ایرانی سفیر سمیت 15 سفارت کاروں کو کویت چھوڑنے کا حکم
20 جولائی 2017کویتی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ ایرانی سفارت کاروں کے ایک دہشت گروپ کے ساتھ مبینہ رابطوں کا پتہ چلنے کے بعد کیا گیا ہے۔ ایران کے کویت میں فی الحال انیس سفارت کار موجود ہیں۔ ایرانی نیوز ایجنسی (اِسنا) نے اس حوالے سے لکھا ہے، ’’سعودی مداخلت پسند پالیسیوں کے دباؤ اور ایرانی مداخلت کے بے بنیاد الزامات کے تحت ایرانی سفیر علی رضا عنایتی کو اڑتالیس دنوں کے اندر اندر کویت چھوڑنے کا کہہ دیا گیا ہے۔‘‘
کویت کی طرف سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب قطر اور عرب ملکوں کے مابین پہلے ہی سفارتی بحران جاری ہے۔ سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے دہشت گردوں کی مبینہ حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ ایران کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے کی بنیاد پر قطر کے ساتھ سفارتی روابط منقطع کر دیے تھے۔ ابھی تک کویت اس بحران کو حل کرنے کے لیے ایک ثالث کا کردار ادا کر رہا تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اس نئی پیش رفت کے بعد قطر کے ایران کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کویت بھی سعودی عرب کی حمایت کر سکتا ہے۔ کویتی حکام نے سن دو ہزار پندرہ میں ایک ایسے ’دہشت گرد گروہ‘ کو پکڑنے کا اعلان کیا تھا، جس کے مبینہ طور پر ایران اور ایرانی حمایت یافتہ شیعہ تنظیم حزب اللہ کے ساتھ روابط تھے۔
کویتی حکام نے اس گروہ کا نام ’العبدالی سیل‘ بتایا تھا اور اس سلسلے میں چھبیس افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان الزامات کے تحت کویت کی عدالت نے متعدد افراد کو قید کی سزائیں جب کہ ایک کو سزائے موت بھی سنا رکھی ہے۔