1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی کشتیوں پر امریکی انتباہی فائرنگ

11 مئی 2021

امریکی بحریہ نے خلیج فارس میں ایرانی کشتیوں کو پیچھے دھکیلنے کے لیے اس پر انتباہی فائرنگ کی جس کے بعد ایرانی کشتیاں واپس لوٹ گئی۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران یہ اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے۔

US Kriegsschiff USS Mason der US Navy
تصویر: Imago/ZumaPress

امریکی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ دس مئی پیر کے روز آبنائے ہرمز میں ساحلوں کی حفاظت پر مامور امریکی بحریہ کے جہاز کی جانب متعدد ایرانی کشتیاں بہت تیزی سے بڑھ رہی تھیں جنہیں پیچھے واپس کرنے کے مقصد سے مشین گن سے دو بار وارننگ شاٹ فائر کرنے پڑے۔

پینٹاگون کے مطابق ایرانی فورسز پاسداران انقلاب سے وابستہ تیرہ ایرانی کشتیاں غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ طریقے سے اس علاقے میں سرگرم تھیں۔ یہ کشتیاں آبنائے ہرمز میں میزائلوں سے لیس امریکی بحری جہاز یو ایس ایس مونٹیری سمیت دیگر امریکی بحری بیڑے سے اتنی قریب پہنچ گئی تھیں کہ صرف 137 میٹر کا فاصلہ باقی بچا تھا۔ وارننگ شاٹ فائر کیے جانے کے بعد ایرانی کشتیاں واپس ہو گئیں۔ 

پینٹاگون کے پریس سکریٹری جان کربی نے ایک بیان میں کہا، ''افسوس کی بات ہے:  ایرانی پاسدارن انقلاب کی بحریہ کی طرف سے ہراساں کرنے کا یہ کوئی نیا واقعہ نہیں ہے۔یہی وہ چیز ہے جس کے لیے ہمارے کمانڈنگ افسران اور بحری عملے کو تربیت دی جاتی ہے۔''

’ایران سے خطرہ‘، اسرائیل نے میزائل دفاعی نظام فعال کر دیا

01:06

This browser does not support the video element.

ان کا مزید کہنا تھا، ''اس کارروائی کا شمار اس قسم کی سرگرمی میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے کوئی بھی کسی وقت زخمی بھی ہو سکتا ہے اور پھر یہ خطے میں حقیقی غلط فہمی کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ اور اس سے کسی کا کوئی بھی مفاد پورا نہیں ہوتا ہے۔''

خلیج فارس میں بڑھتی سرگرمیاں

 میزائلوں سے لیس امریکی بحری جہاز یو ایس ایس مونٹیری نے گزشتہ اتوار کے روز بحیرہ عرب میں ہتھیاروں سے بھرے ایک جہاز کو ضبط کیا تھا۔ باور کیا جاتا ہے کہ اسلحے کی یہ کھیپ یمن جا رہی تھی جہاں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغی سعودی عرب کی قیادت والے عسکری اتحاد سے بر سر پیکار ہیں۔

جان کربی کا کہنا ہے کہ پیر کے روز جن ایرانی کشتیوں پر وارننگ شاٹ فائر کیے گئے ان کا رویہ کافی جارحانہ تھا۔ ان کے مطابق پاسداران  انقلاب کی ان کشتیوں کو پیچھے کرنے کے لیے مشین گنوں سے دو بار فائرنگ کرنی پڑی۔

اسی طرح کا ایک اور واقعہ گزشتہ ماہ اس وقت پیش آیا تھا جب پاسدارن انقلاب سے وابستہ ایرانی جہاز کویت سے قریب خلیج فارس میں گشت کرنے والے امریکی جہاز سے کافی قریب پہنچ گئے تھے۔  اس وقت بھی وارننگ شاٹ فائر کرنے پڑے تھے جو گزشتہ چار برسوں کے دوران ایسا پہلا واقعہ تھا۔

امریکا اور ایران سنہ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا میں اس امید کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں کہ امریکا اس معاہدے میں دوبارہ واپس آ سکے۔

ص ز/ ج ا   (اے پی، ڈی پی اے)

ایرانی ڈیل اور شام کا مسئلہ کیا ہے، یورپی امریکی اختلافات کیا ہیں؟

03:49

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں