ایران کا ادائیگیوں کا روسی نظام ’میر‘ متعارف کرانے کا فیصلہ
27 جولائی 2022
ایران نے اپنے ہاں مالی ادائیگیوں کا روسی نظام میر متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اعلان ملکی نائب وزیر خارجہ مہدی صفری نے کیا۔ روس اور ایران دونوں ہی مالی ادائیگیوں کے بین الاقوامی نظام سے تقریباﹰ خارج ہیں۔
اشتہار
ایرانی دارالحکومت تہران اور روسی دارالحکومت ماسکو سے بدھ ستائیس جولائی کو ملنے والی رپورٹوں میں روس کی سرکاری نیوز ایجنسی ریا نوووستی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ تہران حکومت کی طرف سے ایران میں مالیاتی ادائیگیوں کا روسی نظام میر (Mir) متعارف کرائے جانے کا اعلان نائب وزیر خارجہ مہدی صفری نے کیا۔
مہدی صفری نے اس حوالے سے کوئی تفصیلات نہیں بتائیں کہ اپنے ہاں میر سسٹم متعارف کراتے ہوئے ایران کس حد تک اپنے لیے کون سے مالیاتی فائدے یا سہولتیں حاصل کرنا چاہتا ہے۔
دونوں ممالک مالی ادائیگیوں کے بڑے بین الاقوامی نظام سے تقریباﹰ باہر
ایران کو کئی برسوں سے اس کے جوہری پروگرام کی وجہ سے مغربی ممالک کی اپنے خلاف عائد کردہ پابندیوں کا سامنا ہے جبکہ امریکہ اور یورپی یونین سمیت مغربی دنیا نے روس کے خلاف پابندیاں یوکرین پر روسی فوجی حملے اور اس کے بعد سے اب تک جاری جنگ کی وجہ سے لگائیں۔
روس اور ایران دونوں ہی اس وقت مالی ادائیگیوں اور رقوم کی منتقلی کے بین الاقوامی نظام سے زیادہ تر باہر ہی ہیں۔ اس لیے ایران میں سرمایہ کاری کا ارادہ رکھنے والے غیر ملکی سرمایہ کار جب ایران جاتے ہیں، تو انہیں نقدی کی صورت میں بہت بڑی مقدار میں زر مبادلہ ساتھ لانا پڑتا ہے۔
اسی طرح بہت سے روسی مالیاتی ادارے بھی گزشتہ کئی ماہ سے انٹرنیشنل بینکنگ کے شعبے میں رقوم کی منتقلی کے لیے سوِفٹ نامی کمیونیکیشن نیٹ ورک سے خارج ہو چکے ہیں۔
اس کے علاوہ اپنے گاہکوں کو کریڈٹ کارڈ جاری کرنے والی دنیا کی دو سب سے بڑی کمپنیاں ویزا اور ماسٹر کارڈ بھی روس میں اپنی کاروباری سرگرمیاں روک چکی ہیں۔
قبل ازیں ایران کو بھی ایسے ہی حالات کاسامنا اس وقت کرنا پڑا تھا، جب متنازعہ جوہری پروگرام کی وجہ سے ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔
دنیا کی کمزور اور مضبوط ترین کرنسیاں
ڈالر کے مقابلے میں دنیا کی پانچ مضبوط ترین اور پانچ کمزور ترین کرنسیاں کون سے ممالک کی ہیں اور پاکستانی روپے کی صورت حال کیا ہے۔ جانیے اس پکچر گیلری میں
تصویر: DW/Marek/Steinbuch
1۔ کویتی دینار، دنیا کی مہنگی ترین کرنسی
ڈالر کے مقابلے میں سب سے زیادہ مالیت کویتی دینار کی ہے۔ ایک کویتی دینار 3.29 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔ اس چھوٹے سے ملک کی معیشت کا زیادہ تر انحصار تیل کی برآمدات پر ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/Y. Al-Zayyat
2۔ بحرینی دینار
دوسرے نمبر پر بحرینی دینار ہے اور ایک بحرینی دینار کی مالیت 2.65 امریکی ڈالر کے برابر ہے اور یہ ریٹ ایک دہائی سے زائد عرصے سے اتنا ہی ہے۔ کویت کی طرح بحرینی معیشت کی بنیاد بھی تیل ہی ہے۔
تصویر: imago/Jochen Tack
3۔ عمانی ریال
ایک عمانی ریال 2.6 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔ اس خلیجی ریاست میں لوگوں کی قوت خرید اس قدر زیادہ ہے کہ حکومت نے نصف اور ایک چوتھائی ریال کے بینک نوٹ بھی جاری کر رکھے ہیں۔
تصویر: www.passportindex.org
4۔ اردنی دینار
اردن کا ریال 1.40 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔ دیگر خلیجی ممالک کے برعکس اردن کے پاس تیل بھی نہیں اور نہ ہی اس کی معیشت مضبوط ہے۔
تصویر: Imago/S. Schellhorn
5۔ برطانوی پاؤنڈ
