1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

ایران، اسرائیل تنازعے میں مزید شدت، ہلاکتوں میں اضافہ

جاوید اختر اے پی، روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے کے ساتھ
16 جون 2025

اسرائیل نے ایران کی زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کی سائٹس کو نشانہ بنایا ہے۔ ادھر ایران کا کہنا ہے کہ اس لڑائی میں اس کے اب تک 224 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

ایران اسرائیل لڑائی  حیفہ
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی میں ایرانی میزائل نے شمالی شہر حیفہ کو نشانہ بنایاتصویر: Shir Torem/REUTERS

اتوار کو اسرائیلی حملے میں ایران کی مسلح افواج کے انٹیلیجنس یونٹ کے سربراہ محمد کاظمی بھی ہلاک ہو گئے۔

ایرانی میڈیا نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ کاظمی اسرائیل کے ہاتھوں گزشتہ روز ہلاک ہونے والے تین انٹیلیجنس جرنیلوں میں سے ایک تھے۔

ایران اور اسرائیل کے ایک دوسرے پر شدید میزائل حملے جاری

ایرانی وزارت صحت نے اتوار کو دیر گئے بتایا کہ جمعے سے تب تک اسرائیلی حملوں میں کل 224 افراد ہلاک ہو چکے تھے، جب کہ 1,200 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

وزارت صحت نے کہا کہ ان میں سے تقریباً 90 فیصد عام شہری ہیں۔

اسرائیل میں پیر کی صبح تک ایرانی حملوں میں ہلاکتوں کی کل تعداد سترہ ہو چکی تھی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کی ایمرجنسی سروس نے پیر کے روز بتایا کہ ایران کے تازہ میزائل حملوں میں اموات کی تعداد بڑھ کر پانچ ہو گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 87 ہے۔ 

ایران نے اسرائیلی حملوں کا ’سخت جواب دینے‘ کا عزم ظاہر کیا تھا اور اسی سلسلے میں اس نے ’آپریشن وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے کی گئی جوابی کارروائی میں اسرائیل پر مختلف وقفوں سے سینکڑوں میزائل داغے ہیں

اتوار کی شام تل ابیب اور یروشلم میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جب اسرائیل کے آئرن ڈوم نے ایران سے فائر کیے گئے میزائلوں کو مار گرایا۔

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر تازہ ترین میزائل حملے، ہلاکتوں میں اضافہ

دریں اثناء امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ امریکہ اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازع میں ملوث ہو جائے۔

ایک امریکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے تاہم زور دیا کہ امریکہ ’’اس وقت تک‘‘ اس تنازعے میں شامل نہیں۔

ایرانی حملوں نے تل ابیب میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائیتصویر: Baz Ratner/AP Photo/picture alliance

اسرائیل شدید میزائل حملوں کی زد میں

اسرائیلی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق پیر کو علی الصبح ایران کی جانب سے تازہ ترین میزائل حملوں میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں اور متاثرہ مقامات پر کارروائیاں جاری ہیں۔

ایمرجنسی سروس میگن ڈیوڈ ایڈوم نے کہا کہ اس کی ٹیمیں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر رہی ہیں۔

اسرائیل کے اخبار ہارٹز کے صحافی جوش برینئر نے ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ مرکزی اسرائیل میں ہیں جو تازہ ترین حملوں کی زد میں آیا ہوا تھا۔

اسرائیلی میڈیا نے یروشلم میں زور دار دھماکوں اور ساحلی شہر حیفہ کے مضافاتی علاقے میں آگ لگنے کی اطلاع دی ہے۔

لندن میں قائم نیوز چینل ایران انٹرنیشنل انگلش نے ویڈیو فوٹیج شائع کی جس میں کہا گیا کہ وہ ایران کی جانب سے پیر کی صبح اسرائیل کی طرف فائر کیے گئے میزائلوں کی تصویریں تھیں۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج نے ایران کی جانب سے نئے میزائل حملوں سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا دفاعی نظام خطرے کے خلاف کام کر رہا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کی سائٹس پر حملے کر رہی ہے۔

اسرائیلی فوج اس کے ساتھ ساتھ دیگر ایرانی فوجی مقامات کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔

آئی ڈی ایف کے ترجمان نداو شوشانی نے اتوار کو رات دیر گئے ایک پوسٹ میں کہا،’’آئی ڈی ایف اس وقت وسطی ایران میں زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائلوں کے مقامات کو نشانہ بنا رہی ہے۔‘‘

اس پوسٹ میں کہا گیا، ’’ہم اپنی فضاؤں اور ایرانی فضاؤں میں اس خطرے کے خلاف کام کر رہے ہیں۔‘‘

آئی ڈی ایف نے اتوار کو ایک دوسری پوسٹ میں کہا تھا کہ اس نے ’’ہتھیاروں کی تیاری کے متعدد مقامات پر وسیع پیمانے پر حملوں کا سلسلہ مکمل کر لیا ہے۔‘‘

اس پوسٹ میں کہا گیا کہ ان مقامات میں زمین سے فضا میں مار کرنے والی میزائل لانچر سائٹس شامل ہیں۔

ان دعووں کی تاہم آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ۔

ایران کا کہنا ہے کہ اس لڑائی میں اس کے اب تک 224 شہری ہلاک ہوئے ہیںتصویر: Ircs/ZUMA Press Wire/IMAGO

ٹرمپ کو اسرائیل اور ایران کے درمیان معاہدے کی امید

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز کہا کہ انہیں امید ہے کہ اسرائیل اور ایران ایک معاہدہ کر سکتے ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ممالک کو پہلے اس کے لیے لڑنا پڑتا ہے۔

 ٹرمپ نے کینیڈا میں جی سیون کے سربراہی اجلاس کے لیے روانہ ہوتے ہوئے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ’’مجھے امید ہے کہ ایک معاہدہ ہونے والا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک معاہدے کا وقت ہے اور ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔‘‘ 

ٹرمپ نے کہا، ’’بعض اوقات انہیں اس کے لیے لڑنا پڑتا ہے، لیکن ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔‘‘

صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے دفاع کی حمایت جاری رکھے گا لیکن انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ آیا انہوں نے اسرائیل کو ایران پر حملے روکنے کے لیے کہا ہے۔

اس دوران دو امریکی حکام نے اتوار کو روئٹرز کو بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ دنوں میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو ویٹو کر دیا تھا۔

روئٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک سینیئر امریکی انتظامی عہدے دار نے کہا، ’’کیا ایرانیوں نے کسی امریکی کو مارا ہے؟ نہیں۔ جب تک وہ ایسا نہیں کرتے، ہم سیاسی قیادت کو نشانہ بنانے کے بارے میں بات بھی نہیں کریں گے۔‘‘

ایرانی حملوں سے اسرائیل کا کتنا نقصان ہوا؟

01:40

This browser does not support the video element.

ادارت: صلاح الدین زین، مقبول ملک

جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں