1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی فوجی تنصیبات پر اسرائیلی حملے

26 اکتوبر 2024

اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز ایران میں متعدد مقامات پر حملے کیے ہیں۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

تہران شہر کی فضا کا منظر
میڈیا رپورٹوں کے مطابق تہران کے مرکز میں بھی دھماکے سنے گئےتصویر: Yao Bing/Xinhua//picture alliance

اسرائیلی فوج کی جانب سے چار سے پانچ گھنٹوں تک مختلف فوجی تنصیبات کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے انہیں ایرانی حملوں کا جواب اور 'یوم توبہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشن مکمل کر لیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوجی ترجمان ڈینیئل ہگاری نے آج ہفتہ کہا ہے، ''ہم نے ایران میں متعدد اہداف کو نہایت درستی سے نشانہ بنایا ہے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ ان حملوں میں ایرانی میزائل سازی کی تنصیبات، زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نظام اور فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا گیا۔ ہگاری کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اب ایران پر حملوںکے لیے زیادہ ''فضائی آزادی‘‘ دستیاب ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اہداف کی فہرست  مقرر کردہ مقامات پر منتخب کی گئی تھی۔

 انہوں نے کہا کہ اگر ضروری ہو جاتا تو فہرست میں شامل مزید اہداف پر بھی حملہ کیا جا سکتا تھا۔

ایرانی دارالحکومت تہران کا آج صبح کا منظرتصویر: Vahid Salemi/AP Photo/picture alliance

میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسرائیل نے ایران میں 20 مقامات پر بمباری کی ہے۔ دوسری جانب ایرانی میڈیا  میں نہایت محدود نقصان کا بتایا گیا ہے۔

دریں اثنا امریکہ نے اسرائیل سے اپیل کی ہے کہ وہ ایرانی جوہری تنصیبات اور آئل فیلڈز پر حملے نہ کرے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ملک میں مختلف فوجی تنصیبات کو محدود پیمانے پر نقصان ہوا ہے، جب کہ ان حملوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔

یہ بات اہم ہے کہ ایرانی فضائی حدود ان حملوں کے وقت فوری طور پر بند نہیں کی گئی تھی تاہم حملوں کے بعد اسے بند کر دیا گیا جب کہ اسرائیل کی جانب سے آپریشن کی تکمیل کے اعلان کے بعد فضائی حدود دوبارہ کھول دی گئی۔

ایرانی میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہدارالحکومت تہران اور نواحمیں کئی دھماکے ہوئے ہیں، جب کہ تہران کے مرکز میں بھی دھماکوں اور طیارہ شکن توپوں کی فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔

ایرانی حملوں کے جواب میں اسرائیلی ردعمل کیا ہو گا؟

02:42

This browser does not support the video element.

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران میں یہ حملے یکم اکتوبر کو اسرائیل پر داغے گئے دو سو  ایرانی میزائلوں کی جوابی کارروائی  قرار دی جا رہی ہے۔

اسرائیلی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملےایرانی حکومت اور اس کی پراکسی قوتوں کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل حملوں کا جواب ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل پر فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں بارہ سو اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت اور قریب ڈھائی سو کو یرغمال بنا لیے جانے کے بعد سے اسرائیل غزہ میں زمینی اور فضائی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، جب کہ اس دوران خطے میں ایرانی حمایت یافتہ قوتیں حماس کے ساتھ اظہارِیکجہتی کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف کارروائیوں میں ملوث رہی ہیں۔

ع ت، ا ا، ش ر (ڈی پی اے)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں