اٹلی کا سیاسی بحران: رومانو پرودی وزارت عظمی کے عہدے سے مستعفی
25 جنوری 2008رومانو پرودی نے ملکی صدر Giorgio Napolitano جارجو ناپالِٹانو کو اپنا استعفی سونپ دیا ہے۔اس طرح یورپی یونین کے رکن ملک اٹلی کو ایک مرتبہ پھر سیاسی بحران کا سامنا ہے۔روم میں پرودی حکومت مسلسل بحرانوں کا شکار رہی ہے۔
اگرچہ رومانو پرودی نے بدھ کے روز ایوان زیریں میں اعتماد کا ووٹ بآسانی جیت لیا تھا تاہم سینیٹ میں ہونے والی رائے شماری میں وہ ارکان کی اکثریت کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔پرودی کی سربراہی میں مخلوط حکومت کے حق میں 156 ووٹ ڈالے گئے‘ 161 ووٹ اس کے خلاف‘ جبکہ ایک رکن غیر حاضر ہونے کے سبب ووٹنگ میں شریک نہ ہوسکے۔
ایک چھوٹی کیتھولیک سیاسی جماعت کی طرف سے مخلوط حکومت سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد‘ توقعات کے عین مطابق‘ پرودی کی حکومت کو اپوزیشن گرانے میں کامیاب ہوگئی۔
اٹلی کی خبر رساں ایجنسی ANSAکے مطابق اطالوی صدر جارجو ناپالِٹانو نے رومانو پرودی کو فی الحال قائم مقام وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دینے کے لئے کہا ہے۔ملک کے سیاسی بحران کو حل کرنے کے تعلق سے صدر کو ملک میں نئے یا تو نئے انتخابات کی تاریخ مقرر کرنا ہوگی یا پھر عبوری حکومت تشکیل دینا پڑیگی۔
اٹلی میں رومانو پرودی کی حکومت بیس ماہ قبل اقتدار میں آئی تھی۔دوسری عالمی جنگ کے بعد رومانو پرودی کی نئی سینٹر لیفٹ حکومت اٹلی میں بننے والی ساٹھویں حکومت تھی۔اقتدار میں آنے کے صرف نو ماہ بعد ہی اس حکومت کو مستعفی ہونا پڑا تھا لیکن صدر نے اس وقت پرودی کا استعفی نا منظور کرلیا تھا۔اس طرح سے اطالوی پارلیمان میں حالیہ رائے شماری سے پہلے کی پرودی حکومت دوسری جنگ عظیم کے بعد قائم ہونے والی 61 ویں حکومت تھی۔