اکتوبربیئرفیسٹول:ناخوشگواربُو کا خاتمہ بیکٹیریا سے
21 ستمبر 2010منتظمین بیئر کے ٹینٹوں سے اٹھنے والی تیز اور ناخوشگواربُو کو دُور کرنے کے لئے ایک خاص قسم کےبیکٹیریا کو بطور ہتھیار استعمال کریں گے۔ قبل ازیں غیرمعمولی سائز کے ان ٹینٹوں سے بیئر، پسینے اور کھانوں کی مہک سگریٹ کے دھوئیں سے دُور کی جاتی تھی۔
تاہم اس مرتبہ جنوبی جرمن ریاست باویریا نے خطے کے تمام شراب خانوں، ریستورانوں اور بیئر ٹینٹوں میں سگریٹ نوشی پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔
بیکٹریا کے استعمال کا فیصلہ دراصل ریاستی حکام کی جانب سے سگریٹ نوشی پر پابندی کا عندیہ دیے جانے پر ہی سامنے آیا ہے، جس کے تحت جرمن انٹرپرائزنگ Hubert Hackl نے بیکٹیریا کی کاکٹیل بنانے کا فیصلہ کیا، جو ٹینٹوں سے اٹھنے والی مہک کا خاتمہ کرے گی۔ وہ گزشتہ 28 برس سے بیئر فیسٹیول کے لئے ڈیٹرجنٹ اور صفائی میں استعمال ہونے والی اشیا فراہم کر رہے ہیں۔
اب وہ نباتاتی کھاد کی خوشگوار مہک سے ایک مادہ تیار کر رہے ہیں، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے، ’نامیاتی مادے کو ٹریٹ کرنے کا یہ سب سے بہتر قدرتی طریقہ ہے۔‘
اکتوبر فیسٹ آئندہ ہفتہ سے شروع ہو گا۔ یہ میلہ دو ہفتے تک جاری رہے گا اور اس دوران 60 لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے۔
بیئر ہالوں میں سات ہزار افراد کے جمع ہونے کی گنجائش ہو گی۔ عام طور ان کا اہتمام کرتے ہوئے وہاں سے ہوا کے گزر کو مدِنظر نہیں رکھا جاتا، جو بچ جانے والے کھانے، بیئر اور پسینے کے ساتھ مل کر ناقابل برداشت بُوکا باعث بنتی ہے۔
اکتوبر فیسٹول کے موقع پر لگائے جانے والے سب سے قدیم ٹینٹ کے مالک 69 سالہ پیٹیرشوٹین ہامیل کا کہنا ہے، ’زمین پر بہہ جانے والی تھوڑی سی بیئر کوئی مسئلہ کھڑا نہیں کرتی۔’
شوٹین ہامیل کے اجداد اس میلے میں 1867ء سے شرکت کرتے ہیں۔ تاہم اب انہوں نے اپنے ٹینٹ کو ہوادار بنانے کے لئے سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب متعدد ٹینٹ مالکان ناخوشگوار بُو دُور کرنے کے لئے بیکٹیریا کے استعمال پر انحصار کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے ہی ایک ٹینٹ اونر ریناٹے ہائیڈے کہتے ہیں، ’ہم اس طریقے کا تجربہ پہلی مرتبہ کرنے جا رہے ہیں۔‘
اکتوبر فیسٹ اپنی نوعیت کا دُنیا کا سب سے بڑا میلہ ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عابد حسین