1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی میں دائیں بازو کی نئی سیاسی مہم: پارک کا نام تبدیل کریں

15 اگست 2021

اطالوی حکومت میں شامل دائیں بازو کی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے ایک وزیر ایک پارک کا نام تبدیل کرنے کی مہم چلائے ہوئے ہیں۔ وہ پارک کا نام دوبارہ سابق اطالوی ڈکٹیٹر موسولینی کے بھائی کے نام پررکھنا چاہتے ہیں۔

Deutschland Archäologischer Park in Xanten Turm
تصویر: DW/F. Schlagwein

اٹلی کے وزیر اعظم ماریو دراگی کی کابینہ میں شامل دائیں بازو کے ایک وزیر اپنی اس مہم میں ملک کے وسطی شہر لاتینا میں واقع ایک پارک کا نام تبدیل کرانا چاہتے ہیں۔

وہ اس پارک کا نام ایک مرتبہ پھر سابق ڈکٹیٹر موسولینی کے چھوٹے بھائی کے نام پر رکھنا چاہتے ہیں۔ اس وقت یہ پارک سِسلی کی بدنام مافیا کے ہاتھوں قتل کر دیے گئے دو تفتیش کار ججوں کے نام پر ہے۔ یہ پارک لاتینا کے مقامی لوگوں میں بہت مقبول ہے۔

 نازی دستوں کے ہاتھوں اطالوی فوجیوں کے قتل عام کے 75 سال

پارک کا نام تبدیل کرنے کی مہم

ماریو دراگی کی کابینہ میں شامل اقتصادیات کے نائب وزیر کلاڈیو ڈوریگون کا تعلق دائیں بازو کی سیاسی جماعت لیگ پارٹی سے ہے۔ اس جماعت کی قیادت مہاجرین مخالف سیاست دان ماتیو سالوینی کرتے ہیں۔

گیووانی فالکونے تفتیشی میجسٹریٹ کو موٹروے پر ایک بم دھماکے میں ہلاک کیا گیا تھاتصویر: picture-alliance/ROPI/Giacomino

ڈوریگون پارک کا نام ایک مرتبہ پھر آرنالڈو مسولینی رکھنا چاہتے ہیں۔ ان کی مہم کو ان کے حامیوں کی پرزور حمایت بھی حاصل ہے۔ وہ جس پارک کا نام تبدیل کرنا چاہتے ہیں، وہ دارالحکومت روم کے جنوب میں واقع ہے۔

ڈوریگون کا کہنا ہے کہ پارک کا نام تبدیل کر کے حقیقت میں لاتینا شہر کی تاریخ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ ان کا اشارہ لاتینا کے دلدلی علاقے کے جنگلات کو موسولینی کی حکومت نے صاف کیا تھا اور اس طرح لاتینا کی آبادی کو ملیریا پھیلانے والے مچھروں سے نجات ملی تھی۔

ایسٹر ڈنر کے لیے اٹلی واپسی، سسلی کا مطلوب مافیا باس گرفتار

ڈوریگون کی مخالفت

اقتصادیات کے نائب وزیر کی مہم کو شدید مخالفت کا سامنا ہے۔ اس میں اطالوی پارلیمان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت فائیو اسٹار بھی شامل ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر وزیر اعظم دراگی نے کلاڈیو ڈوریگون کو فارغ نہ کیا تو وہ اس وزیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے گریز نہیں کرے گی۔

ایک اور سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیٹر تاتاژانا روژک کا کہنا ہے کہ اٹلی کا موجودہ سیاسی نظام فاشسٹوں کے خلاف جد و جہد کے نتیجے میں پیدا ہوا ہے۔ تاتاژانا نے ڈوریگون کو دراگی حکومت کے لیے ایک پریشانی و پشیمانی کا نشان قرار دیا ہے۔

جج پاؤلو بورسیلینو کو انیس جولائی سن 1992 میں ایک کار بم دھماکے میں سسلی کے شہر پولیرمو میں ہلاک کیا گیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa

پارک کا موجودہ نام

وسطی اٹلی میں لازیو علاقے کے ایک صوبے لاتینا کے اسی نام کے مرکزی شہر میں واقع پارک کو سن 1992 میں اُن تفتیش کاروں کے نام منسوب کیا گیا تھا، جنہیں سسلی کی منظم جرائم پیشہ بدنام مافیا نے اپنے خلاف جاری رکھی گئی تفتیش کی وجہ سے قتل کر دیا تھا۔ ان مقتول تفتیش کاروں کے نام گیووانی فیلکونے اور پاؤلو بورسیلینو ہیں۔ یہ دونوں مقتولین سسلی میں فوجداری معاملات کے خصوصی تفتیشی میجسٹریٹ تھے۔

اطالوی مافیا کا انتقام، خاتون کو قتل کر کے لاش خنزیروں کو کھلا دی

تفتیشی میجسٹریٹوں کا قتل

مافیا مخالف جج پاؤلو بورسیلینو کو انیس جولائی سن 1992 میں ایک کار بم دھماکے میں سسلی کے شہر پولیرمو میں ہلاک کیا گیا تھا۔ ان کے ہمراہ پانچ دوسرے پولیس اہلکار بھی مارے گئے تھے۔

بورسیلینو کی ہلاکت سے قبل گیووانی فالکونے تفتیشی میجسٹریٹ کو بھی موٹروے پر ایک بم دھماکے میں ہلاک کیا گیا تھا۔ فالکونے کو تیئیس مئی سن 1992 کو قتل کیا گیا تھا۔ دونوں مقتول تفتیش کاروں میں ایک قدر مشترک یہ ہے کہ وہ سسلی کی جرائم ہپیشہ مافیا کے خلاف ساری عمر شواہد جمع کرنے میں مصروف رہے۔

اطالوی شہر لاتینا کے پارک کا نام دوبارہ ڈکٹیٹر موسولینی (تقریر کرتے ہوئے) کے بھائی کے نام پر رکھنے کی مہم شروع ہےتصویر: AP

آرنالڈو موسولینی

اطالوی ڈکٹیٹر بینیٹو موسولینی کے چھوٹے بھائی آرنالدو مسولینی ایک صحافی ہونے کے علاوہ سیاستدان بھی تھے۔ اپنے بھائی کی طرح انہوں نے بھی پہلی عالمی جنگ میں حصہ لیا تھا۔ وہ میلان شہر میں رہائش کے دوران ایک مشہور اخبار 'پوپولو ڈیتالیا‘ کے مینیجنگ ڈائریکٹر تھے۔

عمر قید کی سزا کاٹنے والا مافیا باس جیل گارڈ کی انگلی کھا گیا

پوپولو ڈیتالیا اخبار کی بنیاد بینیٹو موسولینی نے رکھی تھی۔ وہ اخبار کی اشاعت کے دوران اپنے بھائی کے سیاسی نظریات کی تشہیر پوری شدت کے ساتھ کرتے رہے۔ آرنالڈو اپنے بڑے بھائی کے لیے تقاریر بھی لکھتے تھے۔ انہیں سن 1930 میں قتل کر دیا گیا تھا۔

ع ح/ک م (اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں