1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران: سابق نائب صدر محمد رضا عارف انتخابی دوڑ سے دستبردار

11 جون 2013

ایران کے سابق نائب صدر محمد رضا عارف نے صدارتی انتخابات سے اپنی نامزدگی واپس لے لی ہے۔ ان کا شمار اصلاحات پسندوں میں ہوتا تھا۔

ایران کے اصلاحات پسند سابق نائب صدر محمد رضا عارف 14 جون کو ہونے والی صدارتی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ خبر رساں ادارےISNA کے مطابق محمد رضا عارف نے کہا کہ گزشتہ شب انہیں سابق اصلاحات پسند صدر محمد خاتمی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا ہے، جس میں خاتمی نے کہا کہ انتخابی دوڑ میں شامل رہنا ان کے لیے موزوں نہیں ہے۔ ’’محمد خاتمی کی اس تجویز پر غور کرتے ہوئے میں نے انتخابی عمل سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔ انہوں مزید کہا کہ خاتمی دو مرتبہ ایران کے صدر رہ چکے ہیں اور سیاسی میدان میں ان کا تجربہ بھی زیادہ ہے۔

محمد رضا عارف نے عوام سے درخواست کی کہ وہ انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیںتصویر: picture-alliance/dpa

محمد رضا عارف نے عوام سے درخواست کی کہ وہ انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ اس موقع پر انہوں نے کسی امیدوار کی حمایت کرنے یا توثیق کرنے سے گریز کیا۔ عارف کی جانب سے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ اصلاحات پسندوں کی جانب سے ایک اتحاد تشکیل دینے کے اپیل کے بعد سامنے آیا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ صدارتی انتخابات میں تمام اصلاحات پسند حلقے اعتدال پسند مذہبی رہنما حسن روحانی کی حمایت کریں۔

محمد رضا عارف کے بیان میں حسن روحانی یا ان کے اتحاد کی حمایت کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن دوسری جانب محمد خاتمی اس طرح کے انتخابی اتحاد کی حمایت کا اعلان کر چکے ہیں۔ اس سے قبل 2009ء کے انتخابات میں دو اصلاحت پسند رہنماؤں نے انتخابی عمل میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے محمد احمدی نژاد کے دوبارہ انتخاب کو دھوکہ دہی سے تعبیر کیا تھا۔ اس کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی کئی مہینوں تک جاری رہی تھی۔ روحانی، خاتمی دور میں ایران کے اعلٰی جوہری مذاکرات کار کے منصب پر فائز تھے۔ ساتھ ہی وہ ہاشمی رفسنجانی کے دور صدارت میں بھی سلامتی کے شعبے میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہیں ابھی بھی ہاشمی رفسنجانی کی حمایت حاصل ہے۔

ai / zb ( Reuters , afp)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں