1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے، نیتن یاہو

ندیم گِل2 اکتوبر 2013

اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے یروشلم حکومت کسی بھی حد تک جائے گی۔ انہوں نے یہ بات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہی۔

تصویر: Reuters

بینجمن نیتن یاہو نے منگل یکم اکتوبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے حصول کی ایرانی کوششوں کے راستے میں اسرائیل تنہا بھی کھڑا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’لیکن تنہا کھڑے ہونے کے باوجود اسرائیل پر یہ بات واضح ہو گی کہ ہم بہت سے دوسروں کا تحفظ بھی کر رہے ہوں گے۔‘‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایرانی صدر حسن روحانی 1994ء میں بیونس آئرس کے ایک یہودی مرکز اور 1996ء میں امریکیوں پر سعودی عرب میں ہونے والے ایک حملے سے ضرور آگاہ ہوں گے۔ اس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ اس وقت روحانی قومی سلامتی کے مشیر تھے۔

گزشتہ ہفتے امریکی صدر باراک اوباما اور حسن روحانی نے ٹیلی فون پر بات کی تھی۔ یہ 34 سال میں دونوں ملکوں کے درمیان پہلا اعلیٰ سطحی رابطہ تھا۔

جنرل اسمبلی سے خطاب میں نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ ’جوہری ہتھیاروں سے لیس‘ ایران اسرائیل کی تباہی چاہتا ہے اور اس سے اسرائیل کے مستقبل کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ پابندیوں کی صورت میں ایران پر دباؤ برقرار رکھے۔

امریکا کے اس دورے کے موقع پر نیتن یاہو نے باراک اوباما سے بھی ملاقات کیتصویر: Reuters

دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایران کے نائب سفیر خدا داد سیفی نے جنرل اسمبلی سےخطاب میں کہا: ’’اسرائیل کے برعکس ایران نے نہ کبھی کسی ملک پر حملہ کیا ہے اور نہ کرے گا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا: ’’ایسا نہیں کہ ایران اس کی اہلیت نہیں رکھتا بلکہ اس کی وجہ طاقت کے استعمال کو مسترد کرنے کی اس کی اصولی پالیسی ہے۔‘‘

سیفی کا کہنا تھا: ’’ایران پر حملے کی منصوبہ بندی تو دُور کی بات ، اچھا ہو گا کہ اسرائیلی وزیر اعظم ایسا سوچیں بھی مت۔‘‘

اُدھر وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے کہا ہے کہ ایران اور اس کے ارادوں کے بارے میں نیتن یاہو کی تشکیک ’بالکل قابلِ جواز‘ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی ماضی قریب تک ایران کی قیادت ’اسرائیل کو نیست و نابود‘ کرنے کی باتیں کر رہی تھی۔ کارنی نے کہا کہ امریکا ایران کو جوہری ہتھیاروں سے دُور رکھنے کے لیے اسرائیل کے مقصد کے ساتھ ہے۔

قبل ازیں پیر 30 ستمبر کو امریکی صدر باراک اوباما نے نیتن یاہو سے ملاقات میں اسرائیل کو یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ ایران کے ساتھ مذاکرات کا عمل کھلی آنکھوں سے شروع کریں گے۔

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں