رواں برس مارچ میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے تقریباً تین ماہ بعد اٹلی میں نئی مخلوط حکومت تشکیل پا گئی ہے۔ وزیراعظم جُوزیپے کونٹے نے جمعہ پہلی جون کو حلف اٹھایا۔
اشتہار
اس حکومت کے قیام سے اٹلی میں ایک اور الیکشن کا خطرہ ٹل گیا۔ اکنامکس کے پروفیسر اور سیاسی میدان میں بالکل نئی شخصیت جُوزیپے کونٹے حیران کن انداز میں وزیراعظم کے منصب پر فائز ہوئے ہیں۔ اُن کی حکومت میں قوم پرست جماعت لیگ کے لیڈر ماتیو سالوینی اور فائیو اسٹار موومنٹ کے سربراہ لوئگی ڈی مائیو نئے وزیراعظم کی کابینہ میں اہم وزارتوں کے حامل ہونے کے علاوہ نائب وزرائے اعظم بھی ہیں۔
کونٹے اگلے ہفتے کے دوران پیر یا منگل کو پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔ انہوں نے اپنی کابینہ میں اٹھارہ وزراء کو شامل کیا ہے۔ صدر ماٹاریلا نے قبل ازیں پاؤلو ساؤونا کے وزیر خزانہ بنائے جانے پر اعتراض کیا تھا لیکن نئی کابینہ میں وہ یورپی یونین افیئرز کے وزیر مقرر کیے گئے ہیں۔ اہم ترین وزارت خزانہ کا قلمدان پولیٹیکل اکانومی کے ماہر جیووانی ٹریا (Giovanni Tria) کو دیا گیا ہے۔
برسلز میں یورپی یونین کے حلقوں میں شناخت اور جان پہچان رکھنے والے اینزو مواویرو (Enzo Moavero) کو وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔ اقتصادی ترقی کی وزارت کا منصب فائیو اسٹار موومنٹ کے لیڈر لوئگی ڈی مائیو کو تفویض کیا گیا ہے۔ مائیو اس منصب کے طلب گار تھے اور وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ اٹلی کو مہاجرین کی آمد سے ہر ممکن طریقے سے بچایا جائے۔ انہوں نے انتخابی مہم میں مہاجرین مخالف بیانیے کو اپنایا تھا۔ وزیر داخلہ مخلوط حکومت میں شامل لیگ کے لیڈر ماتیو سالوینی ہیں۔
اطالوی پارلیمنٹ میں لیگ اور فائیو اسٹار موومنٹ سیاسی جماعتوں کی مخلوط حکومت کو صرف بتیس نشستوں کی اکثریت حاصل ہے۔ انہیں پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا میں بھی بہت ہی معمولی سبقت حاصل ہے۔ اس باعث کونٹے کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
موجودہ مخلوط حکومت میں فائیو اسٹار موومنٹ اکثریتی پارٹی ہے۔ اُسے مارچ کے الیکشن میں تینتیس فیصد ووٹ ملے تھے اور لیگ کو سترہ فیصد لیکن حالیہ ایام میں قوم پرست سیاسی جماعت لیگ کے لیڈر ماتیو سالوینی کی مقبولیت مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔
براعظم یورپ کی تیسری بڑی اقتصادیات کے حامل ملک اٹلی میں کئی ہفتوں کے تعطل کے بعد نئی حکومت قائم ہوئی ہے۔ گزشتہ چند ایام میں ایسے امکانات پیدا ہو گئے تھے کہ ملکی صدر سیرجو ماٹاریلا نئے انتخابات کا اعلان کر دیں اور اس مقصد کے لیے انہوں نے ٹیکنوریٹ کارلو کوٹاریلی کو وزیراعظم بھی نامزد کر دیا تھا۔
اٹلی میں عوامیت پسند حکومت کی تشکیل پر جرمنی نے کہا ہے کہ وہ نئی حکومت کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے کے لیے ’اوپن‘ ہے۔ اسی دوران یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلُود یُنکر نے اس حکومت کے قیام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وہاں کام کرنے کی ضرورت ہے اور ہر ممکن طریقے سے بدعنوانی کی شرح کو کم سے کم کیا جائے۔ ینکر نے یہ بھی کہا کہ اٹلی میں ہر مسئلے کی ذمہ داری یورپی یونین پر عائد کرنے کے سلسلے کو بھی موقوف کیا جانا ضروری ہے۔
اٹلی کا سیاسی بحران، اہم کردار کون کون سے ہیں؟
اٹلی میں عوامیت پسند جماعتوں لیگ اور فائیو اسٹار موومنٹ کے درمیان اتحادی حکومت کے قیام کے لیے مذاکرات کی ناکامی کے بعد خدشات ہیں کہ اٹلی دوبارہ انتخابات کی جانب بڑھ رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/ROPI
کوٹریلی، عبوری وزیراعظم
کارلو کوٹریلی اٹلی کے عبوری وزیراعظم ہیں، جنہیں ممکنہ عام انتخابات کی جانب بڑھتے ملک کی قیادت کرنا ہو گی۔ مارچ میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد دو عوامیت پسند جماعتوں کے درمیان اتحادی حکومت کے لیے جاری مذاکرات کی ناکامی اور کابینہ کے لیے تجویز کردہ متنازعہ وزراء کی صدر سے توثیق میں ناکامی کے بعد یہ بحران گہرا ہو چکا ہے۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/S. Lore
کونتے، ناتجربے کاری نے کہیں کا نہ چھوڑا
گیوسپے کونتے، قانون کے پروفیسر اور سیاسی طور پر غیرمعروف شخصیت تھے، انہیں لیگ اور فائیواسٹار موومنٹ نے مشترکہ طور پر وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا، تاہم کابینہ کے مجوزہ وزراء کو بلاک کر دینے پر انہیں یہ دوڑ چھوڑنا پڑی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Lore
ماتریلیا، آخری بات صدر کی
صدر سیرگیو ماتیریلا کے مواخذے کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں، انہوں نے عوامیت پسند اتحاد کی حکومت قائم ہونے کا راستہ روکا ہے۔ انہوں نے اس اتحاد کی جانب سے وزیرخزانہ کے عہدے کے لیے پاؤلو ساوونا کا نام لے کر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ یورو کے ناقد ہیں۔ عوامیت پسند جماعتیں یورپی یونین کی مخالف ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Solaro
ساوونا، یورو کے سخت ترین ناقد
ماہر اقتصادیات پاؤلو ساوونا، جنہیں عوامیت پسند اتحاد کی جانب سے وزارت خزانہ کا قلم دان سونپا جا رہا تھا، یورو کے شدید مخالف ہیں اور اسے ’جرمن پنجرہ‘ قرار دیتے ہیں۔ وہ کہہ چکے ہیں کہ اگر ضرورت پڑے تو اٹلی کو ’سنگل کرنسی‘ مارکیٹ چھوڑ دینا چاہیے۔ 81 سالہ ساوونا کو بہت سے اطالوی قانون کی سازوں کی حمایت بھی حاصل ہے، تاہم ان کی تقرری کو صدر کی جانب سے ویٹو کر دیا گیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Frustaci
ڈی مائیو، کٹوتیوں کے مخالف
مارچ میں عام انتخابات میں فائیو اسٹار پارٹی نے لوئیگی دی مائیو کی رہنمائی میں 32 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ کونتے کی کابینہ میں وزارتِ محنت کا قلم دان سونپا جانا تھا۔ وہ اس عہدے کے ذریعے یورپی یونین کے برخلاف اپنی جماعت کے ’بجٹ کٹوتیوں کے خاتمے کے منصوبے‘ کو عملی جامہ پہنانا چاہتے تھے۔ انہوں نے صدر کے مواخذے اور نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/T. Fabi
ماتیو سالوینی، کپتان
ماتیو سالوینی یورو اور مہاجرین مخالف جماعت ’لیگ‘ کے قائد ہیں۔ مارچ کے انتخابات میں ان کی جماعت کو 17 فیصد ووٹ ملے۔ سالوینی یورپی پارلیمان کے رکن تو رہ چکے ہیں، تاہم انہیں یا ان کی جماعت کو حکومت یا انتظام چلانے کا کوئی تجربہ نہیں۔ سالوینی نئی حکومت میں وزارت داخلہ کا قلم دان چاہتے تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Di Meo
بیرلسکونی، کہاں گئے؟
سابق وزیراعظم سیلویو بیرلسکونی اور ان کی جماعت فورزا اٹالیا لیگ سمیت چار جماعتوں کے ساتھ مل کر ایک اتحاد قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے، تاہم بعد میں لیگ فائیواسٹار پارٹی کے ساتھ اتحادی حکومت سازی میں مصروف ہو گئی، جس پر بیرلسکونی نے افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ’ذمہ داری اور تحمل‘ کے ساتھ اپوزیشن کا کردار نبھانا چاہتے ہیں۔