1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران: توہین مذہب کے الزام میں دو افراد کو پھانسی دے دی گئی

8 مئی 2023

ایران میں دو افراد کو توہین مذہب کی آن لائن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے پھانسی دے دی گئی ہے۔ ایران میں ہونے والے ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے بعد سے سزائے موت پر عمل درآمد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ایران: توہین مذہب کے الزام میں دو افراد کو پھانسی دے دی گئی
ایران: توہین مذہب کے الزام میں دو افراد کو پھانسی دے دی گئیتصویر: Allison Bailey/NurPhoto/picture alliance

ایران کی ایک عدالت نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ دو افراد کو توہین مذہب کا مجرم ثابت ہونے کے بعد پھانسی دے دی گئی ہے۔ ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ میزان پر بیان جاری کیا گیا ہے کہ یوسف مہرداد اور صدر اللہ فضلی زارے کو توہین مذہب، پیغمبر اسلام اور کئی مقدس ہستیوں کی توہین سمیت دیگر جرائم ثابت ہونے پر پھانسی دے دی گئی۔

الزامات کیا ہیں؟

ایک طویل بیان جاری کرتے ہوئے عدلیہ نے کہا ہے کہ دونوں ملزمان نے مختلف آن لائن مخالف مذہب پلیٹ فارمز چلائے، جو اسلام اور اس کی مقدس ہستیوں کی توہین کے ساتھ ساتھ الحاد کو فروغ دینے کے لیے وقف تھے۔ بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک ملزم نے مارچ 2021 میں گستاخانہ مواد شائع کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

ایران میں بغیر حجاب کے دوڑنے پر کھیلوں کے سربراہ کا استعفیٰ

ایران سے باہر مقیم انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق ایرانی پولیس کی حراست میں ایسے اعترافات زبردستی کروائے جاتے ہیں اور اکثر اوقات ملزمان کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔

پھانسیوں کی تعداد میں اضافہ

ایران کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جہاں سب سے زیادہ موت کی سزائیں دی جاتی ہیں۔ اندازوں کے مطابق سزائے موت پر عمل درآمد کے حوالے سے گزشتہ برس چین کے بعد ایران ہی کا نمبر تھا۔ گزشتہ ماہ انسانی حقوق کے دو گروپوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی حکام نے گزشتہ سال 582 افراد کو پھانسی دی، جو 2021 کے مقابلے میں 75 فیصد زیادہ ہے۔

سنگاپور میں بھنگ اسمگلنگ کے جرم میں بھارتی نژاد شہری کو پھانسی

ناروے میں قائم ایران ہیومن رائٹس (آئی ایچ آر ) اور پیرس میں قائم ٹوگیدر اگینسٹ دی ڈیتھ پینلٹی (ای سی پی ایم) نے اپریل میں کہا تھا کہ  ایران میں رواں سال اب تک 151 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔

ابھی تین روز قبل بھی ایران میں دہشت گردی کے الزامات کے تحت ایک ایرانی نژاد سویڈش شہری کو پھانسی دے دی گئی تھی۔ ایرانی حکومت نے حبیب فرج اللہ پر ایک عرب علیحدگی پسند گروہ کی سربراہی اور ایرانی فوج پر حملوں کے الزامات لگائے تھے۔ سویڈن کی حکومت نے اپنے اس شہری کو تہران میں پھانسی دیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

 ا ا / ع ت (اے ایف پی، روئٹرز)

ایران اپنا انٹرنیٹ نظام بنانے کی کوشش میں

04:46

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں