ایران:اس سال اب تک چار سو سے زائد افراد کو پھانسی دے دی گئی
3 ستمبر 2024
اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں برس میں اب تک چار سو سے زائد افراد کو پھانسی دی جاچکی ہے، جن میں پندرہ خواتین شامل ہیں۔ صرف اگست میں ہی کم از کم 81 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
اشتہار
اقوام متحدہ کے ماہرین نے پیر کے روز ایران میں گزشتہ ماہ پھانسیوں کی تعداد میں اضافے پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سال اب تک ملک میں سزائے موت کی مجموعی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے 11 آزاد ماہرین کے ایک گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ صرف اگست میں ایران میں کم از کم 81 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، جو کہ جولائی میں رپورٹ ہونی والی 45 پھانسیوں کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2024 کے آغاز سے اب تک پھانسیوں کی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں 15 خواتین بھی شامل ہیں۔
ماہرین، جن کا تقرر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ذریعے کیا گیا ہے لیکن وہ اقوام متحدہ کی جانب سے بات کرنے کےمجاز نہیں ہیں، کا کہنا ہے "ہمیں پھانسیوں میں اس تیزی سے اضافے پر گہری تشویش ہے۔"
ایران میں سزائے موت کے قیدی، انصاف کے منتظر
03:08
ایران پھانسی دینے کے معاملے میں چین کے بعد دوسرے نمبر پر
ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ایران میں ہر سال چین کے علاوہ کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ پھانسی دی جاتی ہے۔
اشتہار
اقوام متحدہ کے ماہرین، بشمول ایران میں حقوق کی صورتحال اور ماورائے عدالت پھانسیوں پر خصوصی نمائندوں، کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ جن لوگوں کو پھانسی دی گئی ان میں41 ایسے افراد تھے جنہیں منشیات کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کے جرم میں سزائے موت بین الاقوامی معیارات کی خلاف ورزی ہے۔
ماہرین نے 2021 کے بعد سے ایران میں منشیات کے جرائم کے لیے پھانسیوں میں بہت زیادہ اضافے پر افسوس کا اظہار کیا۔ صرف گزشتہ سال ہی منشیات سے متعلق 400 سے زیادہ سزائے موت دی گئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں ایسی رپورٹس موصول ہوئی ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران میں سزائے موت کے مقدمے اکثر طے شدہ ضمانتوں کو پورا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔
سب سے زیادہ سزائے موت کن ممالک میں؟
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق سن 2017 کے دوران عالمی سطح پر قریب ایک ہزار افراد کو سنائی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا۔ سزائے موت کے فیصلوں اور ان پر عمل درآمد کے حوالے سے کون سے ملک سرفہرست رہے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/W. Steinberg
۱۔ چین
چین میں سزائے موت سے متعلق اعداد و شمار ریاستی سطح پر راز میں رکھے جاتے ہیں۔ تاہم ایمنسٹی کے مطابق سن 2017 میں بھی چین میں ہزاروں افراد کی موت کی سزا پر عمل درآمد کیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo
۲۔ ایران
ایران میں ہر برس سینکڑوں افراد کو موت کی سزا سنائی جاتی ہے، جن میں سے زیادہ تر افراد قتل یا منشیات فروشی کے مجرم ہوتے ہیں۔ گزشتہ برس ایران میں پانچ سو سے زائد افراد سزائے موت کے بعد جان سے گئے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل تاہم یہ نہیں جان پائی کہ اس برس کتنے ایرانیوں کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/epa/S. Lecocq
۳۔ سعودی عرب
ایران کے حریف ملک سعودی عرب اس حوالے سے تیسرے نمبر پر رہا۔ سن 2017 کے دوران سعودی عرب نے 146 افراد کو سنائی گئی موت کی سزاؤں پر عمل درآمد کیا۔
تصویر: Nureldine/AFP/Getty Images
۴۔ عراق
چوتھے نمبر پر مشرق وسطیٰ ہی کا ملک عراق رہا جہاں گزشتہ برس سوا سو سے زائد افراد کو موت کی سزا دے دی گئی۔ عراق میں ایسے زیادہ تر افراد کو دہشت گردی کے الزامات کے تحت موت کی سزا دی گئی تھی۔ ان کے علاوہ 65 افراد کو عدالتوں نے موت کی سزا بھی سنائی، جن پر سال کے اختتام تک عمل درآمد نہیں کیا گیا تھا۔
تصویر: picture alliance/dpa
۵۔ پاکستان
پاکستان نے گزشتہ برس ساٹھ سے زائد افراد کی موت کی سزاؤں پر عمل درآمد کیا جو اس سے گزشتہ برس کے مقابلے میں 31 فیصد کم ہے۔ سن 2017 میں پاکستانی عدالتوں نے دو سو سے زائد افراد کو سزائے موت سنائی جب کہ سات ہزار سے زائد افراد کے خلاف ایسے مقدمات عدالتوں میں چل رہے تھے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/W. Steinberg
۶۔ مصر
مصر میں اس عرصے میں پینتیس سے زیادہ افراد کو سنائی گئی موت کی سزاؤں پر عمل درآمد کیا گیا۔
تصویر: Reuters
۷ صومالیہ
ایمنسٹی کے مطابق صومالیہ میں گزشتہ برس عدالتوں کی جانب سے سنائے گئے سزائے موت کے فیصلوں میں تو کمی آئی لیکن اس کے ساتھ سزائے موت پر عمل درآمد میں نمایاں اضافہ ہوا۔ سن 2017 میں مجموعی طور پر 24 افراد کو سنائی گئی موت کی سزاؤں پر عمل درآمد کیا گیا۔
تصویر: picture alliance/dpa/epa/J. Jalali
۸۔ امریکا
آٹھویں نمبر پر امریکا رہا جہاں گزشتہ برس آٹھ ریاستوں میں 23 افراد کو سزائے موت دے دی گئی، جب کہ پندرہ ریاستوں میں عدالتوں نے 41 افراد کو سزائے موت دینے کے فیصلے سنائے۔ امریکا میں اس دوران سزائے موت کے زیر سماعت مقدموں کی تعداد ستائیس سو سے زائد رہی۔
تصویر: imago/blickwinkel
۹۔ اردن
مشرق وسطیٰ ہی کے ایک اور ملک اردن نے بھی گزشتہ برس پندرہ افراد کی سزائے موت کے فیصلوں پر عمل درآمد کر دیا۔ اس دوران مزید دس افراد کو موت کی سزا سنائی گئی جب کہ دس سے زائد افراد کو ایسے مقدموں کا سامنا رہا، جن میں ممکنہ طور پر سزائے موت دی جا سکتی ہے۔
تصویر: vkara - Fotolia.com
۱۰۔ سنگاپور
دسویں نمبر پر سنگاپور رہا جہاں گزشتہ برس آٹھ افراد موت کی سزا کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ سن 2017 میں سنگاپور کی عدالتوں نے پندرہ افراد کو سزائے موت سنائی جب کہ اس دوران ایسے چالیس سے زائد مقدمے عدالتوں میں زیر سماعت رہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/Y. Tsuno
10 تصاویر1 | 10
پھانسیوں کو روکنے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایک مظاہرے میں شامل کرد رضا رسائی کے معاملے کی طرف اشارہ کیا ہے، جسے 6 اگست کو ایک تقریب میں اسلامی انقلابی گارڈز کور کے ایک رکن کے قتل کے الزام میں پھانسی دی گئی تھی۔ مظاہرے کے دوران اس نے ایک تختی اٹھا رکھی تھی جس پر لکھا تھا: "خواتین، زندگی، آزادی"۔
ماہرین نے کہا کہ اس کی سزا مبینہ طور پر تشدد کے ذریعے حاصل کیے گئے اعترافی بیان پر مبنی تھی۔ جب کہ اس کے ساتھی مدعا علیہان بھی قتل میں اس کے ملوث ہونے کے اپنے بیان سے مکر گئے تھے اور فرانزک شواہد کو چیلنج بھی کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ منصفانہ ٹرائل اور انصاف کے حصول کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی رپورٹوں کا مطلب یہ ہے کہ سزائے موت جیسا کہ اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران میں رائج ہے، غیر قانونی پھانسی کے مترادف ہے۔
ماہرین نے کہا کہ وہ "انتہائی فکر مند ہیں کہ شاید بہت سے بے گناہ افراد کو پھانسی دی گئی ہو"۔ انہوں نے پھانسیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا۔