1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ایسے دوستوں کے ہوتے ہوئے دشمن کسے چاہیے‘

17 مئی 2018

یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا ہے کہ ایران جوہری ڈیل سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کا حالیہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ  یورپ کو ان جیسے دوستوں کے ہوتے ہوئے دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے۔

Bulgarien EU-Balkan-Gipfel in Sofia | Donald Tusk
تصویر: picture alliance/AP Photo/V. Mayo

 یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیداروں نے بدھ کے روز امریکی صدر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکا نے دوست سے زیادہ دشمن کا کردار نبھایا ہے۔ بلغاریہ میں یورپی رہنماؤں کی ملاقات کے دوران یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے یورپی یونین کے رہنماؤں کو کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایرانی جوہری ڈیل سے نکلنے اور یورپ پر مزید ٹیکس اصلاحات نافذ کرنے کی پالیسی کے خلاف ایک مشترکہ یورپین فرنٹ بنایا جانا چاہیے۔

اس موقع پر ٹسک نے امریکا کا  یورپ کے روایتی حریف ممالک روس اور چین کے ساتھ بھی موازنہ کیا۔ 28 یورپی ممالک کے رہنماؤں کے اس اجلاس میں ٹسک نے کہا،’’ یورپ کو صدر ٹرمپ کا شکر گزار ہونا چاہیے کیوں کہ اب ہم کسی خواب خیالی میں نہیں رہیں گے۔ انہوں نے ہمیں یہ احساس دلایا ہے کہ اگر آپ کو مددگار ہاتھ چاہیے تو وہ اپنا ہاتھ ہی ہو سکتا ہے۔‘‘

یورپی شہری ایران کی جوہری ڈیل کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، فرانسیسی صدرفیصلے کی پیش گوئی ممکن تھی، نتائج کی نہیں: ڈی ڈبلیو کا تبصرہ

پابندیوں کی واپسی، ایرانی معیشت پر کیا اثر پڑے گا؟

 اس موقع پر یورپی یونین کے صدر نے کہا،’’روایتی چیلنجز جیسے کہ چین اور روس کی جارحانہ پالیسی کے علاوہ اب ہم امریکا کی انتظامیہ کی جانب سے انتہائی شدید رویے کو دیکھ رہے ہیں۔‘‘ ٹسک کا کہنا تھا کہ انہیں شک نہیں کہ اس نئے عالمی کھیل میں  یورپ یا تو مرکزی کھلاڑی ہو سکتا ہے یا پھر انتہائی کمزور کھلاڑی۔

 ان مذاکرات کے بعد یورپی رہنماؤں نے ایران کے جوہری ڈیل سے متعلق ایک ’یونائیٹڈ یورپی  موقف‘ بنانے کا اعلان کیا ہے اور ایران کے ساتھ اس معاہدے کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یورپی رہنماؤں نے  امریکی صدر کے فیصلے کے بعد  یورپی کمپنیوں کو بھی منفی معاشی اثرات سے بچانے کے لیے اقدامات کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ یہ وہ کمپنیاں ہیں جو واشنگٹن کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام پر عائد پابندیوں کے باعث متاثر ہو سکتی ہیں۔

 اس اجلاس میں یورپی وزراء  بلقان ممالک کے وزراء سے بھی جمعرات کو ملاقات کریں گے تاکہ ان ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر کی جاسکے اور روس کو بھی دور رکھا جاسکے۔

ب ج/ ع ت (اے ایف پی)

جوہری معاہدے سے امريکا کی دستبرداری: ايرانی کاروباری ادارے پريشان

03:01

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں