پیر بارہ مارچ کو پاکستان کی سینیٹ میں نئے اکاون ارکان نے حلف اٹھایا۔ ایک رکن حلف نہیں اٹھا سکے۔ حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار ہیں۔
اشتہار
حلف برداری کے بعد نئے چیئرمین کے لیے رائے شماری مکمل کی گئی۔ اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کے حمایت یافتہ امیدوار میر صادق سنجرانی نے حکومتی امیدوار راجہ ظفرالحق کو شکست سے دوچار کر دیا۔
پاکستان کے جنوبی صوبے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سیاستدان میر محمد صادق سنجرانی کو ستاون ووٹ ملے جب کہ ہارنے والے راجہ ظفر الحق کو چھیالیس ووٹ ملے۔
صادق سنجرانی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پہلے چیئرمین سینیٹ بھی ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق سینیٹ کے چیئرمین کا منصب نہ ملنے پر پاکستان برسراقتدار جماعت مسلم لیگ نون کی سیاست اور اُس کے لیڈر نواز شریف کے لیے ایک بڑا سیاسی سیٹ بیک ہو سکتا ہے۔
نئے منتخب ہونے والے چیئرمین کو پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ،اراکین فاٹا اور بلوچستان کے آزاد سینیٹرز کی حمایت حاصل تھی۔ جب کہ جماعت اسلامی نے مسلم لیگ نون کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
سوشل میڈیا پر اپوزیشن اتحاد کے امیدوار کی کامیابی پر تنقید بھی کی گئی۔ ایک صارف نے لکھا کہ سنجرانی کے بارے میں بھی معین قریشی اور شوکت عزیز کی طرح کچھ معلوم نہیں تھا لیکن ان دونوں کا ’پروفائل‘ سنجرانی سے بہتر تھا۔
آج سینیٹ میں اسحاق ڈار حلف نہیں اٹھا سکے، وہ علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں۔ ڈار سابق وزیراعظم نواز شریف کے وزیر خزانہ بھی تھے۔
آج کے سینیٹ کی ایک اور خاص بات یہ بھی تھی کہ صوبہ سندھ کے علاقے تھر سے تعلق رکھنے والی ہندو دلت کمیونٹی کی کرشنا کماری نے بھی سینیٹ کے رکن کے طور پر حلف اٹھایا۔
حالیہ کچھ عرصے میں کئی ملکوں کے سربراہان اور سیاستدانوں پر جوتا پھینکے جانے کے رجحان میں اضافہ ہوا۔ سب سے زیادہ شہرت سابق امریکی صدر بُش پر پھینکے گئے جوتے کو ملی اور تازہ شکار سابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف بنے۔
تصویر: AP
سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بُش
سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش پر جوتا اُن کے عراقی کے دورے کے دوران پھینکا گیا۔ یہ جوتا ایک صحافی منتظر الزیدی نے چودہ دسمبر سن 2008 کو پھینکا تھا۔
تصویر: AP
سابق چینی وزیراعظم وین جیا باؤ
دو فروری سن 2009 کو لندن میں سابق چینی وزیراعظم وین جیا باؤ پر ایک جرمن شہری مارٹن ژانکے نے جوتا پھینکا تھا۔ یہ جوتا جیا باؤ سے کچھ فاصلے پر جا کر گرا تھا۔
تصویر: Getty Images
سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد
ایرانی صوبے مغربی آذربائیجدان کے بڑے شہر ارومیہ میں قدامت پسند سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد پر جوتا پھینکا گیا تھا۔ یہ واقعہ چھ مارچ سن 2009 کو رونما ہوا تھا۔ احمدی نژاد کو سن 2006 میں تہران کی مشہور یونیورسٹی کے دورے پر بھی جوتے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تصویر: fardanews
سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ
چھبیس اپریل سن 2009 کو احمد آباد شہر میں انتخابی مہم کے دوران کانگریس پارٹی کے رہنما اور اُس وقت کے بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ پر ایک نوجوان نے جوتا پھینکا، جو اُن سے چند قدم دور گرا۔
تصویر: Reuters/B. Mathur
سوڈانی صدر عمر البشیر
جنوری سن 2010 میں سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے ’فرینڈ شپ ہال‘ میں صدر عمر البشیر پر جوتا پھینکا گیا۔ سوڈانی صدر کا دفتر اس واقعے سے اب تک انکاری ہے، لیکن عینی شاہدوں کے مطابق یہ واقعہ درست ہے۔
تصویر: picture-alliance/AA/E. Hamid
ترک صدر رجب طیب ایردوآن
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن پر فروری سن 2010 میں ایک کرد نوجوان نے جوتا پھینک کر کردستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا۔ یہ کرد شامی شہریت کا حامل تھا۔
تصویر: picture-alliance/AA/O. Akkanat
سابق پاکستانی صدر آصف علی زرداری
پاکستان کے سابق صدرآصف علی زرداری کے برطانوی شہر برمنگھم کے دورے کے موقع پر ایک پچاس سالہ شخص سردار شمیم خان نے اپنے دونوں جوتے پھینکے تھے۔ یہ واقعہ سات اگست سن 2010 کا ہے۔
تصویر: Getty Images
سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر
چار ستمبر سن 2010 کو سابق برطانوی وزیر ٹونی بلیئر کو ڈبلن میں جوتوں اور انڈوں سے نشانہ بنایا گیا۔ ڈبلن میں وہ اپنی کتاب ’اے جرنی‘ کی تقریب رونمائی میں شریک تھے۔
تصویر: Imago/i Images/E. Franks
سابق آسٹریلوی وزیراعظم جون ہوارڈ
چار نومبر سن 2010 کو کیمبرج یونیورسٹی میں تقریر کے دوران سابق آسٹریلوی وزیراعظم جون ہوارڈ پر جوتا پھینکا گیا۔ جوتا پھینکنے والا آسٹریلیا کا ایک طالب علم تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف
لندن میں ایک ہجوم سے خطاب کے دوران سابق فوجی صدر پرویز مشرف پر ایک پاکستانی نژاد برطانوی شہری نے جوتا پھینکا تھا۔ یہ واقعہ چھ فروری سن 2011 کو پیش آیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
سابق تائیوانی صدر ما یِنگ جُو
تائیوان کے سابق صدر ما یِنگ جُو پر اُن کے خلاف مظاہرہ کرنے والے ہجوم میں سے کسی شخص نے جوتا آٹھ ستمبر سن 2013 کو پھینکا۔ تاہم وہ جوتے کا نشانہ بننے سے بال بال بچ گئے۔
تصویر: Reuters/E. Munoz
سابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف
پاکستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے نا اہل قرار دیے جانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کو گیارہ مارچ سن 2018 کو ایک مدرسے میں تقریر سے قبل جوتا مارا گیا۔ اس طرح وہ جوتے سے حملے کا نشانہ بننے والی تیسری اہم پاکستانی سیاسی شخصیت بن گئے۔