1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں سنی سیاست دان اہم حکومتی عہدے کے لیے منتخب

27 اگست 2024

صدر پزشکیان نے عبدالکریم حسین زادہ کو اپنا نائب صدر برائے دیہی ترقی منتخب کیا ہے۔ ایران میں سن 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے سنی مسلمانوں کو شاذ و نادر ہی اہم عہدوں پر فائز دیکھا گیا ہے۔

عبدالکریم حسین زادہ
عبدالکریم حسین زادہتصویر: Icana

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ملک کے نئے صدر مسعود پزشکیان نے پیر کے روز سنی اقلیت سے تعلق رکھنے والے عبدالکریم حسین زادہ کو اپنا نائب صدر برائے دیہی ترقی منتخب کر لیا۔

اس حوالے سے ایرانی صدارتی دفتر کی آفیشل ویب سائٹ پر موجود بیان میں کہا گیا ہے کہ پزشکیان نے اس عہدے کے لیے حسین زادہ کا انتخاب ان کے ''قیمتی تجربے‘‘ کی بنا پر کیا۔

ایران میں اکثریت شیعہ مسلمانوں کی ہے، جب کہ ملک کی کل آبادی میں سنی مسلمانوں کا تناسب 10 فیصد ہے۔ وہاں شیعہ اسلام ہی ریاستی مذہب بھی ہے۔

ایران میں سن 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے سنی مسلمانوں کو شاذ و نادر ہی اہم عہدوں پر فائز دیکھا گیا ہے۔

جہاں تک بات ایران کے حکومتی ڈھانچے کی ہے، وہاں متعدد شعبوں کے لیے نائب صدور کا انتخاب کیا جاتا ہے، جنہیں ملک میں صدارتی امور سے متعلق تنظیموں کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے۔

نائب صدر برائے دیہی ترقی کے عہدے کے لیے منتخب ہونے والے  44 سالہ اصلاح پسند حسین زادہ 2012ء سے ایرانی پارلیمان میں ملک کے شمال مغربی شہروں نقده اور اوشناویہ کی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے کئی موقعوں پر ایران میں سنی مسلمانوں کے حقوق کا دفاع بھی کیا ہے۔

ایران کا صدر منتخب ہونے سے قبل اصلاح پسند پزشکیان بھی اہم عہدوں پر اقلیتوں، بالخصوص سنی اور کرد افراد کی نمائندگی نہ ہونے پر تنقید کرتے رہے تھے۔  

م ا ⁄ ش خ (اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں