1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایئر انڈیا کے پائلٹ کا الکوحل ٹیسٹ مثبت، لائسنس معطل

12 نومبر 2018

بھارتی فضائی کمپنی ایئر انڈیا کے ایک سینیئر پائلٹ کے ہوائی جہاز اڑانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس پابندی کی وجہ پائلٹ کے ایک الکوحل ٹیسٹ کے مثبت نتائج بنے۔

Boeing 747-400 Jumbojet der Air India
تصویر: picture-alliance/imageBroker

بھارت میں شہری ہوا بازی کے قومی ادارے نے بڑی ہوائی کمپنی ایئر انڈیا کے ایک انتہائی سینیئر پائلٹ اروند کٹھپالیا کا ہوائی جہاز اڑانے کا لائسنس تین سال کے لیے معطل کر دیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ کٹھپالیا ایئر انڈیا کے انتہائی اعلیٰ انتظامی اہلکار بھی ہیں۔ وہ اس ہوائی کمپنی کے ڈائریکٹر آپریشنز بھی ہیں۔

ان کا الکوحل ٹیسٹ نئی دہلی سے لندن جانے والی پرواز سے قبل کیا گیا تھا۔ وہ اس ٹیسٹ سے قبل بھی ایسے ہی ایک ٹیسٹ میں ناکام رہ چکے تھے۔ شراب نوشی کی حالت میں ہوائی جہاز اڑانا خطرناک خیال کیا جاتا ہے اور تازہ ترین ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد اروند کٹھپالیا کو یہ پرواز لے جانے سے روک دیا گیا۔

سن 2017 میں بھی اسی پائلٹ کا لائسنس تین ماہ کے لیے معطل کیا گیا تھا کیوں کہ تب انہوں نے مبینہ طور پر الکوحل ٹیسٹ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ہوائی کمپنیوں کے پائلٹوں کے الکوحل ٹیسٹ عموماً ایک آلے میں سانس چھوڑنے (Breath-analyzer) سے لیے جاتے ہیں۔ یہ آلہ انسانی سانس میں الکوحل کی مقدار بتا دیتا ہے۔

ایک افریقی ملک میں سانس کے ذریعے شراب نوشی کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہےتصویر: DW/Z. Mussa

بھارتی شہری ہوا بازی کے ادارے کے ایک بیان کے مطابق ایئر انڈیا کے پائلٹ کا جہاز اڑانے کا اجازت نامہ مروجہ قواعد و ضوابط کی روشنی میں تین برس کے لیے معطل کیا گیا ہے۔ اس بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا وہ اپنے انتظامی عہدے یعنی ڈائریکٹر آپریشنز کے منصب پر برقرار رہیں گے۔

ایئر انڈیا کے اس پائلٹ نے اس پابندی کے حوالے سے اپنا کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ انہوں نے یہ ضرور کہا کہ وہ ان ٹیسٹوں کے نتائج کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں ادارے کے اندر پائی جانے والی چپقلش کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایئر انڈیا کے اعلیٰ انتظامی اہلکاروں کو ہوائی کمپنی کے مسلسل خسارے میں رہنے کی وجہ سے شدید نکتہ چینی کا سامنا ہے۔ ایئر انڈیا بھارت کی قومی فضائی کمپنی ہے اور اسے شدید مالی خسارے کا سامنا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں