی، راک پورٹ اور اِن کے ملحقہ علاقوں میں جل تھل کر دیا۔ ان علاقوں میں کئی عمارتیں شدید متاثر ہوئیں۔ چار لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ علاقوں میں منتقل ہونا پڑا۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
سمندری طوفان سے قبل سرفنگ
سمندری طوفان کے ٹکرانے سے قبل سَرفر تیز رفتار اور بلند ہوتی لہروں پر سرفنگ کا لطف اٹھاتے ہیں۔ ہاروی طوفان کی آمد سے قبل خلیج میکسیکو کے مقام گیلویسٹن میں ایک سَرفر بلند ہوتی موجوں پر سرفنگ کا لطف اٹھا رہا ہے۔
تصویر: picture alliance/AP Images/D.J.Phillip
ہاروی اب کمزور ہو چکا ہے
سمندری طوفان ہاروی کی قوت میں ساحل سے ٹکرانے کے بعد کمی آنا شروع ہو گئی تھی۔ یہ قوت اور شدت بتدریج کم ہوتی جاری ہے اور اب یہ معمول کی بارشوں کا حامل کم شدت والا ایک طوفان بن کر رہ گیا ہے۔