1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران: فرانسیسی شہری کو جاسوسی کے الزام میں قید کی سزا

26 جنوری 2022

ایک ایرانی عدالت نے فرانسیسی شہری بینجمن بیریئرے کو جاسوسی کے الزام میں آٹھ برس قید کی سزا سنائی ہے۔ بیریئرے کو ایران کے ایک سرحدی علاقے میں ڈرون اڑانے کے الزام میں مئی 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

Benjamin Briere
تصویر: Iranhumanrights

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایک ایرانی عدالت نے بینجمن کو جاسوسی کا قصوروار پائے جانے کے بعد منگل کے روز آٹھ برس قید کی سزا سنائی۔ 36 سالہ بینجمن کے وکلاء کا تاہم کہنا ہے کہ قانونی طریقہ کار میں بہت ساری خامیاں تھیں اور الزامات سیاسی اغراض پر مبنی ہیں۔

بیریئرے پر کیا الزامات ہیں؟

بیریئرے ایران کی سیاحت پر تھے۔ انہوں نے ایران اور ترکمانستان کے سرحدی علاقے میں ریموٹ سے چلنے والا ایک ایسا منی ہیلی کاپٹر 'ہیلی کیم' اڑایا تھا، جو تصویریں اتار سکتا ہے۔ اس واقعے کے بعد انہیں مئی 2020 میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

بیریئرے پر جاسوسی کے لیے سزا کے علاوہ ایران کے اسلامی نظام کے خلاف "پروپیگنڈا" کرنے کے جرم میں آٹھ ماہ کی اضافی سزا بھی سنائی گئی۔

فرانسیسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بیریئرے کی سزا ناقابل قبول ہے اور درحقیقت اس کی کوئی بنیاد نہیں بنتی ہےتصویر: Adrienne Surprenant/AP/picture alliance

بیریئرے کے وکیل فلپ ویلینٹ نے مقدمے کی سماعت کو "دکھاوا" قراردیتے ہوئے اس کی نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا، "یہ سزا مکمل طورپر سیاسی عمل کا نتیجہ ہے اور اس سزا کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔" ویلینٹ کا مزید کہنا تھا،" انہیں غیر جانبدار جج کے سامنے شفاف ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا۔"

 انہوں نے کہا بیریئرے کو مشہد میں بند کمروں کی انقلابی عدالتوں میں پیش کیا گیا اور انہیں سزا کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔

بیریئرے کے ایک ایرانی وکیل سعید دین غان نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ ان کے موکل سزا سن کر "صدمے" میں ہیں اور 20 دن کی مقررہ مدت کے اندر اس کے خلاف اپیل کریں گے۔

بیریئرے کے اہل خانہ کا کہناہے کہ وہ معصوم ہیں اور انہیں سیاست کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔

ایران نے برطانوی ایرانی شہری نازنین زغاری ریٹکلف کو بھی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر رکھا ہےتصویر: Matt Dunham/AP Photo/picture alliance

دیگر مغربی شہری بھی ایرانی قید میں

بیریئرے ان ایک درجن سے زائد مغربی شہریوں میں شامل ہیں جنہیں ایران نے گرفتار کر رکھا ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنان ایسے افراد کو یرغمال قرار دیتے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ ان مغربی شہریوں کو ایران کی طاقتور پاسداران انقلاب کی ایما پر حراست میں لیا جاتا ہے تاکہ تہران مغرب سے رعایتیں حاصل کر سکے۔

فرانسیسی شہری کے خلاف ایرانی عدالت کا فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکا اور دیگر بڑی طاقتیں سن 2015 کے ایران جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے ویانا میں مذاکرات کر رہی ہیں۔ امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سن 2018 میں اپنے ملک کو اس معاہدے سے یک طرفہ طورپر الگ کرلیا تھا۔

ایران نے جن دیگر ملکوں کے شہریوں کو گرفتار کر رکھا ہے ان میں ایران جوہری مذاکرات میں شامل تینوں یورپی طاقتیں برطانیہ، فرانس اور جرمنی شامل ہیں۔

ان میں تھامس روئٹرز فاونڈیشن کے لیے کام کرنے والی برطانوی ایرانی شہری نازنین زغاری ریٹکلف بھی شامل ہیں جنہیں ایران نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر رکھا ہے۔ نازنین ان الزامات کی تردید کرتی ہیں۔

دریں اثنا فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیریئرے کی سزا ناقابل قبول ہے اور درحقیقت اس کی کوئی بنیاد نہیں بنتی ہے۔

 ج ا/ ص ز (ا ے ایف پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں