ایردوآن امریکی نائب صدر سے ملاقات پر راضی، سیزفائر سے انکار
16 اکتوبر 2019
امریکی نائب صدر مائیک پینس ترک صدر ایردوآن کو سیزفائر پر رضامند کرنے کے لیے انقرہ روانہ ہو رہے ہیں۔ شروع میں انکار کے بعد ایردوآن اب پینس سے ملاقات پر تو آمادہ ہو گئے ہیں لیکن انہوں نے سیزفائر کا امکان مسترد کر دیا ہے۔
اشتہار
شام میں ترک فوجی کارروائیاں رکوانے کے لیے امریکی نائب صدر ترکی کا دورہ کرنے والے ہیں۔ قبل ازیں صدر ایردوآن نے امریکا پر تنقید کرتے ہوئے اس ملاقات سے انکار کر دیا تھا تاہم بعد میں کہا گیا کہ اب ایردوآن کی امریکی نائب صدر سے ملاقات ہو گی۔
آذربائیجان کے دورے سے لوٹنے کے بعد صدر ایردوآن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''وہ (امریکی حکام) کہہ رہے ہیں کہ سیزفائر کا اعلان کیا جائے۔ ہم ایسا بالکل نہیں کریں گے۔ وہ ہم پر اس آپریشن کو روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، پابندیوں کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ ہمارا ہدف واضح ہے اور ہم پابندیوں کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں۔‘‘
صدر ایردوآن نے شامی کردوں سے مذاکرات کا امکان بھی مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ''ہم رہنما ثالثی کی کوششیں کر رہے ہیں۔ جمہوریہ ترکی کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ بطور ریاست ترکی کسی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ ایک میز پر بیٹھا ہو۔‘‘
ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکیاں
امریکی حکام نے ترکی کو دھمکی دی ہے کہ اگر فائر بندی نہ ہوئی، تو انقرہ کے خلاف سخت ترین پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''امریکی نائب صدر پینس (صدر ایردوآن کے ساتھ ملاقات میں) صدر ٹرمپ کے اس عزم کا اعادہ کریں گے کہ جب تک کوئی معاہدہ طے نہیں پا جاتا، ترکی کے خلاف سخت معاشی پابندیاں عائد کی جاتی رہیں گی۔‘‘
امریکی نائب صدر نے آج امریکا میں ایک مقامی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ایردوآن کو خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار بھی قرار دیا۔
ترک صدر کا دورہ امریکا بھی پہلے سے طے ہے اور منصوبے کے مطابق انہیں تیرہ نومبر کے روز صدر ٹرمپ سے ملاقات کرنا ہے۔ تاہم دونوں ممالک کے مابین موجودہ کشیدہ صورت حال نے اس ملاقات کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔
صدر ایردوآن نے صدر ٹرمپ سے طے شدہ ملاقات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے آج بدھ سولہ اکتوبر کے روز کہا کہ وہ اس مجوزہ ملاقات کے بارے میں نظرثانی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ''کانگریس میں جاری مباحثوں اور گفتگو میں میری شخصیت، میرے خاندان اور میرے وزراء کے بارے میں جیسے باتیں کی جا رہی ہیں، وہ بہت زیادہ ہتک آمیز ہیں۔‘‘
ش ح / م م (اے پی، ڈی پی اے)
سلطنت عثمانیہ کی یادگار، ترکی کا تاریخی گرینڈ بازار
ترکی کے شہر استنبول میں واقع تاریخی گرینڈ بازار کا شمار دنیا کے قدیم ترین بازاروں میں ہوتا ہے۔ اس کی بنیاد سن چودہ سو پچپن میں سلطنت عثمانیہ کے دور میں رکھی گئی۔ گرینڈ بازار میں اکسٹھ گلیاں اورسینکڑوں دکانیں ہیں-
تصویر: DW/S. Raheem
اکسٹھ گلیاں، تین ہزار دکانیں
تین ہزار سے زائد مخلتف اشیاء کی دوکانوں والے اس صدیوں پرانے خریدو فروخت کے مرکز کی خاص بات یہ ہے کہ ایک ہی چھت کے نیچے کم وبیش ہر طرح کی اشیاء خریدوفروخت کے لیے موجود ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
صدیوں سے چلتا کاروبار
یہاں پر چمڑے اور سلک کے ملبوسات تیار کرنیوالوں، جوتا سازوں، صّرافوں، ظروف سازوں، قالین بافوں، گھڑی سازوں، آلات موسیقی اور کامدار شیشے سے خوبصورت لیمپ تیار کرنیوالوں کی صدیوں سے چلی آ رہی دوکانیں بازار کی تاریخی حیثیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
زلزلے سے نقصان
گرینڈ بازار کو اپنے قیام کے بعد مختلف ادوار میں شکست وریخت کا سامنا کرنا پڑا۔ سولہویں صدی میں آنے والے زلزلے نے اس بازار کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ لیکن منتظمین نے بڑی حد تک اسے اپنی اصل شکل میں برقرار رکھا ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
تین لاکھ خریدار روزانہ
ایک اندازاے کے مطابق روزانہ اڑھائی سے تین لاکھ افراد گرینڈ بازار کا رخ کرتے ہیں۔ ان میں مقامی افراد کے علاوہ بڑی تعداد غیر ملکی سیاحوں کی بھی ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
فانوس و چراغ
خوبصورت نقش و نگار والے فانوسوں اور آنکھوں کو خیرہ کرتی روشنیوں والے دیدہ زیب لیمپوں کی دکانیں اس تاریخی بازار کی الف لیلوی فضا کو چار چاند لگا دیتی ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
ترکی کی سوغاتیں
بازار میں خریدار خاص طور پر ترکی کی سوغاتیں خریدنے آتے ہیں۔ ان میں انواع واقسام کی مٹھائیاں اور مصالحہ جات شامل ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
پانی کے نلکے
صدیوں پرانے اس بازار کی ایک قابل ذکر بات یہاں پر اس دور میں مہیا کی جانےوالی سہولیا ت ہیں۔ جن میں سب سے نمایاں یہاں لگائے گئے پانی کے نل ہیں جن سے آج بھی یہاں آنے والے اپنی پیاس بجھا ر ہے ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
اکیس دروازے
بازار میں داخلے اور اخراج کے لئے مختلف اطراف میں اکیس دروازے ہیں اور ہر ایک دروازے کو مختلف نا م دیے گئےہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
خواتین کے پرس
بازار میں خواتین کے دستی پرس یا ہینڈ بیگز سے لدی دوکانوں کی بھی کمی نہیں۔ یہاں پر اصل اور مصنوعی چمڑے اور مقامی کشیدہ کاری کے ڈیزائنوں سے مزین بیگ ملتے ہیں۔ اس کے علاوہ معروف بین الاقوامی برانڈز کی نقول بھی باآسانی دستیاب ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
سونے کے زیورات بھی
طلائی زیورات اورقیمتی پتھروں کے شوقین مرد وخواتین کے ذوق کی تسکین کے لئے بھی گرینڈ بازار میں متعدد دوکانیں موجود ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
خوش اخلاق دوکاندار
اس بازار کی ایک اور خاص بات یہاں کے دوکانداروں کا مختلف زبانوں میں گاہکوں سے گفتگو کرنا ہے۔ بازار میں گھومتے ہوئے چہرے پر مسکراہٹ سجائے دوکاندار گاہکوں کے ساتھ انگلش، عربی ، جرمن ، اردو اور ہندی زبانوں میں گفتگو کرتے سنائی دیتے ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
گرم شالیں
مقامی ہنرمندوں کے ہاتھوں سے تیار کی گئی گرم شالیں بھی یہاں خریداری کے لئے آنے والوں میں خاصی مقبول ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
بھاؤ تاؤ بھی چلتا ہے
گرینڈ بازار میں آنے والے گاہک دوکانداروں سے بھاؤ تاؤ کر کے قیمت کم کرانے کی کوشش بھی کرتے ہیں اور اس میں وہ اکثر کامیاب بھی ہو جاتے ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
دیدہ زیب سجاوٹ
ترکی کے مخلتف علاقوں میں تیار کیے جانے والے آرائشی سامان کو یہاں اتنے خوشنما طریقے سے سجایا جاتا ہے کہ قریب سے گزرنے والے ایک نظر دیکھے بغیر نہیں رہ سکتے۔
تصویر: DW/S. Raheem
شیشے کی دوکانیں
گرینڈ بازار میں ترک اور عرب نوجوانوں میں مقبول شیشے کی دوکانیں بھی ہیں جہاں مخلتف رنگوں کے شیشے اور ان میں استعمال ہونیوالا تمباکو بھی مختلف ذائقوں میں دستیاب ہے۔