ایبولا کا خطرہ: سیرالیون میں چار روزہ تالہ بندی
6 ستمبر 2014مغربی افریقی ملک سیرالیون نے سارے ملک میں چار روزہ تالہ بندی کا اعلان کیا ہے۔ یہ تالہ بندی اٹھارہ سمتبر سے شروع کی جائے گی۔ تالہ بندی کا اعلان سیرالیون کے صدر کے دفتر سے جاری کیا گیا ہے۔ اِس اعلان کے مطابق اٹھارہ ستمبر سے اکیس سمتبر کے ایام کے دوران کوئی بھی شہری گھر سے باہر نکلنے کا مجاز نہیں ہو گا۔ اس تالہ بندی کے عرصے میں حکومتی طبی اہلکار سارے ملک میں گھر گھر جا کر ایبولا میں مبتلا مریضوں کی نشاندہی کریں گے کہ کون کسی اسٹیج پر ہے۔ اِن طبی اہلکاروں کو سکیورٹی دستوں کی معاونت اور حفاظت حاصل ہو گی۔ سیرالیون کے صدر کو اس تالہ بندی کا مشورہ ایبولا ٹاسک فورس کی جانب سے دیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق سیرالیون میں ایبولا کے وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 491 ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ رواں برس مارچ سے اب تک ایبولا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد21 سو سے تجاوز کر گئی ہے۔ سیرالیون کے دارالحکومت فری ٹاؤن میں صدر ارنسٹ بائی کوروما کے مشیر ابراہیم بن کارگبو کا کہنا ہے کہ پولیس اور فوج کے ہزاروں جوانوں کو خاص طور پر ایبولا سے شدید متاثرہ علاقوں کی ناکہ بندی کے لیے تیار کر دیا گیا ہے۔ جو علاقے بظاہر متاثر نہیں وہاں بھی طبی اہلکار پہنچیں گے۔ سیرالیون ایبولا وائرس سے شدید متاثرہ ملک گِنی کا ہمسایہ ہے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ نے ایبولا کی بیماری سے نمٹنے کے لیے ایک ہنگامی سینٹر کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے یہ اپیل بھی کی گئی ہے کہ اُسے مغربی افریقہ میں پھیلنے والی اس متعدی بیماری کے خلاف لڑنے کے لیے چھ سو ملین ڈالر فوری طور پر درکار ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اس سلسلے میں بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل کی۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کا کہنا ہے کہ یہ بیماری پانچ افریقی ممالک میں اب تک دو ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت کا باعث بن چکی ہے۔
اُدھر یورپی یونین نے رکن ریاستوں سے اپیل کی ہے کہ مغربی افریقہ میں ایبولا وائرس کی بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 140 ملین یورو جمع کیے جائیں۔ یورپی کمیشن کی جانب سے جمعے کے روز سامنے آنے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بیماری گنی، سیرا لیون، لائبیریا اور نائجیریا تک پھیل چکی ہے اور اس کا فوری انسداد انتہائی ضروری ہے۔ یورپی کمیشن کے مطابق یہ سرمایہ مغربی افریقہ میں صحت عامہ کے نظام، تربیت اور دیگر ضروری اشیاء کی ترسیل کے لیے استعمال ہو گا۔