1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی اور چین کے تعلقات 'دوبارہ فروغ دینے' کا نیا معاہدہ

29 جولائی 2024

اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی یورپ کے ساتھ تجارتی جنگ کے خدشات میں اضافے کے درمیان چین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے بیجنگ کے دورے پر ہیں۔ دونوں ممالک نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر اتفاق بھی کیا ہے۔

جارجیا میلونی اور لی کیانگ
جارجیا میلونی نے ملاقات کے بعد کہا کہ چین کے ساتھ جو تین سالہ نیا معاہدہ طے پایا ہے، اس میں الیکٹرک گاڑیاں اور قابل تجدید توانائی جیسے اسٹریٹجک شعبوں میں تعاون شامل ہےتصویر: Liu Weibing/Xinhua/IMAGO

اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے اتوار کے روز چینی وزیر اعظم لی کیانگ کے ساتھ بات چیت کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا کہ اٹلی اور چین نے تین سالہ اقتصادی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

یوکرین اور چین پر حمایت کے لیے اطالوی رہنما کا شکریہ، بائیڈن

میلونی نے کہا کہ اطالوی رہنما کی حیثیت سے ان کا بیجنگ کا پہلا دورہ ''ہمارے دو طرفہ تعاون کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایک نئے مرحلے کے آغاز کے عزم کا مظاہرہ ہے۔''

’چینی سلک روڈ اٹلی تک پہنچ گیا‘

اطالوی خبر رساں ایجنسی اے این ایس اے نے اطلاع دی ہے کہ دائیں بازو کی پاپولسٹ برادرز آف اٹلی پارٹی کے رہنما جارجیا میلونی بھی چین کے ساتھ تجارتی تعلقات کو ''منصفانہ'' ہوتے دیکھنا چاہتی ہیں۔

اٹلی کے ساتھ ون بیلٹ اینڈ روڈ معاہدہ، ’ کیا معنی رکھتا ہے‘

انہوں نے کہا، ''اٹلی میں چینی سرمایہ کاری چین میں اطالوی سرمایہ کاری کا تقریباً ایک تہائی حصہ ہے۔'' ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس فرق کو کم دیکھنا چاہیں گی۔

اطالوی ایلپس میں ’چھوٹا چین‘

میلونی نے بعد میں کہا کہ چین کے ساتھ جو تین سالہ معاہدہ طے پایا ہے، اس میں الیکٹرک گاڑیاں اور قابل تجدید توانائی جیسے اسٹریٹجک شعبوں میں تعاون شامل ہے۔

چین نے بحیرہ جنوبی چین میں نیا جزیرہ تیار کر لیا

ادھر چینی وزیر اعظم لی کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے ''جہاز سازی، ایرو اسپیس، نئی توانائی، مصنوعی ذہانت'' کے شعبوں میں ''باہمی فائدہ مند تعاون'' پر اتفاق کیا ہے۔

بیجنگ میں میلونی مزید کیا کر رہی ہیں؟

اطالوی رہنما نے اتوار کے روز ہی بعد میں اٹلی-چین کاروباری فورم میں شرکت کی۔

میلونی نے نوٹ کیا کہ قابل تجدید ذرائع اور الیکٹرو موبیلیٹی ''ایسے شعبے تھے، جہاں چین پہلے ہی کچھ عرصے سے تکنیکی محاذ پر کام کر رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔ اور شراکت داروں کے ساتھ علم کی نئی سرحدیں تقسیم کر رہا ہے۔''

چین رہنما لی نے بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے چینی منڈیوں کو مزید کھولنے اور شفاف کاروباری ماحول پیدا کرنے کا عہد کیا تاکہ غیر ملکی کمپنیوں کو چینی کمپنیوں جیسا ہی برتاؤ حاصل ہو سکےتصویر: Yue Yuewei/Xinhua/IMAGO

ادھر چین رہنما لی نے بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے چینی منڈیوں کو مزید کھولنے اور شفاف کاروباری ماحول پیدا کرنے کا عہد کیا تاکہ غیر ملکی کمپنیوں کو چینی کمپنیوں جیسا ہی برتاؤ حاصل ہو سکے۔

چینی تجویز کردہ بینک میں شمولیت: یورپ اور امریکا کے درمیان اختلاف

انہوں نے کہا، ''اس کے ساتھ ہی ہمیں اس بات کی بھی امید ہے کہ اطالوی فریق چین کے ساتھ مل کر اٹلی میں کاروبار کرنے والی چینی کمپنیوں کے لیے زیادہ منصفانہ، شفاف اور غیر امتیازی کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔

مئی میں اطالوی-امریکی کار ساز کمپنی سٹیلنٹیس، جو کہ فیئٹ کمپنی کی بھی مالک ہے، نے ایک چینی الیکٹرک کار اسٹارٹ اپ کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ روم دوسرے چینی کار سازوں کو ملک کی طرف راغب کرنے کا خواہاں ہے۔

اس کے ساتھ ہی روم چینی کار سازوں پر یورپی یونین کے 37.6 فیصد تک کے نئے عارضی ٹیرف کی بھی حمایت کرتا ہے۔ واضح رہے کہ یورپی یونین چین پر سستی الیکٹرک گاڑیاں یورپ میں پھینکنے کا الزام لگاتی ہے۔

ادھر اس کے جواب میں بیجنگ نے بھی یورپ کی برانڈی اور سور کے گوشت کے تجارتی طریقوں کی تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور وہ ڈیری مصنوعات اور یورپی فرموں کے ذریعہ تیار کردہ بڑے انجن والی پٹرول کاروں کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔

دونوں فریق نومبر کے اوائل میں طے شدہ ڈیڈ لائن تک اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔

میلونی پیر کو چینی صدر شی جن پنگ سے بھی بات چیت کرنے والی ہیں۔

ص ز/ ج ا (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

چینی سلک روڈ کے نئے منصوبے پر یورپ میں تقسیم

01:47

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں