افریقی ملک ایتھوپیا کے دور دراز کے علاقوں میں بچوں کو جبری مشقت سے بچانے اور ان کو بہتر مستقبل فراہم کرنے کے لیے موبائل اونٹ لائبریریوں کا انوکھا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔
اشتہار
ایتھوپیا نے کوورنا وائرس کی وجہ سے مارچ میں اسکول بند کر دیے تھے اور اس کے نتیجے میں تقریبا چھبیس ملین بچے گھروں میں بیٹھ گئے تھے۔ علاوہ ازیں اس ملک کے دیہی علاقوں میں پہلے ہی بچوں کو جبری مشقت اور کم عمری کی شادیوں کا خطرہ رہتا ہے۔
اس صورتحال سے نمٹنے اور بچوں کو کسی نہ کسی طرح تعلیم سے منسلک رکھنے کے لیے اس ملک کے مشرقی صومالی علاقے میں بیس سے زائد اونٹ وقف کیے گئے ہیں۔ ان اونٹوں پر کتابوں سے بھرے لکڑی کے صندوق رکھے جاتے ہیں، جو دور دراز کے دیہات میں جا کر بچوں میں کتابیں تقسیم کر رہے ہیں۔ اس طرح ہزاروں بچوں کو کہانیوں پر مبنی کتابیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
یہ پاکستان کی پہلی اسٹریٹ لائبریری ہے
بچوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم 'سیو دا چلڈرن‘ کے ملکی ڈائریکٹر ایکن اوگوتوگولاری کا کہنا تھا، ''یہ بہت بڑا بحران ہے لیکن ہم پرعزم ہیں کہ کورونا کے دنوں میں جہاں تک ہو سکے مالی لحاظ سے کمزور بچوں کی ضروریات کو پورا کیا جائے۔‘‘
تھامسن روئٹرز فاؤنڈیشن سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ اسکولوں میں نہ جانے والے بچے کسی نہ کسی طرح پڑھنا لکھنا جاری رکھیں۔‘‘ اس تنظیم نے موبائل اونٹ لائبریریوں کے منصوبے کا آغاز افریقی دیہی علاقوں میں دس برس پہلے کیا تھا لیکن کورونا وبا کے آغاز سے ایتھوپیا کے اس علاقے میں تینتیس سے زائد دیہات میں بائیس ہزار سے زائد بچوں کی مدد کی جا چکی ہے۔
اس منصوبے کے تحت مقامی رضاکار بچوں کی کتابیں اونٹوں پر لاد کر گاؤں گاؤں جاتے ہیں اور وہاں خیمے لگا کر کم از کم تین دن قیام کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ اپنی اگلی منزل کی جانب روانہ ہو جاتے ہیں۔ اس دوران بچے کتابیں وہاں بیٹھ کر بھی پڑھ سکتے ہیں یا پھر اپنے گھروں میں بھی لے جا سکتے ہیں، جو انہیں ایک ہفتے بعد واپس کرنا ہوتی ہیں۔
ایتھوپیا کے صومالی خطے کو پہلے ہی خشک سالی، خوراکی کی کمی اور متعدی وباؤں جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ ایتھوپیا میں پانچ سے سترہ برس کی درمیانی عمر کے تقریبا سولہ ملین بچوں کو جبری مشقت کا سامنا ہے۔ ایسے میں متعدد نجی تنظیمیں اور فلاحی ادارے بچوں کو کسی نہ کسی طریقے سے پڑھائی لکھائی کے ساتھ منسلک رکھنے میں کوشاں ہیں۔
ا ا / ع ح (تھامسن روئٹرز فاؤنڈیشن)
قدیم اور جدید، جرمنی کے شاندار کتب خانے
سائنس دان ايلبرٹ آئن سٹائن نے ايک مرتبہ کہا تھا کہ وہ واحد چيز جس کا آپ کو لازمی طور پر پتہ ہونا چاہيے، وہ لائبريری کا پتہ ہے۔ جرمنی ميں 24 اکتوبر کو لائبريريز کا دن قومی منايا گيا۔ ديکھيے جرمنی کی چند شاندار لائبريريز۔
تصویر: picture-alliance/dpa
اشٹٹ گارٹ کی ميونسپل لائبريری
