آئی ایم ایف فنڈز کی فراہمی، آرمی چیف کا امریکہ سے رابطہ
30 جولائی 2022![جنرل باجوہ - بیلجیم](https://static.dw.com/image/60839856_800.webp)
نیوز ایجنسی روئٹرز نے جمعے کے روز اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے واشنگٹن سے اپیل کی ہے کہ وہ عالمی مالیاتی ادارے سے پاکستان کو فنڈز کی جلد فراہمی یقینی بنانے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین اور جنرل قمر جاوید باجوہ کے مابین ٹیلی فونک رابطے کی تصدیق کی تھی تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
آئی ایم ایف اور پاکستان نے جولائی کے آغاز میں 1.17 بلین ڈالر قسط کے اجرا کے لیے عملے کی سطح پر معاہدہکیا تھا۔ تاہم قسط جاری کرنے کے لیے آئی ایم ایف کو اپنے بورڈ سے منظوری درکار ہے جس کا اجلاس اگست کے اواخر میں متوقع ہے۔
روئٹرز نے متعدد حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ جنرل باجوہ نے امریکہ سے کہا کہ وہ اس قسط کا جلد از جلد اجرا کے لیے پاکستان کی مدد کرے۔
نکی ایشیا نے سب سے پہلے اس رابطے کی خبر دی تھی۔ ذرائع کے مطابق یہ رابطہ اس ہفتے کے آغاز میں ہوا تھا۔
حکومتی ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا، ''جی ہاں، ہمارے آرمی چیف نے امریکہ سے رابطہ کیا۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ امریکیوں کا ردعمل کیا تھا لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اس نازک مرحلے پر یہ ایک اچھا اقدام ہے۔‘‘
امریکی دفتر خارجہ سے ایک ترجمان نے بتایا، ''امریکی حکام پاکستانی حکام سے مختلف مسائل پر باقاعدگی سے بات چیت کرتے ہیں۔ اصولی طور پر ہم ایسی نجی سفارتی روابط کی تفصیلات پر تبصرہ نہیں کرتے۔‘‘
پاکستانی فوج کے محکمہ تعلقات عامہ نے بھی اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
یہ فوجی سربراہ کا کام نہیں، عمران خان
جمعے کی شب پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کے ایک نجی ٹی وی کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں اس ضمن میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا، ''اگر یہ بات درست ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم کمزور ہوتے جا رہے ہیں، اس لیے آرمی چیف نے ایسا کیا، ورنہ یہ تو آرمی چیف کا کام نہیں ہے۔‘‘
عمران خان نے مزید کہا، ''کیا امریکہ اگر ہماری مدد کرے گا تو ہم سے کوئی مطالبہ نہیں کرے گا؟ کیا مطالبہ کرے گا؟ مجھے جو خطرہ ہے، وہ یہ ہے کہ ملک کی سکیورٹی کمزور ہو گی۔‘‘
ش ح/ا ا (روئٹرز، سوشل میڈیا)