اٹلی میں خوراک کی تعلیم دینے والی جامعہ
19 جون 2010یہ یونیورسٹی سلو فوڈ موومنٹ یا سست غذائی تحریک کے لئے وقف ہے۔ یونیورسٹی کا بینادی کام صاف، بہتر اور اچھی خوراک کی ترویج ہے۔ یونیورسٹی آف گیسٹرونومِک سائینسز کی سٹوڈنٹ باڈی میں شامل طلبہ کی تعداد تقریبا 300 ہے۔ اٹلی میں وائن کی تیاری کے حوالے سے مشہور علاقے البا کے مرکز میں قائم اس یونیورسٹی کا مقصد اپنے طالب علموں کو باورچی بنانا نہیں بلکہ ان طلبہ کو یہ سمجھانا ہے کہ خوراک میں کن عناصر کی موجودگی اصل میں اس کی روح ہوتی ہے۔
اس جامعہ سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ خوراک سے منسلک کسی بھی شعبے میں بھرپور انداز سے اپنی خدمات سر انجام دے سکتے ہیں۔ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر والٹر کانتینو کے مطابق اس یونیورسٹی کا قیام ’’سلو فوڈ فاؤنڈر‘‘ کارلو پیترینی کے خیال کے تحت عمل میں آیا تھا۔ پیترینی سمجھتے تھے کہ گیسٹرونومی دیگرسائنسی علوم کی طرح کا ایک علم ہے۔ ان کا ماننا تھا کہ خوراک کسی معاشرے اور انسانی رؤیوں پر براہ راست اثرانداز ہوتی ہے۔ سلو فوڈ موومنٹ کے بانی کارلو پیترینی نے کہا تھا کہ ’گونگھے آہستہ چلتے ہیں، مگر چلتے ہیں اور ہر باغ کا حسن انہی سے ہوتا ہے‘۔
اس تحریک کا ایک بنیادی مقصد لوگوں کو فاسٹ فوڈ کے صحت پر پڑنے والے مضر اثرات سے آگاہ کرنا اور اس کی بجائے سلو فوڈ کو فروغ دینا ہے۔
اس جامعہ کے تعارفی کتابچے میں درج ہے کہ اس یونیورسٹی کے طلبہ خوراک سے وابستہ شعبے میں نیا اضافہ ہیں اور جامعہ سے فارغ ہونے کے بعد طلبہ خوراک کی تیاری سے لے کر اس کی تقسیم، اشتہار اور ابلاغ کے شعبوں میں بہتر خدمات سر انجام دینے کے قابل بنائے جاتے ہیں۔ اس تعارفی کتابچے میں یہ بھی تحریر ہے کہ عالمی سطح پر زراعت کے ماحول دوست طریقے، وائن کی تیاری، حیاتیات، خوراک کی جانچ، شراب اور کھانوں کی تاریخ اور خوراک کی مارکیٹنگ، جیسے مضامین اس یونیورسٹی میں پڑھائے جاتے ہیں۔
اس جامعہ میں پڑھنے والے طالب علموں کو ہر سال پانچ مرتبہ اٹلی کے مختلف علاقوں اور بیرون ملک کے دورے کرائے جاتے ہیں۔
24 سالہ طالبہ کلاؤڈیا گارسیا اس جامعہ میں سلو فوڈ تحریک کی ٹین ایجرز کے لئے اہمیت کے مضمون کی تربیت حاصل کر رہی ہیں۔ گارسیا کا خیال ہے کہ دنیا بھر کی خوراک کی صنعت میں اس جامعہ سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کی ایک بڑی تعداد مستقبل میں خدمات سر انجام دیتی دکھائی دے گی۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : شادی خان سیف