آسٹریا کی ایک چاکلیٹ فیکٹری کو جھانسا دے کر ایک چور بیس ٹن ’مِلکا چاکلیٹ‘ ٹرک میں بھر کے فرار ہو گیا۔ پولیس کے مطابق اس نوعیت کے واقعات میں گزشتہ چند سالوں سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
اشتہار
چور نے فیکٹری حکام کو بتایا کہ اس کا تعلق سامان ترسیل کرنے والی ایک کمپنی سے ہے۔ پولیس کی ایک خاتون ترجمان کے بقول ''گزشتہ چند سالوں میں ایسے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں، جس میں ٹرک واپس نہیں لوٹے، خصوصاﹰ وہ ٹرک جن میں چاکلیٹ موجود ہوں۔‘‘
اس فیکٹری نے ایک مقامی کمپنی کے ذریعے 'مِلکا چاکلیٹ‘ آسٹریا سے بیلجیئم بھجوانے تھے۔ تاہم چاکلیٹ کی ترسیل کے لیے آسٹرین کمپنی نے ہنگری کی ایک کمپنی کو کانٹریکٹ دے دیا، جبکہ اس کمپنی نے تیسری چیک ریپبلک کی کمپنی کو یہ ٹھیکا سونپ دیا۔ اس ہی وجہ سے فیکٹری کے عملے نے بغیر کسی شک و شبہہ کے چیک کمپنی کے ٹرک پر چاکلیٹ لاد دیے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ٹرک ڈرائیور جعلی دستاویزات کے ساتھ فیکٹری میں داخل ہوا تھا۔
ٹرک پر لدی ہوئی ان چاکلیٹوں کی کُل قیمت پچاس ہزار یورو سے زائد بنتی ہے۔ پولیس کی جانب سے ڈرائیور اور ٹرک کی تلاش جاری ہے۔ ابتدائی تفتیش میں پتہ لگا ہے کہ ٹرک کی نمبر پلیٹ چوری کی تھی اور یہ ڈرائیور مذکورہ چیک کمپنی کا ملازم بھی نہیں تھا۔
ع آ / ع ا (Elliot Douglas)
چاکلیٹ کے علاوہ، انڈوں کے آرٹ اور ڈیزائن
انڈے ایسٹرکی خوشی سے بھی بڑھ کر ہیں۔ تمام قسم کے آرٹ میں انڈوں کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ پینٹنگ سے لے کر فرنیچر ڈیزائن تک۔ انڈے عمارتوں کی سجاوٹ کے لیے بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔
ہمٹی ڈمپٹی کی مشہور نظم تقریباً سب ہی نے سنی ہے۔ مگر بیچارے ہمٹی ڈمپٹی کو کبھی کسی نے انڈا نہیں سمجھا۔برطانوی مصنف لیوس کیرول کی سن1871 میں اپنی ایک کتاب میں لکھا کہ ہمٹی ڈمپٹی ایک انڈے کی مانند ہے، مگر اسے کوئی انڈہ نہیں سمجھتا۔
سونے، مینا کاری، قیمتی اور نیم قیمتی پتھروں سے جڑے انڈے۔ ماضی میں رنگ برنگے انڈے واقعی ایک شاندار تحفہ ہوا کرتے تھے۔ پچاس سے زائد مشہور قیمتی انڈے روسی سونار پیٹرکارل فیبر گے کے شاہکار ہیں۔
تصویر: Alex_Mac - Fotolia.com
جیف کونز کا کریک انڈا
یہ شاندار، چمکدار سٹینلیس سٹیل سے بنا ہوا انڈا جیف کونز کا فن تعمیر ہے۔ یہ کریک انڈے کا مجسمہ مختلف رنگوں میں موجود پانچ انڈوں میں سے ایک ہے۔ یہ مجسمہ 1994سے 2006 کے درمیان بنائے گئے تھے اور "اسے پیدائش کی علامت" سمجھا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Arrizabalaga
انڈے کا اموجی
ایک ہی انڈے کی مختلف اشکال : ایک فرائنگ پین کے اندر تلا ہوا انڈا ایک مشہور اموجی ہے۔ سن نوے کی دہائی میں یہ انڈا جاپانی موبائل میں متعارف کرایا گیا تھ۔ لفظ اموجی کو آکسفورڈ ڈکشنری میں سن 2015 میں شامل کر لیا گیا۔
تصویر: Google
نیدر لینڈ کے رنگ ساز کی جانب سے آخری فیصلہ
بوش 15 ویں اور ابتدائی 16 ویں صدی کے ایک ڈچ یعنی ولندیزی مصور تھے۔ ان کی مصوری رات کے بھیانک خواب کی عکاسی کرتی ہیں۔ تصویر میں انڈے کے اندر سے بدصورت دیو سا نکلتا دکھائی دیتا ہے، جسے ایگ مونسٹر کہا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/akg-images/Nimatallah
سلواڈور ڈالی کی طرف سے پیش کیا گیا 'نارکوس کا میٹامورفوس'
حقیقت پسند آرٹسٹ کی سن 1937 میں بنائی گئی یہ آئل پینٹنگ یونانی داستان یا کوئی دیو مالائی کہانی کا حال بیان کرتی ہے۔ یہ پینٹنگ ایک خوبصورت آدمی کے بارے میں ہے۔ انسانی ہاتھ میں انڈا دکھایا گیا ہے اور پانی میں اس کا خوبصورت عکس بھی اپنی مثال آپ ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Bildfunk/DB Fundació Gala
ڈالی تھیٹر میوزیم
ہسپانوی شہر فیگیرس کے تھیٹر میوزیم کی دیواروں پر بڑے سائز کے سفید انڈوں کے مجسمے رکھے گئے ہیں۔ یہ میوزیم ڈالی کی پینٹنگز، ڈرائنگ، مجسموں، نقش گری ، ہولوگرام، اسٹیریواسکوپ اور تصاویر سے بھرا ہوا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Arco Images/B. Bönsch
انڈے سے بنی کرسی
سن 1958 میں آرن جیکبسن نے کوپن ہیگن میں انڈے سے بنی ہوئی ایک کرسی بنائی، جسے ایک ’ایس اے ایس‘ رائل ہوٹل کے لابی رکھا گیا۔ ڈینش معمار کی جانب سے بنائی گئی یہ کرسی جسے اندرونی آرائش کے لیے استعمال کیا گیا ہے نہایت سادہ ہے۔ را / ع ا (Dagmar Breitenbach)