روس اور ایران نے کل ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت آئندہ سال بوشہر میں ایران کا پہلاایٹمی بجلی گھر کام کرنا شروع کر دے گا۔ روس کی ایٹمی انرجی کے ادارے کے چئیر مین سرگئی کریانکو نے گزشتہ روز ایران کی ایٹامک انرجی کے سربراہ غلام رضاآقا زادے سے بو شہر کے ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر کے سلسلے میں بات چیت کی تھی جو روس کے زیر نگرانی تیار ہو رہا ہے۔سرگئی کریانکو کا کہنا ہے کہ یہ ایٹمی بجلی گھر ستمبر 2007 میں کام کرنا شروع
اشتہار
کرے گا لیکن اس کے لئے جوہری ایندھن 6 ماہ کے اندر اندر فراہم کیا جائے گا۔ایران س سے پہلے روس سے اس بات کی شکایت کر چکا ہے کہ اس نے بو شہر کے ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر میں سستی رفتاری کا مظاہرہ کرنا شروع کر دیا ہے۔