1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی اور امریکی صدور کی ٹیلی فون پر بات چیت

عابد حسین27 ستمبر 2013

جمعے کے روز امریکی صدر باراک اوباما اور ایران کے نئے صدر حسن روحانی کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو کو تاریخی مکالمت قرار دیا گیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تین دہائیوں کے بعد انتہائی اعلیٰ سطح پر یہ پہلا رابطہ ہے۔

تصویر: Reuters

ایران اور امریکا کے درمیان تقریباً 34 برسوں سے سفارتی مراسم موجود نہیں ہیں۔ اس دوران اعلیٰ سطحی رابطے انتہائی کم سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ تین دہائیوں میں دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان پہلی مرتبہ ٹیلی فون پر گفتگو کی گئی ہے۔ اس سے قبل جنرل اسمبلی میں شرکت کے دوران دونوں صدور کی ملاقات کا امکان پیدا ہوا تھا جو عملی طور پر ممکن نہیں ہو سکا۔

ایران میں سن 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد ایران اور امریکا کی حکومتوں کے سربرہان کے درمیان کسی بھی قسم کا یہ پہلا رابطہ ہے۔ یہ گفتگو اس وقت کی گئی جب ایرانی صدر روحانی اقوام متحدہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد اپنے واپسی کے سفر کے لیے نیویارک کے ہوائی اڈے کی جانب روانہ تھے۔ یہ بات ایرانی صدر کی ویب سائٹ پر بتائی گئی ہے۔اس ٹیلی فونک گفتگو کے بعد امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کو اوباما روحانی مکالمت کے ’فالو اپ‘ میں معاملات کو آگے بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

امریکی صدر اور ایران کے نئے صدر حسن روحانی کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو کو تاریخی مکالمت قرار دیا گیا ہےتصویر: Getty Images

وائٹ ہاؤس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی صدر اوباما کا کہنا ہے کہ دونوں صدور نے اپنی اپنی مذاکراتی ٹیموں کو مثبت اور سبک رفتاری کے ساتھ معاملات کو آگے بڑھانے کی ہدایت کر دی ہے۔ اس موقع پر اوباما نے موجودہ صورتحال کو ایک اہم موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغرب سے دوری ختم کرنے کے لیے تہران حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل میں پیش رفت کرنا ضروری ہے۔ اوباما نے جامع حل کے حصول کو ممکن خیال کرتے ہوئے کہا کہ مثبت انداز میں معاملات کو آگے بڑھانے میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنا ہو گا اور سر دست کامیابی کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا کہ امریکی صدر سے ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کے آخر پر جب انہوں نے امریکی صدر کے لیے ایک اچھے دن کی خواہش کا اظہار کیا تو جواباً اوباما نے شکریہ ادا کرتے ہوئے خدا حافظ کے الفاظ بھی ادا کیے۔ روحانی کے مطابق دونوں صدور نے جوہری پروگرام پر جلد از جلد معاملات کو حل کرنے کے لیے مشترکہ ارادے کو بھی ظاہر کیا۔

جمعرات کے روز ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور سلامتی کونسل کے مستقل اراکین اور جرمنی کے نمائندوں کے دوران ہونے والی ملاقات کو بھی اہم خیال کیا گیا۔ اِس موقع پر امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے نیویارک میں اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں