آرٹیفشل انٹیلیجنس کا استعمال محدود کیا جائے، جرمن کونسل
26 مارچ 2023جرمن کونسل برائے اخلاقیات نے آرٹیفشل انٹیلیجنس یا مصنوعی ذہانت کے استعمال پر پابندیاں عائد کر کے اسے محدود کرنے پر زور دیا ہے۔
'مین اینڈ مشین چیلنجز پوزڈ بائے آرٹیفشل انٹیلیجنس' نامی ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے اخلاقی امور کی جرمن کونسل کی سربراہ علینا بوکس کا کہنا تھا کہ آرٹیفشل انٹیلیجنس کو انسانی ترقی میں اضافے کا سبب بننا چاہیے نہ کہ کمی۔ انہوں نے زور دیا، "آرٹیفشل انٹیلیجنس کو انسانوں کی جگہ نہیں لینی چاہیے۔"
مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی: ’چین امریکا پر برتری رکھتا ہے‘
اس بارے میں اس کونسل کی نائب سربراہ جولین ندا رومیلن کا بھی کہنا ہے کہ آرٹیفشل انٹیلیجنس انسانی ذہانت، ذمے داری اور تجزیے کی جگہ نہیں لے سکتی۔
جرمنی میں اخلاقی امور کی کونسل کا موقف ہے کہ آرٹیفشل انٹیلیجنس کا استعمال طب کے شعبے میں عملے کی کمی کے باعث ہونے والی مختلف اشیاء کی سپلائی میں رکاوٹوں سے نمٹنے اور امراض کی بہتر تشخیص کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ تو جہاں وہ اس شعبے میں اس ٹیکنالوجی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتی ہے وہیں اس کا اس بات پر بھی زور ہے کہ اس عمل کے دوران ڈاکٹروں کی طبی قابلیت کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہونا چاہیے۔
اس کونسل کا یہ بھی کہنا ہے مریضوں کی نجی معلومات کو طب کے شعبے میں تحقیق کے دوران ڈیٹا کے استعمال کے ساتھ ہم آہنگ بنانے کی ضرورت ہے۔
پبلک ایڈمنسٹریشن میں آرٹیفشل انٹیلیجنس کے حوالے سے کونسل کا کہنا ہے کہ اس عمل کے دوران شہریوں کی امتیازی سلوک سے تحفظ دینا ضروری ہے۔ اس کونسل نے کسی مشین کی تجاویز کی اندھی تقلید سے بھی خبردار کیا ہے۔ اس کا مزید کہنا ہے کہ پبلک ایڈمنسٹریشن آرٹیفشل انٹیلیجنس کے استعمال کے دوران میں یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ جہاں ضرورت ہو وہاں ہر کیس کو انفرادی طور پر دیکھا جائے اور متاثرین کو ان کا جانچ (انسپیکشن) اور اعتراض کا حق ملے۔
جرمن کونسل برائے اخلاقیات ایک آزاد کمیٹی ہے جو قدرتی علوم، طب و صحت اور دیگر شعبوں میں درپیش اخلاقی چیلنجز کو دیکھتی ہے۔
م ا / ع ا (ڈی پی اے)