1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران کا جوہری تنازعہ: اوباما کی نیتن یاہو سے ٹیلی فونک گفتگو

12 ستمبر 2012

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر باراک اوباما اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ دونوں ملک ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے مقصد کے لیے متحد ہیں۔

تصویر: dapd

باراک اوباما اور بینجمن نیتن یاہو نے منگل کو رات گئے ایک گھنٹے تک ٹیلی فون پر بات کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ایران کے جوہری ارادوں کے حوالے سے قریبی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ ایران کے جوہری تنازعے کے ساتھ ساتھ انہوں نے دیگر سکیورٹی امور پر بھی غور کیا۔

امریکی حکام نے ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان خبروں کی بھی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ صدر باراک اوباما نے اسرائیلی وزیر اعظم کے رواں ماہ کے لیے طے دورہ امریکا کے موقع ان سے ملنے سے انکار کر دیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ملاقات کے لیے نہ کوئی درخواست کی گئی اور نہ ہی مسترد ہوئی۔ وائٹ ہاؤس نے اس بات کی وضاحت دونوں رہنماؤں کی ٹیلی فونک گفتگو کے بعد کی ہے۔

یہ خبریں اسرائیلی میڈیا میں سامنے آئی تھیں، جن میں کہا گیا تھا کہ باراک اوباما میں سخت شیڈول کی بناء پر نیتن یاہو سے ملاقات سے انکار کیا۔

نیتن یاہو ہلیری کلنٹن سے ملاقات کریں گے، امریکی حکامتصویر: Reuters

اسرائیلی ا‌خبارات نے ایک نامعلوم اسرائیلی حکومتی اہلکار کے حوالے سے بتایا تھا کہ نیتن یاہو نے اپنے آئندہ دورہ امریکا کے موقع پر اوباما سے ملاقات کی درخواست کی تھی لیکن وائٹ ہاؤس نے انتخابی مہم کی وجہ سے یہ درخواست مسترد کر دی تھی۔

نیتن یاہو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے لیے نیویارک جا رہے ہیں۔

امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان ٹومی ویٹور نے قبل ازیں کہا تھا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات نہیں ہو گی کیونکہ وہ دونوں ایک ہی وقت پر نیویارک میں موجود نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا: ’’صدر اقوام متحدہ کے لیے پیر 24 ستمبر کو نیویارک پہنچیں گے جبکہ منگل 25 ستمبر کو وہاں سےروانہ ہو جائیں گے۔‘‘

ویٹور کا مزید کہنا تھا: ’’وزیر اعظم ہفتے کے آخر تک نیویارک پہنچیں گے۔ سادہ سی بات ہے کہ وہ دونوں ایک وقت پر شہر میں نہیں ہوں گے، لیکن صدر اور وزیر اعظم کے درمیان مسلسل رابطہ ہے اور وزیر اعظم اپنے اس دورے کے موقع پر وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے۔‘‘

بینجمن نیتن یاہو نے حال ہی سخت الفاظ سے میں کہا تھا کہ امریکا ایران کے معاملے پر ’ریڈ لائن‘ کا تعین کرے، تاہم واشنگٹن انتظامیہ نے ایسا کرنے کی حامی نہیں بھری۔

ng / at (AP, dpa)

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں