ایرانی حراست سے برطانوی بحریہ کے ارکان کی رہائی
4 اپریل 2007احمدی نژاد نے اعلان کیا کہ جو 15 برطانوی ملاح اور فوجی 23 مارچ سے ایران کے قبضے میں تھے، اُنہیں فوری طور پر رہا کیا جا رہا ہے۔
احمدی نژاد نے کہا کہ اُن کی نیوز کانفرنس ختم ہوتے ہی اِن پندرہ برطانوی شہریوں کو ایئرپورٹ لے جایا جائے گا اور وہ آج ہی واپس وطن روانہ ہو جائیں گے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ ایران اپنے حق پر قائم رہتے ہوئے اِن 15 برطانوی شہریوں کو معافی دیتے ہوئے آزاد کر رہا ہے۔
برطانیہ اور امریکہ نے اِس پیشرفت کا خیر مقدم کیا ہے۔
اِسی پریس کانفرنس میں احمدی نژاد نے ایرانی ٹیلی وژن پر اِن ملاحوں کے اعترافِ جرم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر پر زور دیا کہ اِس جرم میں اِن ملاحوں پر کوئی مقدمے نہ چلائے جائیں۔
اُنہوں نے کہا، وہ مسٹر بلیئر پر زور دیتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی کشیدگی کو ہوا دینے، برطانیہ کے ایٹمی ہتھیاروں کو جدید تر بنانے اور دیگر ممالک پر قبضہ کرنے کی بجائے انصاف اور اخلاقیات کی طرف لوٹ جائیں۔ ایرانی صدر نے یہ بھی کہا کہ بڑی طاقتیں ایران کو ایٹمی ٹیکنالوجی کے حق سے محروم نہیں کر سکتیں۔