1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی وزیرخارجہ کی سعودی ولی عہد سے ملاقات

19 اگست 2023

جمعرات کو ریاض پہنچنے والے ایرانی وزیرخارجہ حسین عامر عبدالہیان نے جمعے کے روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔

Irans Außenminister Amirabdollahian trifft saudischen Kronprinzen
تصویر: Iranian Foreign Ministry/AP/dpa/picture alliance

ایرانی وزیرخارجہ اپنے ایک روزہ دورے پر ریاض پہنچے تھے، تاہم انہوں نے اپنے دورے کو توسیع دی اور جدہ پہنچ گئے، جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ ان دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں یہ سب سے اعلیٰ سطحی ملاقات تھی۔ ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ وزیرخارجہ عبدالہیان نے سعودی ولی عہد کو دورہ تہران کی دعوت دی، جو انہوں نے قبول کر لی۔

 

رواں برس مارچ میں چینی ثالثی میں مشرقِ وسطیٰ کے ان دو حریف ممالک کے درمیان ایک مفاہتمی معاہدہ طے پایا تھا، جس کے بعد سے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں تیزی سے بہتری دیکھی گئی ہے۔

اس ملاقات کے بعد ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نے بھی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے دورہ تہران کی دعوت قبول کرنے کا کہا گیا ہے۔

حالیہ برسوں میں سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان تاریخ تعلقات میں قدرے سرد مہری دیکھی گئی ہے اور اور ایسے حالات میں مبصرین کی نظر میں مشرقِ وسطیٰ میں چینی اثرورسوخ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

جمعرات کو اپنے سعودی ہم منصب پرنس فیصل بن فرہان سے ملاقات کے بعد ایرانی وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات'درست راستے‘ پر ہیں ۔

ان کا کہنا تھا، ''گفتگو خوشگوار، نفع بخش اور تعمیری رہی اور دونوں ممالک نے خطے میں سکیورٹی اور ترقی کے شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا ہے۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ کئی برسوں سے شیعہ اکثریتی ایران اور سعودی سنی شاہی خاندان کے درمیان کشیدگی عروج پر رہی ہے، جہاں ان دونوں ممالک نے عراق، شام، لبنان،یمن اور بحرین میں ایک دوسرے کے مدمقابل فریقین کی مدد کی اور اس دوران خطے میں فرقہ وارانہ کشیدگی اور تشدد میں اضافہ دیکھا گیا۔ ان دونوں ممالک کے درمیانسفارتی تعلقات سعودی عرب میں سن 2016ء میں ایک معروف شیعہ رہنما کو سزائے موت دینے اور اس کے ردعمل میں تہران میں سعودی سفارت خانے پر مظاہرین کے حملے کے بعد منقطع ہو گئے تھے۔ یہ سفارتی تعلقات رواں برس مارچ میں چینی ثالثی میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی معاہدے کے بعد بحال ہوئے ہیں۔

رواں برس جون میں سودی وزیرخارجہ فیصل نے تہران کا دورہ کیا تھا اور کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کسی مناسب وقت میں سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔

ع ت، ع ب (اے ایف پی، روئٹرز)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں