اکتالیس بلین ڈالر نقد، ایلون مسک کی ٹوئٹر کو خریدنے کی پیشکش
14 اپریل 2022
الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے بانی سربراہ ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کو اکتالیس بلین ڈالر نقد کے عوض خریدنے کی پیشکش کر دی ہے۔ اس پیشکش کے فوری بعد ٹوئٹر کے شیئرز کی قیمتوں میں واضح اضافہ ہو گیا۔
اشتہار
ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک نے اپنی اس پیشکش کے ساتھ یہ بھی کہا کہ مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر ایک عظیم الجثہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے تاہم اس کے مزید ترقی کرنے اور آزادی اظہار رائے کا مزید مؤثر ذریعہ بننے کے لیے ضروری ہے کہ اسے پرائیویٹ بنا دیا جائے۔
ایلون مسک نے کہا، ''ٹوئٹر ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے طور پر اپنے اندر غیر معمولی امکانات لیے ہوئے ہے اور میں ان امکانات کو استعمال میں لاؤں گا۔‘‘ ایلون مسک نے یہ بات بدھ تیرہ اپریل کو ٹوئٹر کے انتظامی بورڈ کے نام لکھے گئے ایک خط میں کہی، جس کی تفصیلات اس بورڈ نے آج جمعرات چودہ اپریل کو جاری کر دیں۔
اشتہار
ٹوئٹر کے ہر شیئر کے لیے 54 ڈالر سے زائد کی پیشکش
ایلون مسک نے اپنے خط میں ٹوئٹر کے بورڈ کو پیشکش کی کہ وہ اس کمپنی کے ہر شیئر کو 54.20 امریکی ڈالر کے عوض خریدنے پر تیار ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ یکم اپریل کے روز کاروبار کے اختتام پر ریکارڈ کی گئی ٹوئٹر کے ہر شیئر کی قیمت پر 38 فیصد اضافی قیمت یا پریمیم ادا کرنے پر بھی راضی ہیں۔
یکم اپریل اسی مہینے عام کاروبار کا وہ آخری دن تھا، جس کے اگلے ہی روز یہ بات بھی منظر عام پر آ گئی تھی کہ الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے بانی سربراہ نے اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے نو فیصد سے زائد حصص خرید لیے ہیں۔
مسک کا ٹوئٹر کے بورڈ میں شمولیت سے انکار
ایلون مسک کی طرف سے ٹوئٹر کے نو فیصد سے زائد حصص خریدے جانے کے بعد کمپنی کے بورڈ نے اس نئے شیئر ہولڈر کو یہ پیشکش بھی کر دی تھی کہ وہ چاہیں تو ٹوئٹر کے انتظامی بورڈ کے رکن بھی بن سکتے ہیں۔ ایلون مسک نے تاہم یہ پیشکش مسترد کر دی تھی۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق مسک نے ٹوئٹر کے بورڈ کی رکنیت سے اس لیے انکار کر دیا تھا کہ وہ پہلے ہی سے یہ ارادہ رکھتے تھے کہ وہ یہ سوشل میڈیا کمپنی خرید لیں۔ اس کا ایک ثبوت ان کا ٹوئٹر کے بورڈ کو لکھا جانے والا خط بھی ہے۔
دوسری طرف ایلون مسک کو ٹوئٹر کے بورڈ کا رکن بن جانے کا ایک ممکنہ کاروباری نقصان یہ ہوتا کہ تب ان کے لیے اس پوری کمپنی کو خریدنے کی کوشش کرنا بہت مشکل ہو جاتا، کیونکہ بورڈ ممبر کے طور پر وہ زیادہ سے زیادہ ٹوئٹر کے 15 فیصد سے کم حصص ہی خرید سکتے تھے۔
'بہترین اور حتمی پیشکش‘
ایلون مسک نے ٹوئٹر کے چیئرمین بریٹ ٹیلر کے نام اپنے خط میں لکھا ہے، ''مجھے اس کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے کے بعد احساس ہوا کہ اپنی موجودہ شکل میں یہ کمپنی نہ تو بہت ترقی کر سکتی ہے اور نہ ہی یہ اپنا لازمی سماجی کردار ادا کر سکتی ہے۔ ان دونوں باتوں کے لیے اسے ایک پرائیویٹ کمپنی میں بدلنا ضروری ہو گا۔‘‘
ساتھ ہی اس خط میں مسک نے مزید لکھا، ''یہ میری طرف سے بہترین اور حتمی پیشکش ہے۔ اگر یہ قبول نہ کی گئی تو میرے لیے اس کمپنی میں ایک شیئر ہولڈر کے طور پر اپنی حیثیت پر نئے سرے سے غور کرنا لازمی ہو جائے گا۔‘‘
ایلون مسک کی ٹوئٹر کو خرید لینے کی پیشکش بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں کے لیے اتنی بڑی خبر تھی کہ اس کے فوری بعد ٹوئٹر کے شیئرز کی قیمتوں میں بازار حصص باقاعدہ طور پر کھلنے سے پہلے ہی 12 فیصد تک کا اضافہ ہو چکا تھا۔
م م / ع آ (روئٹرز، اے ایف پی)
وبا میں منافع: کووڈ انیس کے بحران میں کس نے کیسے اربوں ڈالر کمائے؟
کورونا وائرس کے بحران میں بہت ساری کمپنیوں کا دیوالیہ نکل گیا لیکن کچھ کاروباری صنعتوں کی چاندی ہو گئی۔ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران کچھ امیر شخصیات کی دولت میں مزید اضافہ ہو گیا تو کچھ اپنی جیبیں کھنگالتے رہ گئے۔
تصویر: Dennis Van TIne/Star Max//AP Images/picture alliance
اور کتنے امیر ہونگے؟
ایمیزون کے بانی جیف بیزوس (اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ) کا الگ ہی انداز ہے۔ ان کی ای- کامرس کمپنی نے وبا کے دوران بزنس کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ بیزوس کورونا وائرس کی وبا سے پہلے بھی دنیا کے امیر ترین شخص تھے اور اب وہ مزید امیر ہوگئے ہیں۔ فوربس میگزین کے مطابق ان کی دولت کا مجموعی تخمینہ 193 ارب ڈالر بنتا ہے۔
تصویر: Pawan Sharma/AFP/Getty Images
ایلون مَسک امیری کی دوڑ میں
ایلون مسک کی کارساز کمپنی ٹیسلا الیکٹرک گاڑیاں تیار کرتی ہے لیکن بازار حصص میں وہ ٹیکنالوجی کے ’ہائی فلائر‘ کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ مسک نے وبا کے دوران ٹیک اسٹاکس کی قیمتوں میں اضافے سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے مسک نے دنیا کے امیر ترین لوگوں میں شمار ہونے والے بل گیٹس کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ 132 ارب ڈالرز کی مالیت کے ساتھ وہ جیف بیزوس کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔
تصویر: Getty Images/M. Hitij
یوآن کی زندگی میں ’زوم کا بوم‘
کورونا وبا کے دوران ہوم آفس یعنی گھر سے دفتر کا کام کرنا بعض افراد کی مجبوری بن گیا، لیکن ایرک یوآن کی کمپنی زوم کے لیے یہ ایک بہترین موقع تھا۔ ویڈیو کانفرنس پلیٹ فارم زوم کو سن 2019 میں عام لوگوں کے لیے لانچ کیا گیا۔ زوم کے چینی نژاد بانی یوآن اب تقریباﹰ 19 ارب ڈالر کی دولت کے مالک ہیں۔
تصویر: Kena Betancur/Getty Images
کامیابی کے لیے فٹ
سماجی دوری کے قواعد اور انڈور فٹنس اسٹوڈیوز جان فولی کے کام آگئے۔ اب لوگ گھر میں ورزش کرنے کی سہولیات پر بہت زیادہ رقم خرچ کر رہے ہیں۔ وبائی امراض کے دوران فولی کی کمپنی ’پیلوٹون‘ کے حصص کی قیمت تین گنا بڑھ گئی۔ اس طرح 50 سالہ فولی غیر متوقع انداز میں ارب پتی بن گئے۔
تصویر: Mark Lennihan/AP Photo/picture alliance
پوری دنیا کو فتح کرنا
شاپی فائے، تاجروں کو اپنی آن لائن شاپس بنانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس پلیٹ فارم کا منصوبہ کینیڈا میں مقیم جرمن نژاد شہری ٹوبیاس لئٹکے نے تیار کیا تھا۔ شاپی فائے کینیڈا کا ایک اہم ترین کاروباری ادارہ بن چکا ہے۔ فوربس میگزین کے مطابق 39 سالہ ٹوبیاس لئٹکے کی مجموعی ملکیت کا تخمینہ تقریباﹰ 9 ارب ڈالر بنتا ہے۔
تصویر: Wikipedia/Union Eleven
راتوں رات ارب پتی
اووگر ساہین نے جنوری 2020ء کے اوائل سے ہی کورونا کے خلاف ویکسین پر اپنی تحقیق کا آغاز کر دیا تھا۔ جرمن کمپنی بائیو این ٹیک (BioNTech) اور امریکی پارٹنر کمپنی فائزر کو جلد ہی اس ویکسین منظوری ملنے کا امکان ہے۔ کورونا کے خلاف اس ویکسین کی تیاری میں اہم کردار ادا کرنے والے ترک نژاد سائنسدان ساہین راتوں رات نہ صرف مشہور بلکہ ایک امیر ترین شخص بن گئے۔ ان کے حصص کی مجموعی قیمت 5 ارب ڈالر بتائی جاتی ہے۔
تصویر: BIONTECH/AFP
کامیابی کی ترکیب
فوڈ سروسز کی کمپنی ’ہیلو فریش‘ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ وبا کے دوران اس کمپنی کے منافع میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا۔ ہیلو فریش کے شریک بانی اور پارٹنر ڈومنک رشٹر نے لاک ڈاؤن میں ریستورانوں کی بندش کا بھر پور فائدہ اٹھایا۔ ان کی دولت ابھی اتنی زیادہ نہیں ہے لیکن وہ بہت جلد امیر افراد کی فہرست میں شامل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
تصویر: Bernd Kammerer/picture-alliance
ایک بار پھر ایمیزون
ایمیزون کمپنی میں اپنے شیئرز کی وجہ سے جیف بیزوس کی سابقہ اہلیہ میک کینزی اسکاٹ دنیا کی امیر ترین خواتین میں سر فہرست ہیں۔ ان کی ملکیت کا تخمینہ تقریباﹰ 72 ارب ڈالر بتایا جاتا ہے۔
تصویر: Dennis Tan Tine/Star Max//AP/picture alliance