1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
لائف اسٹائلشمالی امریکہ

آئن سٹائن کا لکھا خط بارہ لاکھ ڈالر سے زائد میں فروخت

22 مئی 2021

مشہور و معروف سائنسدان البرٹ آئن سٹائن کے اپنے ہاتھ کے لکھے خط کی نیلامی میں بارہ لاکھ کی بولی لگی۔ اس خط میں انہوں نے مشہور مساوات E=mc2 بھی لکھی ہوئی تھی۔

Einsteins Brief über berühmte Gleichung
تصویر: Nikki Brickett/RR Auction/AP Photo/picture alliance

امریکی شہر بوسٹن کے آر آر نیلام گھر میں جوہری طبیعات کے سائنسدان البرٹ آئن سٹائن کے ہاتھ سے لکھے ہوئے ایک خط کی نیلامی ہوئی۔ ایک مشتاق نے اس خط کو بارہ لاکھ ڈالر سے زائد (نو لاکھ پچاسی ہزار یورو سے زائد) میں خریدا۔ نیلام گھر کی انتطامیہ کے مطابق خط کی مالیت اندازوں سے تین گنا رہی۔

آئن سٹائن کو نازیوں کے عروج کا خدشہ لاحق تھا

ایک نایاب خط

کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ہیبریو یونیورسٹی یروشلم میں قائم آئن سٹائن پیپرز پراجیکٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف تین ایسی تحریریں میسر ہیں جن میں البرٹ آئن سٹائن نے اس مساوات E=mc2 کو اپنے ہاتھ سے تحریر کیا۔

جو خط نیلامی کے لیے پیش کیا گیا، وہ ایک پرائیویٹ کلیکشن کا حصہ تھا۔ توقع کی جا رہی تھی کہ نیلامی میں اس کی بولی چار لاکھ ڈالر تک جائے گی لیکن اسے تین گنا قیمت بارہ لاکھ تینتالیس ہزار سات سو سات ڈالر ملی۔

البرٹ آئن سٹائن ایک خط پڑھتے ہوئےتصویر: UIG/imago images

خط کی اہمیت

نیلامی کے لیے پیش کیے گئے خط کے حوالے سے آر آر آکشن کا کہنا ہے کہ یہ خط مشہور سائنسدان کی سوچ سے ایک خاص نسبت رکھتا ہے، فزکس اور ہولوگرفک نکتہٴ نظر سے بھی اہم ہے کیونکہ اس میں آئن سٹائن فزکس کے ایک اہم مسئلے پر فکر متوجہ کیے ہوئے ہیں۔

آئن اسٹائن کا نظریہء اضافیت، سو برس بیت گئے

اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ خط سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئن سٹائن نظریہ اضافیت کے حصول میں گم ہیں۔

مساوات نے صورت حال تبدیل کر دی

آئن سٹائن کی مساوات E=mc2 میں ای سے مراد انرجی یا توانائی ہے اور یہ کمیت اور دوگنی روشنی کی رفتار کے مساوی ہے۔ اس مساوات سے معلوم ہوا کہ وقت ایک مکمل حقیقت نہیں جبکہ کمیت اور توانائی مساوی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف تین ایسی تحریریں میسر ہیں جن میں البرٹ آئن سٹائن نے مساوات E=mc2 کو تحریر کیاتصویر: Nikki Brickett/RR Auction/AP Photo/picture alliance

یہ خط چھبیس اکتوبر سن 1946 کو ایک اور ماہر طبیعات ڈاکٹر لُڈوک زیلبرسٹائن کو لکھا گیا تھا۔ زیلبر سٹائن اس دور میں آئن سٹائن کے ساتھی اور ان کے نظریہ اضافیت کے ناقدین میں شمار ہوتے تھے۔ اس پرائیویٹ کلیکشن کو زیلبر سٹائن کے خاندان نے فرخت کر دیا تھا۔

نظریہ اضافیت خطرے میں، روشنی سے تیز رفتار ذرات

اس خط کی نیلامی میں پانچ افراد شریک تھے لیکن جب اس کی بولی سات لاکھ ڈالر پر پہنچی تو تین بولی دینے والے دستبردار ہو گئے اور پھر مقابلہ دو افراد کے درمیان رہا۔ کامیاب بولی دینے والے کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا۔

ع ح/ش ح (اے پی)

 

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں