1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'ایئر ٹربولینس' کیا ہے اور کیوں عام ہوتا جا رہا ہے؟

22 مئی 2024

سنگاپور ایئرلائنزکے ایک طیارے کو منگل کے روز ایئر ٹربولینس کا واقعہ پیش آنے سے ایک مسافر کی موت ہو گئی اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے اس طرح کے واقعات تیزی سے عام ہوتے جا رہے ہیں۔

لندن سے سنگاپور جانے والی پرواز میں منگل کے روز شدید ایئر ٹربولینس کے سبب ایک برطانوی شہری کی موت ہوگئی جب کہ 70دیگر زخمی ہوگئے
لندن سے سنگاپور جانے والی پرواز میں منگل کے روز شدید ایئر ٹربولینس کے سبب ایک برطانوی شہری کی موت ہوگئی جب کہ 70دیگر زخمی ہوگئےتصویر: REUTERS

لندن سے سنگاپور جانے والی پرواز میں منگل کے روز شدید ایئر ٹربولینس کے سبب ایک برطانوی شہری کی موت ہوگئی جب کہ 70دیگر زخمی ہوگئے۔ طیارے پر 211 مسافر اور عملے کے 18افراد سوار تھے۔ اور یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب سنگاپور ایئر لائنز کا طیارہ 37000 فٹ کی بلندی پر تھا۔

سنگاپور ایئر لائنز کے سی ای او نے بدھ کے روز ایک بیان جاری کرکے اس''بھیانک تجربے" کے لیے عوامی طورپر معافی مانگی ہے-

’اماراتی جہاز میں کیا ہوا کہ اتنے لوگ زخمی ہو گئے؟‘

اس واقعے کے بعد ایئر ٹربولینس کے سلسلے میں فکر مندیاں ایک بار پھر بڑھ گئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعات مسافروں اور طیارے کے عملے کے لیے کافی خطرناک ہوسکتے ہیں۔

حالانکہ ایئر ٹربولینس کے دوران کسی کی جان جانے کے معاملات بہت زیادہ نہیں ہیں لیکن بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات بڑھ رہے ہیں اس لیے اضافی احتیاط اور سکیورٹی کے طریقے اختیار کرنے ضروری ہوگئے ہیں۔

گوکہ ایئرٹربولینس کے اب تک کے واقعات میں سے بیشتر معمولی ہیں لیکن فضائی کمپنیوں نے حادثات کو روکنے اور کم کرنے کے لیے کئی طرح کے اقدامات کیے ہیں۔ تاہم ماہرین کہتے ہیں کہ مسافروں کو اضافی احتیاط برتنی چاہئے۔

ایئر ٹربولینس دراصل ہوا کی ایک غیر مستحکم صورت حال ہے، جس کی رفتار اور وزن کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتاتصویر: Handout/REUTERS

ایئر ٹربولینس کیا ہے؟

ایئر ٹربولینس دراصل ہوا کی ایک غیر مستحکم صورت حال ہے، جس کی رفتار اور وزن کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ بیشتر لوگ سمجھتے ہیں کہ ایسا خراب موسم یا طوفان وغیرہ میں ہوتا ہے لیکن سب سے زیادہ خطرناک ایئر ٹربولینس اس وقت ہوتا ہے جب موسم صاف ہو اور آسمان میں کسی طرح کا خطرہ یا اشارہ نظر نہیں آرہا ہو۔

صاف ہوا میں ایئر ٹربولینس بالعموم زیادہ بلندی پر موجود ہواکی لہروں میں ہوتا ہے، جنہیں جیٹ اسٹریم کہتے ہیں۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب ہواکی دو لہریں ایک دوسرے کے آس پاس الگ الگ رفتار سے بہتی ہیں۔ ا گر رفتار میں فرق بہت زیادہ ہو تو ماحول اس کا دباو برداشت نہیں کرپاتا اور ہوا کی لہریں دو حصوں میں منقسم ہوجاتی ہیں۔

فلوریڈا کی ایمبری ریڈل یونیورسٹی میں اپلائیڈ ایوی ایشن سائنس شعبے کے سربراہ تھامس گن کہتے ہیں،" جب جیٹ اسٹریم کے آس پاس ہواتیزی سے کٹتی ہے تو ہوا کی مقدار بڑھ سکتی ہے۔ ا س سے ہوا میں اتھل پتھل مچ جاتی ہے۔"

ایئر ٹربولینس اور طیارہ حادثات

ایسے کوئی اعداد و شمار تو دستیاب نہیں ہیں کہ ٹربولینس کی وجہ سے دنیا میں کتنے مسافر متاثر ہوئے ہیں لیکن کچھ ملک اپنے یہاں اس طرح کے اعداد و شمار شائع کرتے رہتے ہیں۔

امریکہ کے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کے مطابق امریکہ میں سن 2009 سے سن 2022 کے درمیان ٹربولینس کی وجہ سے 163افراد اتنے زیادہ زخمی ہوگئے کہ انہیں کم از کم دو دن تک ہسپتال میں رہنا پڑا۔ ان میں سے بیشترعملے کے افراد تھے۔ عملے کے افراد کو چوٹ لگنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ وہ پرواز کے دوران اپنی سیٹوں کے بیلٹ باندھ کر نہیں بیٹھے ہوتے ہیں۔

پروفیسر گن کہتے ہیں کہ مسافروں کو سیٹ بیلٹ ضرور باندھنا چاہئے تاکہ وہ کم سے کم زخمی ہوں۔

سنگاپور ایئر لائنز کے سی ای او نے اس بھیانک تجربے کے لیے عوامی طورپر معافی مانگی ہےتصویر: Pongsakornr Rodphai/Handout/REUTERS

موسمیاتی تبدیلی کا اثر

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بھی ایئر ٹربولینس کے واقعات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ گزشتہ سال جیو فزیکل ریسرچ لیٹرز نامی ایک جریدے میں شائع ایک تحقیقاتی رپورٹ میں برطانیہ کی ریڈنگ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے بتایا کہ صاف ہوا میں ہونے والے ٹربولینس کے واقعات گزشتہ دہائیوں میں کافی بڑھ گئے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلیاں یورپ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی

دوہزار تئیس میں ایشیا سب سے گرم اور موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ خطہ رہا

سائنس دانوں نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ اٹلانٹک طیارہ روٹ پر 1979سے 2020 کے درمیان 55 فیصد واقعات بڑھ گئے۔ ماہرین کے مطابق ایسا کاربن کے اخراج کی وجہ سے ہورہا ہے کیونکہ بلندی پر ہوا گرم ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے اس کی رفتار بدل گئی ہے۔

اسی ٹیم نے دو سال قبل ایک مطالعے میں کہا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے سبب آئندہ برسوں میں کلین ایئر ٹربولینس کے واقعات میں 149 فیصد تک کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں