1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایئر لائن ٹکٹوں کی قیمتوں میں کمی ہو گی یا اضافہ؟

22 ستمبر 2022

اگر آپ یہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ مستقبل قریب میں ایئر لائن کی ٹکٹوں کی قیمتیں گریں گی اور آپ عمدہ سی چھٹی منانے جا سکیں گے، تو یہ ارادہ ترک کر دیں۔ مستقبل میں فضائی سفر کے ٹکٹوں کی قیمت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

BG Reisetrends 2022
تصویر: lev dolgachov/Zonar/picture alliance

ایوی ایشن کی صنعت سے وابستہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں فضائی سفر کے ٹکٹوں کی قیمت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ کووڈ کی وبا، بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کی اونچی قیمتیں اور مسلح تنازعات کی وجہ سے پائی جانے والی بے یقینی اس صورتحال کی وجوہات میں سرفہرست ہیں۔ انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل ولی والش نے کہا کہ اگر چین 2023ء تک کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیوں میں نرمی نہیں لاتا، تو ایئر لائنز کی معاشی بحالی اور بھی زیادہ تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے۔

ماحول دوست فضائی سفر بہت مہنگا ہو گا

پاکستان: ایئر ٹریفک کم، یورپ میں پاکستانیوں کے مسائل میں اضافہ

مسافروں کا کتنا فلائٹ ڈیٹا حکام کے پاس، عدالت نے حد طے کر دی

آئی اے ٹی اے کے سربراہ اور قطر ایئر ویز کے چیف ایگزیکیٹو اکبر البکر نے بھی انہی خدشات کا اظہار کیا۔ ان کے بقول آنے والے مہینوں میں دنیا بھر کے مسافر قیمتوں میں مزید اضافے کی توقع کر سکتے ہیں کیوںکہ پچھلے دو سالوں میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ایئر لائن کمپنیوں کے نقصانات بھی بڑھے ہیں۔

والش نے IATA  کی ایک میٹنگ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ انڈسٹری کو ذرا سی امید تھی لیکن اگر جیٹ ایندھن کی قیمتیں بڑھتی رہیں تو کمپنیوں کے پاس واحد حل یہی ہو گا کہ ٹکٹ کی قیمتوں یہ اثر انداز ہو۔ آئی اے ٹی اے کے سربراہ اکبر البکر نے کہا کہ قیمتوں کا دباؤ سن 2023 یا اس سے آگے تک برقرار رہے گا۔ IATA کا کہنا ہے کہ ایئر لائنز کو سن 2020 اور سن 2021 میں قریب 180 بلین ڈالر کا نقصان ہوا اور اس سال مزید 9.7 بلین ڈالر کے نقصان کا امکان ہے۔

مستقبل کے جہاز کيسے ہوں گے؟

01:12

This browser does not support the video element.

اکبر البکر کی کمپنی نے اس سال 1.5 بلین ڈالر کا منافع کمایا۔ انہوں نے حکومتوں پر طنز کیا کہ وہ عوام کو فضائی سفر کے ماحولیاتی نقصانات کے بارے میں 'گمراہ‘ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی یورپی ممالک میں 500 کلومیٹر سے کم فاصلے تک کی پروازیں ختم کرنے جیسے اقدامات بھی لاگت میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔ ان کے بقول اگر نئے ماحول دوست ایندھن کی قیمت اور بھی زیادہ ہوتی ہے تو اس سے ٹکٹ پر دباؤ میں بھی اضافہ ہو گا۔

انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل ولی والش نے کہا کہ ہانگ کانگ کا ہوا بازی کا شعبہ کووِڈ پابندیوں کی وجہ سے 'تباہ‘ ہو چکا ہے۔ یہ شہر اب فضائی سفر کا مرکز نہیں رہا اور یہ کہ کیتھے پیسیفک ایئر لائن اپنی سابقہ اہمیت کھو چکی ہے۔بہت سے چینی فٹ بال شائقین اس سال قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ میں چین کی 'زیرو کورونا وائرس پالیسی‘ کی وجہ سے شرکت نہیں کر پائیں گے۔

وقت کے ساتھ ايئر ہوسٹس کے لباس اور اسٹائل کيسے بدلے؟

02:08

This browser does not support the video element.

ع س/ا ب ا (اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں