ایران اور حزب اللہ پر امریکی دباؤ کام کر رہا ہے، پومپیو
22 مارچ 2019
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے ایران اور لبنانی تنظیم حزب اللہ کے خلاف معاشی دباؤ فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے لبنان کو اس شیعہ تنظیم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا بھی مشورہ دیا۔
اشتہار
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے آج جمعہ 22 مارچ کو اپنے دورہ لبنان کے موقع پر کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے ایران اور لبنانی شیعہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف معاشی پابندیاں کام کر رہی ہیں۔ لبنانی سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں پومپیو نے کہا، ’’ایران پر ہمارا دباؤ سادہ سا ہے۔ اس کا مقصد دہشت گردوں کے لیے اس کی فنڈنگ اور ان کی کارروائیوں کو روکنا ہے۔‘‘ پومپیو نے اپنے اس بیان میں مزید کہا، ’’ہمیں یقین ہے کہ ہماری کوششوں کے سبب حزب اللہ کی سرگرمیاں محدود ہو رہی ہیں۔‘‘
دوسری طرف واشنگٹن حکومت نے آج جمعے کے ہی روز ایرانی جوہری ریسرچرز پر بھی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واشنگٹن حکومت نے 14 مختلف افراد اور 17 اداروں کو ان پابندیوں کا نشانہ بنایا ہے۔ تاہم ساتھ ہی یہ بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ ان افراد اور اداروں پر یہ پابندیاں ماضی میں ان کی سرگرمیوں کی وجہ سے عائد کی گئی ہیں۔ واشنگٹن حکومت کے مطابق ان پابندیوں کا ایک مقصد نوجوان سائسندانوں کو اس بارے میں خبردار کرنا ہے کہ وہ مستقبل میں جوہری بم کی تیاری کی کسی ممکنہ کوشش سے خود کو دور ہی رکھیں۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں ان پابندیوں کو ایران کے خلاف ’’زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم‘‘ کا حصہ قرار دیا۔ پومپیو کے مطابق، ’’ہم ایران کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری کی صلاحیت سے روکنے کے لیے انتہائی سختی کریں گے۔‘‘
امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے والے ممالک
امریکا عالمی تجارت کا اہم ترین ملک تصور کیا جاتا ہے۔ اس پوزیشن کو وہ بسا اوقات اپنے مخالف ملکوں کو پابندیوں کی صورت میں سزا دینے کے لیے بھی استعمال کرتا ہے۔ یہ پابندیاں ایران، روس، کیوبا، شمالی کوریا اور شام پر عائد ہیں۔
تصویر: Imago
ایران
امریکا کی ایران عائد پابندیوں کا فی الحال مقصد یہ ہے کہ تہران حکومت سونا اور دوسری قیمتی دھاتیں انٹرنیشنل مارکیٹ سے خرید نہ سکے۔ اسی طرح ایران کو محدود کر دیا گیا ہے کہ وہ عالمی منڈی سے امریکی ڈالر کی خرید سے بھی دور رہے۔ امریکی حکومت ایرانی تیل کی فروخت پر پابندی رواں برس نومبر کے اوائل میں عائد کرے گی۔
کمیونسٹ ملک شمالی کوریا بظاہراقوام متحدہ کی پابندیوں تلے ہے لیکن امریکا نے خود بھی اس پر بہت سی پابندیاں لگا رکھی ہیں۔ امریکی پابندیوں میں ایک شمالی کوریا کو ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق ہے۔ ان پابندیوں کے تحت امریکا ایسے غیر امریکی بینکوں پر جرمانے بھی عائد کرتا چلا آ رہا ہے، جو شمالی کوریائی حکومت کے ساتھ لین دین کرتے ہیں۔
تصویر: AFP/Getty Images/S. Marai
شام
واشنگٹن نے شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت پر تیل کی فروخت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ امریکا میں شامی حکومت کے اہلکاروں کی جائیدادیں اور اثاثے منجمد کیے جا چکے ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ نے ساری دنیا میں امریکی شہریوں کو شامی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے کاروبار یا شام میں سرمایہ کاری نہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Esiri
روس
سن 2014 کے کریمیا بحران کے بعد سے روسی حکومت کے کئی اہلکاروں کو بلیک لسٹ کیے جانے کے بعد ان کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کریمیا کی کئی مصنوعات بھی امریکی پابندی کی لپیٹ میں ہیں۔ اس میں خاص طور پر کریمیا کی وائن اہم ہے۔ ابھی حال ہی میں امریکا نے ڈبل ایجنٹ سکریپل کو زہر دینے کے تناظر میں روس پرنئی پابندیاں بھی لگا دی ہیں۔
تصویر: Imago
کیوبا
سن 2016 میں سابق امریکی صدرباراک اوباما نے کیوبا پر پابندیوں کو نرم کیا تو امریکی سیاحوں نے کیوبا کا رُخ کرنا شروع کر دیا ہے۔ اب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکی شہریوں پر کیوبا کی سیاحت کرنے پر پھر سے پابندی لگا دی گئی ہے۔ اوباما کی دی گئی رعایت کے تحت کیوبا کے سگار اور شراب رَم کی امریکا میں فروخت جاری ہے۔