1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’اچھی ماں بننے کے لیے بھنگ استعمال کریں‘

12 مارچ 2019

کینیڈین خواتین کا خیال ہے کہ ایک بہتر ماں بننے کے لیے بھنگ کا استعمال مثبت ہو سکتا ہے۔ کینیڈا میں گزشتہ برس اکتوبر میں بھنگ کے استعمال کو قانونی چھتری فراہم کی گئی تھی۔

Kalifornien Marihuana-Legalisierung
تصویر: Imago/Zuma/R. Tivony

کینیڈا کی خواتین کے دو ہم خیال گروپوں  نے اس عام تصور کی نفی کی مہم شروع کر رکھی ہے کہ بھنگ کا نشہ کرنے والی خواتین اچھی مائیں ثابت نہیں ہو سکتیں۔ ان گروپوں سے منسلک ایک خاتون کیرن سیئر کا کہنا ہے کہ بھنگ کے استعمال سے ممتا کےعمومی رویے میں بہتری آتی ہے۔ سیئر نے مزید کہا کہ ممتا میں بھنگ سے پیدا ہونے والی گراوٹ کے تصور میں تبدیلی از حد ضروری ہے۔

کیرن سیئر کا مزید کہنا ہے کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ خاندان کے بزرگوں اور سماجی کارکنوں کی تربیت کی جائے اور ان پر واضح کیا جائے کہ بھنگ جیسی نشہ آور شے کے استعمال سے ذہنی روش میں منفی تبدیلی پیدا نہیں ہوتی۔

کینیڈا میں گزشتہ برس اکتوبر میں بھنگ کے استعمال کو قانونی چھتری فراہم کی گئی تھی۔تصویر: SRF

سیئر کے مطابق لوگوں کی معلومات میں اضافہ ضروری ہے اور وہ خود جب بھنگ استعمال کر لیتی ہیں تو اُن میں پھرتی اور چابک دستی بڑھ جاتی ہے۔ اپنے تجربے کی روشنی میں کینیڈین خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اس حالت میں اپنے گھر کی زیادہ بہتر دیکھ بھال کرتی ہیں اور بچوں کے ساتھ ان کے برتاؤ میں بھی گرمجوشی اور بہتری آ جاتی ہے۔

کیرن سیئر کے ان خیالات کا سماجی رابطے کی ویب ساسٹ فیس بُک پر سینکڑوں خواتین نے خیر مقدم کیا ہے۔ سیئر کے فیس بُک پیج کا نام ’پھول میرے دوست‘ یا  (Des fleurs ma chere (Flowers my dear ہے۔ اس فیس بُک پیج پر ہر طبقہٴ فکر کی خواتین موجود ہیں۔

اس گروپ میں شامل خواتین کا تعلق کاروبار، نفسیات، ماڈلنگ اور فوٹوگرافی کے شعبوں سے بھی ہے۔ اسی طرح کا ایک اور گروپ ’مَدر میری’ یا Mother Mary کے نام سے ہے۔ اس فیس بک گروپ میں پانچ ہزار خواتین شامل ہیں اور یہ بھی کیرن سیئر کا ہم خیال ہے۔ اس گروپ کی ایک خاتون جورڈانا زابلٹسکی کا کہنا  کہ اب منشیات کے استعمال کے بعد شرمندگی کے احساس کو ترک کرنے کا وقت ہے۔

کئی ممالک میں بھنگ کی آمیزش والی فوری طور پر تیار ہونے والی کافی دستیاب ہےتصویر: Imago/Zuma/R. Tivony

دوسری جانب طبی معالجین ایسے گروپوں کے ان نظریات سے متفق نہیں ہیں۔ کینیڈا کی وزارت صحت نے والدین کو متنبہ کر رکھا ہے کہ بھنگ کے استعمال سے تمباکو نوشی کی عادت بڑھ سکتی ہے اور اُن میں بچوں کی نگہداشت اور تربیت میں کمی کا رجحان پیدا ہونے کے قوی امکانات ہیں۔ وزارت صحت کے انتباہ میں یہ بھی کہا گیا کہ بھنگ کے استعمال کے بعد کسی ایمرجنسی میں فوری فیصلے میں کمی بھی ممکن ہے۔

بھنگ کی حامی خواتین کا موقف ہے کہ اس کا استعمال ڈپریشن یا اینزائٹی کے لیے ڈاکٹر کی تجویز کردہ سکون آور ادویات سے بہتر ہے۔ کیرن سیئر کے مطابق بھنگ سکون بخش کیمیائی مرکبات کا بہترین متبادل ہے۔

ہیروئن کا بڑھتا ہوا استعمال اور پنجاب کی ’گمشدہ نسل‘

02:31

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں