رواں برس ایران میں 500 سے زائد افراد کو پھانسی دی گئی، رپورٹ
6 دسمبر 2022ناروے سے سرگرم انسانی حقوق کی تنظیم ایران ہیومن رائٹس (آئی آر ایچ) کا کہنا ہے کہ رواں برس ایران میں اب تک کم از کم 504 افراد کو پھانسی پر لٹکایا جاچکا ہے، جو کہ گزشتہ برس پورے سال کے دوران دی گئی پھانسی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی بھی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ مزید کتنے افراد کو پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے۔
آئی ایچ آر نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اس بات کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے کہ ستمبر میں ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ملک گیر مظاہروں میں شامل افراد کے خلاف حکام سزائے موت کا بڑے پیمانے پر استعمال کر سکتے ہیں۔
ایران نے جنوری سے مارچ کے درمیان 100 سے زائد افراد کو پھانسی دی، اقوام متحدہ
انہوں نے بتایا کہ جن 504 افراد کو مصدقہ طور پر پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے ان میں وہ چار لوگ شامل ہیں جنہیں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ تعاون کے جرم میں اتوار کے روز پھانسی دی گئی۔ ان افراد کو گرفتاری کے سات ماہ بعد ہی تہران کے نواح کراج میں واقع گوہر دشت کے نام سے مشہور قید خانے میں پھانسی دی گئی۔
پھانسی کا مقصد سماجی خوف پیدا کرنا
آئی ایچ آر کے ڈائریکٹر محمود امیری مقدم نے ایک بیان میں کہا کہ "ان افراد کو خاطر خواہ مقدمہ چلائے اور منصفانہ قانونی چارہ جوئی کے بغیر ہی انقلابی عدالت نے بند دروازے کے پیچھے سماعت کرکے موت کی سزائیں سنا دیں۔ جب کہ ان کی سزاوں کو کوئی قانونی جوازحاصل نہیں تھا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "یہ موت کی سزائیں سماجی خوف پیدا کرنے اور اسلامی جمہوریہ کی انٹلیجنس ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کے مقصد سے دی جارہی ہیں۔"
ایران: ایک ہی دن میں بارہ بلوچ قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی
آئی ایچ آر نے بتایا کہ حال ہی میں جن لوگوں کو پھانسی کی سزا دی گئی ان میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ جنہیں اپنے سسر کے قتل کے الزام میں ہفتے کے روز وسطی ایران کے دست گرد جیل میں پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔
انسانی حقوق کے گروپوں نے ایران میں خواتین کو پھانسی کی سزا میں خطرناک حد تک اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان خواتین پر بالعموم اپنے شوہروں یا رشتہ داروں کو قتل کرنے کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔
پانچ برسوں میں اب کی سب سے زیادہ تعداد
آئی ایچ آر کا کہنا ہے کہ رواں برس اب تک جتنے لوگوں کو پھانسی دی جاچکی ہے وہ پچھلے پانچ برسوں کے دوران اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
آئی ایچ آر کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن 221میں کم از کم 333 افراد کو پھانسی دی گئی جو کہ سن 2020 کے 267 کے مقابلے 25 فیصد زیادہ تھی۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس ایران میں ریکارڈ 314 افراد کو پھانسی دی گئی جو کہ کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے زیادہ ہے۔
عالمی سطح پر سزائے موت دینے کے واقعات میں کمی، چین ہنوز آگے
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا تاہم یہ بھی کہنا ہے کہ چین کے حوالے سے اس طرح کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ چین میں ہر سال ہزاروں افراد کو موت کی سزا دی جاتی ہے۔
مظاہروں میں حصہ لینے والوں کو سزائے موت
آئی ایچ آر کے مطابق ایران میں ستمبر سے جاری احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کے جرم میں اب تک چھ افراد کو موت کی سزا سنائی جاچکی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ملزمین کو نہ تو وکیل فراہم کیے گئے اور نہ ہی انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا گیا۔
ايرانی حکام کا مظاہرين کے خلاف 'فيصلہ کن‘ کارروائی کا عنديہ
آئی ایچ آر کا کہنا ہے کہ اس وقت تین نوعمروں سمیت 26 افراد کو ایسے الزامات کا سامنا ہے جن میں انہیں پھانسی کی سزا ہو سکتی ہے۔
ایرانی حکام ان ملزمین کو 'فسادی' قرار دیتے ہیں۔ ان کے خلاف سکیورٹی فورسز اور عوامی تنصیبات پر حملے کے الزامات ہیں۔ تاہم انسانی حقوق کے کارکنان ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
ج ا/ ص ز (اے ایف پی)