اپردیر میں خودکش حملہ، درجنوں ہلاک
5 جون 2009خودکش حملے میں کئی بچے بھی جاں بحق ہوئے جبکہ درجنوں افراد شدید زخمی ہیں جنہیں ڈسٹرکٹ ہسپتال شرینگل اور دیر بالا کے ضلعی ہسپتال پہنچایاگیا ہے دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس سے مسجد کی عمارت تباہ ہوگئی جبکہ آس پاس کے گھروں اوردکانوں کو شدیدنقصان پہنچا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ عین نماز کے وقت ایک مشکوک شخص نے مسجد کے اندر گھسنے کی کوشش کی جسے لوگوں نے روکنے کی کوشش کی تاہم اس نے مسجد کے احاطے میں پہنچ کو خودکو دھماکہ سے اڑادیا۔
اطلاعات کے مطابق دیر بالا کے پہاڑی علاقوں میں واقع اس مسجد میں اس وقت چارسو سے زیادہ لوگ نماز جمعہ پڑھنے کے لئے جمع ہوئے تھے مقامی لوگوں نے دھماکہ میں ہلاک اورزخمی ہونے والوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال پہنچا دیا ہے۔ قبائلی علاقوں کے امور کے ماہر اور سابق سیکرٹری داخلہ بریگیڈئیر محمود شاہ کا کہنا ہے: ’’اب تو پورے پاکستان کے عوام کویہ بات سمجھنا چاہیے کہ یہ لوگ امن نہیں چاہتے اورنہ ہی اسلام اور شرعی نظام ان کے ایجنڈے کاحصہ ہے بلکہ ان کے مقاصد کچھ اور ہیں۔ ملک بھر کے عوام کو سمجھنا چاہیے کہ ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں اس دوران ہمیں نقصان بھی ہوگا دھمکیاں بھی ملیں گی اوراس طرح کے واقعات سے بھی دوچار ہونا پڑےگا۔‘‘
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سیکیورٹی فورسز گزشتہ ایک ماہ سے مالاکنڈ ڈویژن میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہیں اب تک اس آپریشن میں 1310سے زیادہ شرپسند ہلاک کئے گئے جبکہ درجنوں گرفتارکئے گئے سوات اور لوئردیر میں آپریشن کی وجہ سے عسکریت پسندوں کوشدید نقصان کاسامنا ہے جس کی وجہ سے اب انہوں نے مالاکنڈ ڈویژن کے بالائی علاقوں میں کاروائیاں شروع کی ہیں۔
رپورٹ : فرید اللہ خان
ادارت : عاطف توقیر