پانچویں نمبر پر برطانوی پاؤنڈ ہے جس کی موجودہ مالیت 1.3 امریکی ڈالر کے مساوی ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ایک برطانوی پاؤنڈ کے بدلے امریکی ڈالر کی کم از کم قیمت 1.2 اور زیادہ سے زیادہ 2.1 امریکی ڈالر رہی۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER
پاکستانی روپے کی صورت حال
ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں حالیہ دنوں کے دوران مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں میں امریکی ڈالر کی روپے کے مقابلے میں کم از کم مالیت 52 اور 146 پاکستانی روپے کے درمیان رہی اور یہ فرق 160 فیصد سے زائد ہے۔ سن 2009 میں ایک امریکی ڈالر 82 اور سن 1999 میں 54 پاکستانی روپے کے برابر تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A.Gulfam
بھارتی روپے پر ایک نظر
بھارتی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران پاکستانی روپے کے مقابلے میں مستحکم رہی۔ سن 1999 میں ایک امریکی ڈالر قریب 42 بھارتی روپوں کے برابر تھا جب کہ موجودہ قیمت قریب 70 بھارتی روپے ہے۔ زیادہ سے زیادہ اور کم از کم مالیت کے مابین فرق 64 فیصد رہا۔
تصویر: Reuters/J. Dey
5 ویں کمزور ترین کرنسی – لاؤ کِپ
جنوب مشرقی ایشائی ملک لاؤس کی کرنسی لاؤ کِپ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پانچویں کمزور ترین کرنسی ہے۔ ایک امریکی ڈالر 8700 لاؤ کپ کے برابر ہے۔ اہم بات یہ بھی ہے کہ اس کرنسی کی قیمت میں کمی نہیں ہوئی بلکہ سن 1952 میں اسے کم قدر کے ساتھ ہی جاری کیا گیا تھا۔
4۔ جمہوریہ گنی کا فرانک
افریقی ملک جمہوریہ گنی کی کرنسی گنی فرانک ڈالر کے مقابلے میں دنیا کی چوتھی کمزور ترین کرنسی ہے۔ افراط زر اور خراب تر ہوتی معاشی صورت حال کے شکار اس ملک میں ایک امریکی ڈالر 9200 سے زائد گنی فرانک کے برابر ہے۔
تصویر: DW/B. Barry
3۔ انڈونیشین روپیہ
دنیا کے سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا کی کرنسی دنیا کی تیسری کمزور ترین کرنسی ہے۔ انڈونیشیا میں ایک روپے سے ایک لاکھ روپے تک کے نوٹ ہیں۔ ایک امریکی ڈالر 14500 روپے کے مساوی ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں میں ایک امریکی ڈالر کی کم از کم قیمت بھی آٹھ ہزار روپے سے زیادہ رہی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Zuma Press/I. Damanik
2۔ ویتنامی ڈانگ
دنیا کی دوسری سب سے کمزور ترین کرنسی ویتنام کی ہے۔ اس وقت 23377 ویتنامی ڈانگ کے بدلے ایک امریکی ڈالر ملتا ہے۔ بیس برس قبل سن 1999 میں ایک امریکی ڈالر میں پندرہ ہزار سے زائد ویتنامی ڈانگ ملتے تھے۔ تاہم ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بہتر پالیسیاں اختیار کرنے کے سبب ویتنامی ڈانگ مستقبل قریب میں مستحکم ہو جائے گا۔
تصویر: AP
1۔ ایرانی ریال
سخت امریکی پابندیوں کا سامنا کرنے والے ملک ایران کی کرنسی اس وقت دنیا کی سب سے کمزور کرنسی ہے۔ اس وقت ایک امریکی ڈالر 42100 ایرانی ریال کے برابر ہے۔ سن 1999 میں امریکی ڈالر میں 1900 ایرانی ریال مل رہے تھے۔ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ڈالر کے مقابلے میں کم ترین اور زیادہ ترین ایکسچینج ریٹ میں 2100 فیصد تبدیلی دیکھی گئی۔
تصویر: tejaratnews
12 تصاویر1 | 12
روسی صدر کا دورہ ایران
ایران اور روس ایک دوسرے کے روایتی حلیف ممالک ہیں۔ روسی صدر پوٹن نے تقریباﹰ ایک ہفتہ قبل ایران کا سرکاری دورہ بھی کیا تھا۔
صدر پوٹن کے اسی دورے کے دوران ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے زور دے کر کہا تھا کہ مغربی دنیا نے ایران اور روس کے خلاف جو پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، ان کے خلاف تہران اور ماسکو کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
تب علی خامنہ ای نے یہ بھی کہا تھا کہ ایک بین الاقوامی کرنسی کے طور پر امریکی ڈالر کو کمزور کرنے کی کوششیں بھی کی جانا چاہییں۔