1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
کھیلآسٹریلیا

آسٹریلیا کی پاپوآ نیو گنی اور وانواتو میں 'کرکٹ ڈپلومیسی'

20 اگست 2022

بحرالکاہل خطے میں جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے پیش نظر آسٹریلیا نے اسپورٹس کو سافٹ ڈپلومیسی کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنے پڑوسی ممالک میں کرکٹ کو فروغ دینے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔

اومان کرکٹ ٹی ٹوئنٹی ورلد کپ
پاپوآ نیو گنی کی کرکٹ ٹیم کے کپتان اسد والا کی تصویرتصویر: Kamran Jebreili/AP/picture alliance

آسٹریلوی حکومت اور ملک کی کرکٹ فیڈریشن پاپوآ نیو گنی اور وانواتو میں کرکٹ کے کھیل کو فروغ  دینے میں مدد کرے گی۔ یہ آسٹریلوی پروگرام بحرالکاہل کی جزیرہ ریاستوں میں اسپورٹس جیسے سافٹ پاور کے ذریعے اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

یہ اقدام دونوں ممالک کی ایلیٹ ٹیموں کو کوچنگ اور تربیتی تعاون فراہم کرے گا، اور انہیں آسٹریلیا کے کرکٹ مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دے گا۔ ایک مقامی آسٹریلوی ٹیم بھی وانواتو کا دورہ کرے گی۔

انضمام الحق پہنچے جرمنی میں ٹرائلز لینے

03:48

This browser does not support the video element.

کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو نک ہاکلے نے ہفتے کے روز کہا، "ہم میدان سے باہر بھی فوائد کی فراہمی کے منتظر ہیں، جس میں کھیلوں کے ذریعے صنفی مساوات کے نتائج شامل ہیں۔"

آسٹریلوی کھلاڑی کیتھ ہیمپنسٹال پاپوآ نیو گنی خواتین کی ٹیم کی کوچنگ کرتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ "ہمارے کھلاڑیوں کو انہی مقابلوں اور اعلیٰ کارکردگی کے پروگراموں میں حصہ لینے کی اجازت دے گا جس سے ان کے آسٹریلوی کرکٹ کے آئیڈیل گزرے ہیں۔"

آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم دیگر کامن ویلتھ ممالک جیسے بھارت، انگلینڈ، پاکستان اور جنوبی افریقہ کے ساتھ دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں سے ایک ہے۔

بحرالکاہل خطے میں کھیلوں کی سفارت کاری کے ذریعے چین کا مقابلہ

اس شراکت داری سے کرکٹ آسٹریلیا کو آسٹریلوی حکومت  کے موجودہ PacificAus Sports پروگرام میں شامل ہونے کا موقع ملے گا، جو کہ کھیلوں کی سفارت کاری کا ایک اقدام ہے جس میں پہلے سے ہی رگبی لیگ، رگبی یونین، فٹ بال اور نیٹ بال شامل ہیں۔

اس منصوبے میں کرکٹ کھیل کا اضافہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب آسٹریلیا اور چین خطے میں اثر و رسوخ کے لیے کوشاں ہیں۔

چین اور جزائر سلیمان کے درمیان اپریل میں طے پانے والے ایک سیکورٹی معاہدے کے نتیجے میں آسٹریلیا اور امریکہ کی حکومتوں کی طرف سے تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

اُس وقت آسٹریلیا کی وزیر خارجہ ماریس پینے نے کہا کہ وہ اس معاہدے کے بارے میں جان کر "شدید مایوس" ہوئی ہیں۔ بعد ازاں مئی میں منتخب ہونے والی نئی حکومت نے اپنے بحر الکاہل کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ع آ / ر ب (نیوز ایجنسیاں)

’خواب مرتے نہیں‘ کرکٹر صبا نظیر

03:37

This browser does not support the video element.

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں