ایسٹر کی عبادات کا سلسلہ شروع
31 مارچ 2013![](https://static.dw.com/image/16710074_800.webp)
مسیحی عقیدے کے مطابق یسوع مسیح کو صلیب دینے کے تیسرے دن دوبارہ حیات ملنے کے سلسلے میں ایسٹر کا مقدس تہوار منایا جاتا ہے۔ ایسٹر سے قبل تقریباً چھ ہفتوں کا عرصہ عبادت، پرہیز اور روزوں سے عبارت ہوتا ہے اور یہ لینٹ (Lent) کے ایام کہلاتے ہیں۔ اس کے آخری ہفتے کو خاص طور پر انتہائی احترام اور تقدیس حاصل ہے۔ جمعرات کی شام سے ہی ایسٹر کی دعائیہ تقریبات کا آغاز ہو جاتا ہے۔ مقدس جمعے (Good Friday) کی عبادات بھی مسیحیوں میں خاص عقیدت کی حامل ہوتی ہیں۔ مجموعی طور پر ایسٹر کے لیے مخصوص پانچ ایام ہوتے ہیں۔
دنیا کے 1.2 ارب کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ویٹیکن میں ایسٹر کے ایام کی عبادات اور دیگر دعائیہ تقریبات کی قیادت کی۔ پوپ فرانسس نے پاپائے روم کا منصب اسی ماہ کے دوران سنبھالا تھا۔ انہیں تیرہ مارچ کو نیا پوپ منتخب کیا گیا تھا۔ بطور پوپ یہ ان کا پہلا ایسٹر ہے۔ ویٹیکن میں منعقد ہونے والی ایسٹر کی مقدس اور باوقار دعائیہ عبادات و تقریبات کے دوران پوپ نے اپنے خطابات میں سادگی اور یسوع مسیحی کی اخلاقی اقدار کو خاص طور پر اپنا موضع بنایا۔
ایسٹر کی شبینہ عبادت کا اہتمام سینٹ پیٹرز یسیلیکا میں کیا گیا تھا۔ کرسچیئن ورلڈ میں سینٹ پیٹرز بسیلیکا سب سے بڑا گرجا گھر تصور کیا جاتا ہے۔ اس شبینہ عبادت میں دس ہزار کے قریب مسیحی عبادت گزار شریک تھے۔ شبینہ عبادت کا آغاز اندھیرے میں کیا گیا جو اس بات کا مظہر سمجھا جاتا ہے کہ تاریکی ہی میں یسوع مسیح کو نئی حیات سے نوازا گیا تھا۔ پوپ کی آمد کے بعد ہی سینٹ پیٹرز بسیلیکا کی گُل روشنیاں جلا دی گئی تھیں۔
شبینہ عبادت میں چھہتر سالہ پوپ فرانسس سادہ مگر پروقار انداز میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر انہوں نے انجیل کی روایت کو اپنی تقریر کا حصہ بنایا۔ اپنی تقریر میں پوپ نے پیغام دیا کہ سب کا خدا کے حیران کن عوامل سے خبردار رہنا از حد ضروری ہے اور اس لیے مشکل و پریشان کن معمولات زندگی کے دوران خدا پر عقیدہ کسی بھی لمحے میں کمزور نہیں ہونا چاہیے۔ پوپ نے مسیحی عوام کو مشورہ دیا کہ اپنی زندگیوں میں یسوع مسیح کو بیدار ہونے دیں اور پھر اس کو دوست بناتے ہوئے ہوئے آگے بڑھیں۔
آج اتوار کے روز پوپ فرانس سینٹ پیٹرز بیسیلیکا میں ایسٹر کے روایتی عالمی خطاب کی اہم تقریب میں شریک ہوں گے۔ اس خطاب کو ویٹیکن میں "Urbi et Orbi" کہا جاتا ہے یعنی شہر اور دنیا سے خطاب۔ اس عالمی خطاب کی تقریب میں ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے۔ پوپ اُسی بالکونی سے خطاب کریں گے جہاں وہ تیرہ مارچ کو پوپ منتخب ہونے کے بعد پہلی بار جلوہ گر ہوئے تھے۔
(ah/ia(Reuters