اس نو منزلہ لا ئبريری کو دانشوری و ثقافتی مرکز کے طور پر سن 2011 ميں تعمير کيا گيا۔ ايک چوکور کيوب کی شکل ميں يہ لائبريری باہر سے سرمئی رنگ کی ہے اور اندر ہر طرف صرف سفيد رنگ دکھائی ديتا ہے۔ رات ميں يہ لا ئبريری مختلف رنگوں کی روشنيوں سے جگمگا جاتی ہے۔ اشٹٹ گارٹ کی ميونسپل لائبريری کا شمار جرمنی کی سب سے دلکش لائبريريز ميں ہوتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Weißbrod
ڈچس انا اماليا لائبريری
وائمار شہر ميں ڈچس انا اماليا لائبريری ايک چھپا ہوا نگينہ ہے۔ يہاں نہ صرف ناياب کتابيں بلکہ پرانے نقشے، موسيقی اور کئی قديم دستاويزات موجود ہيں۔ لائبريری کا نام اس ڈچس سے منسوب کيا گيا ہے جس نے سن 1766 ميں اس بات کو يقينی بنايا تھا کہ کتابوں کا مجموعہ ’روکوکو لائبريری‘ منتقل کيا جائے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Woitas
ہيرزوگ اگست لائبريری
’ببليوٹيکا آؤگستا‘ يا ہيرزوگ اگست لائبريری جرمن شہر ولفن بوٹل ميں ہے۔ يہ دنيا کی قديم ترين لائبريريوں ميں سے ايک ہے۔ خاص بات يہ ہے کہ اس لائبريری ميں بہت سی قديم کتابيں ہيں جو ہميشہ ہی سے اس کا حصہ رہی ہيں۔ ڈيُوک اگست نامی کتابيں جمع کرنے والی ايک معروف شخصيت نے پندرہويں اور سولہويں صدی ميں اسے تعمير کيا تھا۔ قرون وسطی ادب کے مواد کے لیے اسکالرز اس لائبریری کا رخ کرتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Hollemann
فاسٹر لائبريری
اپنی مخصوص شکل کی وجہ سے اس لا ئبريری کو ’دا برين‘ يا انسانی دماغ کہا جاتا ہے۔ يہ لائبريری نہ صرف اپنے فن تعمير کی وجہ سے مشہور ہے بلکہ يہاں فلسفے پر کتابوں کا ايک بہترين مجموعہ ہے۔ اس لائبريری کو معروف آرکيٹيکٹ نارمن فاسٹر نے ڈيزائن کيا تھا اور اس کا افتتاح سن 2007 ميں کیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Andree/Helga Lade
اوبرلاؤزٹس لائبريری
اوبرلاؤزٹس لائبريری آف سائنسز گئرلٹز ميں واقع ہے، پولينڈ کی سرحد کے بالکل پاس۔ سادہ مگر پرکشش لا ئبريری اٹھارويں صدی کے آغاز پر قائم کی گئی تھی۔ خطے کی تاريخ، مقامی ثقافت و سماجی کے ساتھ ساتھ فطرت پر ايک لاکھ چاليس ہزار سے زائد کتابيں اس لائبريری کی زينت ہيں۔
تصویر: picture-alliance/ZB/M. Hiekel
جيکب اينڈ ولہيلم گِرم سينٹر
شاندار گِرم سينٹر برلن کی ہمبولٹ يونيورسٹی کا حصہ ہے۔ دس برس قبل تعمير کردہ اس کمپليکس ميں لائبريری کے علاوہ چند اور محکمے بھی شامل ہيں۔ مگر عمارت کا دل ’ريڈنگ روم‘ يا يہ لائبريری ہی ہے۔ يہاں بيٹھنے والوں کو يہ کھلے آسمان تلے پڑھنے کا احساس دلا تا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Jensen
باويرين اسٹيٹ لائبريری
اس لائبريری کی کليکشن سولويں صدی سے تیار ہونا شروع ہوگئی اور اب يہاں لگ بھگ دس ملين کتابيں موجود ہيں۔ يہ لائبريری دوسری عالمی جنگ کے دوران نذر آتش ہو گئی تھی ليکن پھر کئی سال ميں اسے دوبارہ تعمير کيا گيا۔ آج يہ جرمنی کی مشہور ترين لائبريريوں ميں سے ايک ہے۔