1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی جوہری معاہدہ: تیکنیکی معاملات طے پا گئے، صالحی

افسر اعوان12 جولائی 2015

ایرانی جوہری پروگرام کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کے لیے تمام تر تیکنیکی معاملات اور ان کی جزیات پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

ایرانی خبر رساں ادارے ISNA نے صالحی کے حوالے سے لکھا ہے، ’’تیکنیکی بات چیت قریب مکمل ہو چکی ہے اور تیکنیکی مسائل کے حوالے سے تحریر شدہ تفصیلات اور ان کی جزیات تقریباﹰ تکمیل کو پہنچ گئی ہیں۔‘‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تاہم آسٹریا کے درالحکومت ویانا میں جاری جوہری مذاکرات کے بارے میں معلومات رکھنے والے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ ممکنہ معاہدے کے حوالے سے مشکل ترین مرحلہ تیکنیکی معاملات نہیں بلکہ سیاسی اور مسائل ہیں جو ابھی تک برقرار ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایرانی جوہری مذاکرات میں شریک مذاکرات کاروں کی طرف سے یہ اعلان پیر 13 جولائی کو کیا جائے گا کہ وہ ایک تاریخی جوہری معاہدے تک پہنچ گئے ہیں۔ اس معاہدے کے لیے ایک دہائی سے سفارتی کوششیں جاری ہیں جس کے تحت ایران اپنے جوہری پروگرام کو محدود کر دے گا جس کے بدلے اس پر لگی بین الاقوامی پابندیوں میں نرمی یا ان کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے سفارت کاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ عبوری معاہدے اتوار کو دیر گئے تک بھی طے پا سکتا ہے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ معاہدے کی حتمی تفصیلات پر ابھی تک غور وخوض جاری ہے اور تکمیل سے قبل ایرانی دارلحکومت اور دیگر چھ عالمی طاقتوں کے درالحکومتوں کی طرف سے اس کا حتمی جائزہ لیا جائے گا۔

چند مشکل چیزیں ابھی تک راستے میں حائل ہیں لیکن ہم واقعی کچھ فیصلے کر رہے ہیں، جان کیریتصویر: Reuters/C. Barria

ایرانی حکام کے مطابق، ’’ہم سخت محنت کر رہے ہیں، لیکن آج رات تک ایک معاہدے تک پہنچنا ’لاجیسٹیکلی‘ ممکن نہیں ہے۔‘‘ اس ایرانی سفارت کار کے مطابق معاہدہ قریب 100 صفحات پر مشتمل ہو گا۔ تاہم امریکی حکام نے وقت کے حوالے سے کوئی اندازہ بتانے سے یہ کہتے ہوئے احتراز کیا کہ ’اہم معاملات ابھی تک حل طلب ہیں‘۔

جمعرات کے روز مذاکرات سے نکل جانے کی دھمکی دینے والے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے آج اتوار 12 جولائی کو کہا ہے کہ ’چند مشکل چیزیں‘ ابھی تک راستے میں حائل ہیں لیکن ’’ہم واقعی کچھ فیصلے کر رہے ہیں۔‘‘

فرانسیسی وزیر خارجہ لاراں فابیوس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا، ’’مجھے امید ہے کہ ہم آخر کار مذاکرات کے آخری مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔‘‘

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں