اٹلی میں بحری جہاز حادثے کا شکار ، تین افراد ہلاک
14 جنوری 2012حادثے کے وقت اس بحری جہاز میں چار ہزار افراد سوار تھے۔ ’کوسٹا کونکورڈیا‘ نامی اس دیو ہیکل کروز بحری جہاز کو گِگلیو نامی جزیرے پر حادثہ پیش آیا۔ مقامی سطح پر سکیورٹی کے ایک اعلیٰ اہلکار Giuseppe Linardi نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’تین اموات کی تصدیق کی جا سکتی ہے‘۔ اس سے قبل ہلاکتوں کی تعداد چھ بتائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی حادثہ پیش آیا تو بحری جہاز میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
امدادی ٹیموں کے سربراہ نے بتایا ہے کہ ابھی تک یہ نہیں معلوم کہ کتنے لوگ لاپتہ ہیں۔ ان کے بقول جب تک محفوظ مقامات تک منتقل کیے جانے والوں کی گنتی مکمل نہیں ہو جاتی اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا جاسکتا۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ابھی تک چودہ افراد لاپتہ ہیں۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق نصف شب کیے گئے اس امدادی آپریشن میں پچاس افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے نکالا گیا۔
جمعہ کی شب یہ کروز ریت اور مٹی کے ٹیلوں سے ٹکرا کر ان میں دھنس گیا۔ عینی شاہدین کے بقول افراتفری کے عالم میں کئی لوگوں نے جہاز سے چھلانگ لگا دی۔ کروز میں سوار ایک مسافر مارا پارمیگیانی نے مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا، ’حادثے کے بعد جہاز میں خوف پھیل گیا۔ بالکل ویسا ہی منظر تھا، جیسا ’ٹائٹینک‘ فلم میں دکھایا گیا ہے۔ میں یہ نہیں سمجھ سکتی کہ ایسا کیوں ہوا ہے‘۔
کروز کے عملے میں شامل ایک رکن نے بتایا کہ حادثے کے بعد جہاز میں بھگدڑ کا سماں تھا، ’سب کچھ ایک دم اچانک ہی ہوا۔ لوگ ایک دوسرے کو دھکیل کرلائف بوٹس میں سوار ہونے کی کوشش میں تھےاور اس دوران کئی لوگ عرشے کی سیڑھیوں سے گر بھی گئے‘۔
حادثے کا شکار ہونے والے کروز کو آپریٹ کرنے والی کمپنی نے متاثرین سے تعزیت کرتے ہوئے حادثے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کروانے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کروز میں ایک ہزار اطالوی، پانچ سو جرمن اور ایک سو ساٹھ فرانسیسی شہری بھی سوار تھے۔ اس لگژری کروز میں بالکونی والے اٹھاون سوئیٹس، پانچ ریستوران، تیرہ بارز اور چار سوئمنگ پولز بھی تھے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: حماد کیانی