1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
مہاجرتیورپ

آسٹریا: وین الٹنے سے تین پناہ گزین ہلاک، متعدد زخمی

شمشیر حیدر اے ایف پی کے ساتھ
13 اگست 2022

ہنگری اور آسٹریا کے مابین سرحدی گزرگاہ سے انسانوں کے اسمگلر متعدد پناہ گزینوں کو ایک وین میں بھر کر مغربی یورپ اسمگل کر رہے تھے۔ پولیس سے بچنے کی کوشش میں وین الٹ گئی جس کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے۔

Österreich Kittsee | Tote bei Unfall mit Schlepperfahrzeug
تصویر: Thomas Lenger/AFP

ہفتہ 13 اگست کے روز پیش آنے والے اس واقعے میں کم از کم تین افراد ہلاک جب کہ متعدد دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ ہنگری اور آسٹریا کی سرحد پر برگن لینڈ کے مقام پر پیش آیا۔

پولیس سے بچنے کی کوشش

تفصیلات کے مطابق انسانوں کے اسمگلر 20 سے زائد پناہ کے متلاشیوں کو ایک وین میں سوار کر کے مغربی یورپ لے جا رہے تھے۔ پناہ گزینوں میں کم از کم چار بچے بھی شامل تھے۔

ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیاتصویر: Tobias Steinmaurer/APA/picturedesk.com/picture alliance

جب وین آسٹریا کی حدود میں داخل ہوئی تو وہاں پولیس اہلکار موجود تھے۔ پولیس کی چیکنگ سے بچنے کے لیے ڈرائیور نے گاڑی کی رفتار انتہائی تیز کر دی اور اس دوران گاڑی الٹ گئی۔

آسٹرین اخبار 'کرونن سائٹنگ‘ کے مطابق پولیس نے کم از کم تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ ہلاک اور زخمی پناہ گزینوں کی قومیت سے متعلق تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

زخمیوں میں بچے بھی شامل

مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق وین ہنگری میں رجسٹر شدہ تھی جسے مبینہ طور پر روسی نژاد ڈرائیور چلا رہا تھا، جسے حادثے کے بعد حراست میں لے لیا گیا۔

ترک یونان سرحد پر نگرانی کا ہائی ٹیک نظام

03:13

This browser does not support the video element.

وین میں کم از کم 20 پناہ گزین سوار تھے جن میں چار بچے بھی شامل تھے۔

زخمیوں میں سے کچھ کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے اور انہیں ریسکیو عملے نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری طور قریبی ہسپتال منتقل کر دیا۔

’کرونن سائٹنگ‘ نے پولیس کے حوالے سے یہ بھی بتایا ہے کہ حادثے کے بعد حراست سے بچنے کے لیے کچھ پناہ گزین جائے حادثہ سے فرار ہو گئے، جن کی تلاش کی جا رہی ہے۔

انسانوں کے اسمگلروں کا مافیا، باعث تشویش

آسٹریا کی وزارت داخلہ نے مئی کے مہینے میں بتایا تھا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے ایک ایسے نیٹ ورک کا خاتمہ کر دیا ہے، جس نے مبینہ طور پر ہزاروں افراد کو ہنگری سے آسٹریا منتقل کیا تھا۔

آسٹریا کے وزیر داخلہ گیرہارڈ کارنر نے اسمگلر مافیا کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے تازہ واقعے کے بعد کہا، ''تین افراد کی المناک موت ایک بار پھر اسمگلنگ مافیا کی بربریت اور دھوکا بازی بے نقاب کرتی ہے۔ لوگ ان کے جھوٹے وعدوں اور لالچ پر یقین لا کر اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔ منظم جرم کی اس شکل کے خلاف فیصلہ کن کارروائی پہلے سے زیادہ اہم ہو چکی ہے۔ آج کا واقعہ ایک مرتبہ پھر ثابت کرتا ہے کہ اسمگلنگ مافیا کے لیے انسانی زندگیوں کی کوئی اہمیت نہیں۔‘‘

وین میں بیس سے زائد پناہ گزین سوار تھےتصویر: Thomas Lenger/AFP

گزشتہ برسوں کے دوران بھی پناہ گزینوں کی ہلاکت کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں۔ گزشتہ برس ایک وین میں دم گھٹنے سے دو پناہ گزین ہلاک ہو گئے تھے۔

اسی طرح سن 2015 میں بھی ایک ایسا ہی بھیانک واقعہ پیش آیا تھا جب شام، عراق اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے 71 افراد کو ایک ٹرک کے پچھلے حصے میں چھپا کر اسمگل کیا جا رہا تھا اور ان تمام افراد کی دم گھٹنے سے موت واقع ہو گئی تھی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں